قاری کے ’تشدد سے بچے کی ہلاکت: والدین نے معاف کردیا

کراچی کے بن قاسم ٹاؤن کے علاقے میں 8 سالہ طالب علم کو تشدد کرکے ہلاک کرنے والے مدرسے کے استاد کو بچے کے والدین نے معاف کردیا۔

والدین کے جانب سے مدرسے کے استاد کو معاف کرنے کی تصدیق اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) دَھنی بخش مَری نے کی۔

معافی کے باوجود پولیس ملزم کے خلاف ریاست کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کو آگے بڑھائی گی۔

طالب علم محمد حسین کو مدرسے کے قاری نجم الدین نے ماضی میں مبینہ طور پر جسمانی سزا دی تھی، جس کے بعد طالب علم مدرسے سے بھاگ گیا تھا۔

تاہم جمعہ کے روز محمد حسین کے والدین اسے دوبارہ مدرسے لے آئے تھے۔

محمد حسین سے جب مدرسے سے دوبارہ فرار ہونے کی کوشش کی تو قاری نجم الدین نے اسے پکڑ کر شدید تشدد کیا، جس سے طالب علم کی موت واقع ہوگئی۔

واقعے کے بعد ملزم کو حراست میں لے لیا گیا، تاہم بچے کے والدین نے قاری نجم الدین کے خلاف مقدمہ درج کرانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا، یہاں تک کہ بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے سے بھی انکار کردیا۔

واضح رہے کہ فروری 2017 میں صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والے قانون کے مطابق سندھ میں ’جسمانی سزا‘ دینے کی ممانعت ہے۔

مذکورہ قانون بچوں کو تعلیمی اداروں میں کسی بھی طرح کے جسمانی تشدد اور اذیت سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے