چین میں نئی ترجیعات کے تعین کے حوالے سے سالانہ سیاسی موسم کا آغاز

(خصوصی رپورٹ)
چین میں نئی ترجیعات کے تعین کے حوالے سے نئے سالانہ سیاسی سیزن کا آغاز ہو چکا ہے اور اس ضمن میں 13ویں نیشنل کمیٹی برائے چائینیز پیپلز پولیٹیکل مشاورتی کانفرنس گزشتہ ہفتے منعقد ہوئی جبکہ تیرویں نیشنل پیپلز کانگریس کا آغاز آئیندہ سوموار سے ہوگا اس حوالے سے یہ دونوں اجلاس چین میں سیاسی امور کی انجام دہی اور نئی ترجیعات کے تعین کے حوالے سے بہت اہمیت کے حامل اجلاس ہیں اور ان دونوں اجلاسوں کے دوران آئیندہ سال کے حوالے سے اہم ترین امور پر فیصلہ سازی کی جاتی ہے، چین میں پیپلز کانگریس سسٹم چینی نظامِ حکومت کی بنیادی اکائی ہے اور چینی آئین و قانون کے مطابق نیشنل پیپلز کانگریس اور مقامی پیپلز کانگریس وہ بنیادی ریاستی اکائیاں ہیں جن کے زریعے سے ریاستی ادارے اپنے اختیارات کے حصول اور پالیسی سازی کو یقینی بناتے ہیں۔ ان دونوں کانگریسز کا چنائوجمہوری انتخابات کے زریعے کیا جاتا ہے یہ دونوں کانگریسز لوگوں کو جوابدہ ہیں اور براہ راست نگرانی کے امور سرانجام دیتی ہیں رواں سال تیرویں نیشنل پیپلز کانگریس کے اجلاس میں 2980ڈپٹیز کا انتخابملک بھر کے 35 انتخابی یونٹس کے زریع سے کیا گیا، نیشنل پیپلز کانگریس ریاستی اختیارات کے حوالے سے ملک میں سب سے سپریم ادارہ ہے اور اس کی مستقل باڈی نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی ہوتی ہے۔ اس طرح سے نیشنل پیپلز کانگریس اور اسکی متعلقہ اسٹینڈنگ کمیٹیزریاستی قانون سازی کے اختیارات استعمال کرتی ہیں۔ اس طرح سے ریاستی کونسل بھی نیشنل پیپلز کانگریس کو زمہ دار ہوتی ہے اور اپنی مرتب رپورٹس کو نیشنل پیپلز کانگریس کو ارسال کرنے کی پابند ہوتی ہے۔ اسی طرح سے CPPCC چائینیز پیپلز پولیٹیکل مشاورتی کانفرنس چینی عوام کی ایک وطن پرست اتحاد کے حوالے سے ایک تنظیی ادارے کی حیثیت رکھتا ہے اور اسکا بنیادی مقصد بین الجماعتی معاونت اور سیاسی مشاورت کے امور کو کیمونسٹ پارٹی آف چین )CPC( کی سربراہی میں سرانجام دیتی ہے۔ اور چین میں سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے سماجی جمہوری اقدار کو مضبوط کرتی ہے۔ چینی آئین کے مطابق کیمونسٹ پارٹی آف چین کی سربراہی میں بین الجماعتی معاونت اور سیاسی مشاورت کے عمل کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ وسیع سماجی بنیادوں پر CPPCC ان تمام عناصر کی ترجمانی کرتی ہے جو کیمونسٹ پارٹی آف چائینہ اور نان کیمونسٹ پارٹیز پر مشتمل ہوتی ہے اسکے علاوہ عوامی تنظیموں کی نمائندگی بھی ان میں ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ علاقائی اکائیوں اور مختلف سماجی عناصرکی نمائندگی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اس فورم پر دیگر خصوصی انتظامی ریجنز کی بھی نمائندگی ہوتی ہے جن میں مکائو، ہانگ کانگ اور تائیوان بھی شامل ہیں اس طرح سے تیرویں میں CPPCC اجلاس میں چین بھر سے تقریبا 2158کارکنان حصہ لے رہے ہیں۔ گزشتہ اکتوبر میں منعقدہ سی پی سی کی انیسویں نیشنل کانگریس کے اجلاس میں چینی سربراہ شی جنپنگ نے سوشلزم کو چینی اقدار کے حوالے سے منسلک کرنے کا ایک نئی جہت متعارف کروائی۔ اور چونکہ رواں سال 2018 انیسویں نیشنل کانگریس کے حوالے سے اعلان کردہ پالیسی پر عمل درامد کے لیے اہم ترین سال ہے یوں رواں سال سی پی سی اور CPPCCکے دونوں اجلاس پالیسیز پر عمل درامد کے حوالے سے بہت اہم ترین اجلاس متوقع ہوگا۔ مزید براں رواں سال2018ملک میں تیرویں پانچ سالہ منصوبے اور چین میں اصلاحات کے چالیسیویں سال کے حوالے سے بھی بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ مزید رواں اہم ترین اجلاسوں میں ریاستی تنظیموں اور CPPCC کی سنٹرل کمیٹی کی قیادت کا انتخاب کیا جائے گا۔ اور 13ویں این پی سی اجلاس میں تمام منتخب ارکان ملکی قانون اور آئین سے اپنی وابسطگی کا حلف بھی دیں گے۔ اور پانچ مارچ کو منعقدہ اجلاس میں ملکی آئین میں ممکنہ ترامیم کے حوالے سے بھی بحث متوقع ہے تاکہ ملک میں چینی اقدار کے حامل مضبوط سوشلزم نظام کی ترویج کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسی طرح 13ویں این پی سی اجلاس کے موقع پر قومی سپر ویژن لاء کے حوالے سے بھی بحث کی جائیگی جس میں ملک سے انسدادِ کرپشن سے متعلق امور کی قانون سازی کو طے کیا جائیگا۔ دریں اثناء ریاستی اداروں میں اصلاحات اور چینی اقتصادی اور سماجی بہبود سے متعلق امور بھی رواں مہینے کے دونوں اجلاسوں کے اہم ترین ایجنڈا کا حصہ ہیں۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے