طالبان حملے میں عبدالرشید دوستم کا ساتھی کمانڈر ہلاک

کابل: طالبان نے افغانستان کے شمالی صوبے جوزجان میں نائب صدر جنرل عبدالرشید دوستم کے سابق ساتھی کمانڈر عبدالجلیل کو گھات لگا کر ہلاک کردیا۔

مقامی سیکیورٹی حکام نے افغان خبر رساں ادارے خاما پریس کو بتایا کہ طالبان نے گزشتہ روز دشت لیلٰی کے مقام پر جان لیوا حملہ کیا۔

صوبائی سیکیورٹی چیف فقیر محمد کا کہنا تھا کہ کمانڈر جلیل اپنے ڈرائیور کے ہمراہ علاقے میں گشت کررہے تھے کہ گھات لگائے طالبان نے حملہ کرکے ہلاک کردیا۔

دوسری جانب افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق ضلع بگرام میں نامعلوم افراد نے نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) عملے کے 5 ملازمین پر فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

ضلعی گورنر عبدالشکور قدوسی نے بتایا کہ این ڈی ایس کا اسٹاف دوپہر ایک بجے واپس گھر جارہا تھا کہ بگرام کے علاقے کوٹوپ میں نامعلوم حملہ آواروں نے قاتلانہ حملہ کیا اور فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

عبدالشکور نے حملے سے متعلق مزید معلومات فراہم کرنے گریز کیا۔

واضح رہے کہ طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے حملے کے ذمہ داری تاحال قبول نہیں کی۔

ادھر ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں افغان اسپیشل فورسز کی فائرنگ سے مبینہ طور پر 20 شہریوں کی ہلاکت پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

انسانی حقوق کے ادارے نے اعلامیے میں کہا کہ ‘جنوری 31 اور یکم فروری کے دوران افغان اسپیشل فورسز کی فائرنگ سے 20 شہری ہلاک کیے گئے تاہم امریکی عسکری قیادت اور افغان حکومت واقعے کی مکمل تحقیقات کریں’۔

ایچ آر ڈبلیو نے مقامی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوری 31 کی درمیانی شب میں این ڈی ایس کے افغان اسپشیل فورسز یونٹ نے امریکی فضائی مدد سے طالبان کے خلاف آپریشن کیا۔

مقامی رہائشیوں نے ایچ آر ڈبلیو کو فون پر بتایا کہ جب ایک شخص نے فرار ہونے کی کوشش کی تو افغان سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 20 شہری اور 50 طالبان ہلاک ہو گئے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ‘جب جنگی جہاز قریب آئے تو سب نے بھاگنا شروع کیا اور اسی دوران افغان فورسز نے بھاگنے والوں پر فائرنگ شروع کردی’۔

افغان حکومت اور سیکیوڑی اداروں نے مذکورہ واقعہ سے متعلق کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے