چین جدید انفراسٹرکچرکی ترقی میں امریکہ سے آگے بڑھ چکا ہے: ایلون موسک

(خصوصی رپورٹ)
اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون موسک نے گزشتہ ہفتے کہا ہے کہ جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے چین امریکہ کی نسبت 100 فیصدی آگے بڑھ چکا ہے۔ ایلون موسک نے اس حوالے چین کی تعریف کرتے ہوئے اپنے ٹیوٹر اکائونٹ پر واضح کیا کہ چین جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر میں امریکہ سے سو فیصد آگے بڑھ چکاہے۔ اس ضمن میں انہوں نے اپنے ٹیوٹر پیج پر اس ٹیوٹ کیساتھ وہ نیوز سٹوری پر منسلک کی جس میں پندرہ سو چینی ورکرز نے صرف نو گھنٹوں کی محنت سے جدید انفراسٹرکچر کی مدد سے ایک ریلوے جنکشن کو اپ گریڈ کیا۔ اس حوالے سے چینی ورکرز کی اس حیران کن کامیابی کو برٹش میڈیا ڈیلی میل نے بھی خصوصی طور پر شایع کیا۔ ایلون موسک کے اس ٹیوٹ کو لگ بھگ تیس ہزار ٹیوٹر صارفین نے ری ٹیوٹ کیا۔ یوں امریکی کاروباری شخصیت ایلو ن موسک نے جدید انفرا سٹرکچر کے حوالے سے امریکی خامیوں کا بھی زکر کیا، اس ری ٹیوٹ کے حوالے سے سان فرانسیسکو کرونیکل ایڈیٹوریل اور نیو یارک ٹائمز کے ایک آڑٹیکل میں امریکہ کے بے ایریا ریپڈ ٹرانزٹ اور لانگ آئی لینڈ ریل روڈ کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ امریکہ نیو یارک اور سان فرانسسکو میں بھی جدید انفراسٹرکچر کے حوالے سے چینی مہارت سے سو فیصدی پیچھے ہے۔ ایلون موسک نے مزید کہا کہ وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ انفرادی سطع پر بلند اخراجات اور طویل ٹائمز لائنز کے زمہ دارین تمام افراد بہت حد تک معنی رکھتے ہیں لیکن اس ضمن میں انفرادی سطع پر حوصلہ افزائی کا نظام بہت حد تک دگر گوں ہے، اس حوالے سے اعلی حفاظتی امور، ماحولیاتی ضروریات اور لیبر اخراجات کا خرچ ایک چھوٹی سطع پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہا اگر گراس روٹ لیول پر دیکھا جائے تو بیوروکریسی میں غیر ضروری اضافہ اور ایک خود کار طریقے سے چلنا والا نجی سیکٹر کنسلٹنٹ انڈسٹری پراجیکٹ کی لاگت پر ایک فیصدیآمدن حاصل کرتی ہے اور اس طرح سے ایلون کے کمنٹس کو امریکہ میں بہت سے فالورز نے ری ٹیوٹ کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال اٹلانٹا ائیر پورٹ ایک بڑے الیکٹریکل بریک دائون کے باعث متاثر ہوا جس کے باعث ہزاروں مسافر متاثر ہوئے اور بہت سی ائیر لائنز نے اپنے اپریشنز کو گرائونڈ کیے۔ اسی طرح رواں سال نیویارک میں جان ایف کینڈی ائیر پورٹ پر سردی کے باعث واٹر پائپ لائن بریک اپ سے بہت سے جہازوں کی روانی متاثر ہوئی اور ہزاروں مسافر متاثر ہوئے۔ اس طرح ان عوامل سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سامریکی انفراسٹرکچر کے حوالے سے کس قدر سنگین غلطیوں کو دہرا رہے ہیں۔ امریکہ کے برعکس گزشتہ چند دہائیوں میں چینی انفراسٹرکچر بہت حد تک آگے بڑھ چکی ہے۔ واضح رہے کہ 2016میں چین میں ہائی سپیڈ ریلویز اور ایکسپریس ویز کی لمبائی ایک لاکھ تیس ہزار کلومیٹر اور بائیس ہزار کلومیٹر تک بڑھ چکی ہے۔ اور شماریاتی سطع پر چین دنیا سے آگے بڑھ چکا ہے۔ مزید چین دنیا بھر کے دیگر ممالک کو انفرا سٹرکچر کے حوالے سے مہارت کی فراہمی کو یقینی بنا رہا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام کے تحت چین بہت سے ممالک کو انفراسٹرکچر کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرنے کے لیے سنجیدہ انداز میں کوشاں ہے۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے