نہال ہاشمی ایک ماہ قید کاٹنے کے بعد جیل سے رہا

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن ) کے رہنما اور سابق سینیٹر نہال ہاشمی عدلیہ مخالف تقریر پر ایک ماہ کی قید کاٹنے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کردیے گئے ہیں۔

جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے جذباتی انداز میں گفتگو کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ عدلیہ سے سوال کرتا ہوں کہ میں نے کب بابا رحمتے یا عدالت کا نام لیا تھا ؟میں تو سازشیوں سے مخاطب ہوں جن کے ہاتھ میں میری جان نہیں۔

ان کا کہناتھاکہ مجھے انتقام کا نشانہ بنایا گیا یا انصاف کا بول بالا کیا گیا ؟ مجھے جیل بھیجا جاسکتا تھا ،گولی ماری جاسکتی تھی مگر جان اللہ کے ہاتھ میں ہے میں آج بھی کہتا ہوں کہ میں چور نہیں ہوں اور شرمندہ بھی نہیں ۔

نہال ہاشمی نے یہ بھی کہا کہ مجھے پاکستان جمہوریت اور نواز شریف سے محبت سے کوئی نہیں روک سکتا، میں آج بھی کسی سازشی سے نہیں ووٹ اور جمہوریت کے تقدس کا احترام کرنے والے پاکستانیوں سے مخاطب ہوں۔

سابق ن لیگی سینیٹر نے ملک کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب کو قرار دیا اور کہا کہ نیب افسران کے گھروں پر چھاپا مارو پاکستان کی آدھی دولت مل جائے گی ۔

رہائی کے وقت کارکنوں کی بڑی تعداد نے نہال ہاشمی کو پھولوں کے ہار ڈالے ،اس موقع پر سابق وزیراعظم نوازشریف کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے