چین ریاستی اداروں اور پارٹی امور میں اصلاحات کی جانب گامزن

خصوصی رپورٹ

کیمونسٹ پارٹی آف چائینہ کی 19ویں سنٹرل کمیٹی نے تین روزہ تیسرے پلینری اسیشن کے اختتامیہ کے حوالے سے جاری ایک بیانیہ میں واضح کیا ہے کہ ریاستی اداروں اور پارٹی امور میں اصلاحات کے حوالے سے اور سی پی سی سنٹرل کمیٹی کے ریاستی اداروں اور پارٹی امور میں اصلاحات کے حوالے سے اختیار کیئے گئے فیصلوں اور رہنما اصولوں کو واضح انداز میں پیش کیا۔ بیانیہ میں واضح کیا گیا کہ چین کو جدید اسلوب پر متعین کرنے کے لیے اور ملک میں گوررننس امور کو بہتر انداز میں استوار کرنے کے لیے اصلاحات کا عمل ناگزیر ہے۔19ویں سی پی سی نیشنل کانگریس نے چین کو ایک جدید سوشلسٹ ملک کی راہ پر استوا ر کرنے کے لیے تمام عوامل کو ساتھ لیکر چلنے کا عندیہ دیا ہے۔ اور واضح کیا ہے کہ تمام ریاستی اداروں میں سوشلزم کو چینی اقدار کیساتھ آگے لیکر بڑھنے سے ہی ممکن ہے کہ گورننس کے مسائل کو کامیابی سے حل کیا جائے۔ 19ویں سی پی سی سنٹرل کمیٹی کا تھرڈ پلینری سیشن سی پی سی نیشنل کانگریس کے اجلاس کے چار ماہ بعد منعقد کیا گیا اور اس سے قبل منعقدہ اجلاس میں اصلاحات ایجنڈا پر توجہ مرکوز رکھی گئی تھی اور رواں اجلاس میں ریاستی اداروں اور جماعتی تنظیموں میں اصلاحات کے عمل کو کامیابی سے آگے لیکر چلنے کا عندیہ کیا گیا ہے۔ تاکہ انتظامی اور گورننس کے مسائل کو فہم انداز میں آگے لیکر بڑھا جا سکے۔ اس طرح سے اصلاحات کے دیرپا عمل سے ریاستی اداروں اور جماعتی تنظیموں کے مابین معاونت کو کامیابی سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ اور ملکی عسکری اور دیگر اداروں اور جماعتوں کے مابین ایسے انداز میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے کہ گورننس سے متعلق تمام ایشوز کو آسانی سے حل کیا جا سکے۔ تاکہ جہاں اداروں کی مضبوطی کو یقینی بنایا جا سکے وہیں عام آبادی کے مفادات کو یقینی بنایا جا سکے۔ دوسری اصلاحات کے عمل اس قدر مربوط انداز میں یقینی بنایا جائے کہ سیاسی مشاورتی باڈیز، حکومتی اداروں، عدلیہ اور پراسیکیوشن، پیپلز آرگنائزیشن، انٹر پرائسز، عوامی اور سماجی اداروں کو سی پی سی کی قیادت میں ایک مربوط انداز میں باہم متحد اور یکجا رکھا جا سکے۔ اس طرح سے سرکاری بیانیہ کے مطابق اصلاحات کے عمل کو ریاستی اداروں اور ملک میں گورننس مسائل کے حل کے لیے ایل واضح لائحہ عمل کیساتھ یقینی بنایا جائے۔ اصلاحات کی کامیابی کو یقینی بنانے کا بنیادی مقصدایک کوشش کو یقینی بنانا ہے کہ سی پی سی کی سنٹرل قیادت کو تمام حلقوں تک پر اثر انداز میں اختیارات حاصل ہوں تاکہ کسی بھی سطع پر کوئی مبہم صورتحال پیدا نہ ہوپائے۔ ریاستی اداروں میں اصلاحات کا عمل ایک خود۔انقلاب کی صورت ہوتا ہے جس سے گورننس کے مسائل حل ہوں اور کامیابی سے چین کو جدید سوشلسٹ ملک کی راہ پر گامزن کیا جا سکے جہاں چینی اقدار کو ترجیع حاصل ہو۔ اس حوالے سے پیپلز ڈیلی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اصلاحات کے حوالے سے ریاستی اداروں اور پارٹی سطع پر بہت سے مسائل کا سامنا ہے جن میں جماعتی تنظیموں میں انتطامی ڈھانچوں کا واضح عمل نہ موجود ہونا اسی طرح جماعتی تنظیموں میں سائنسی انداز میں زمہ داریوں کا مفقود ہونا جس کے باعث کچھ ریاستی ادارے اپنی افادیت اور متوقع نتائج دینے میں کامیاب نہیں ہیں۔ اس کیساتھ اختیارات پر چیک اینڈ بیلنس بہت سے عوامل کی درستگی کا باعث ہوتا ہے اور اس حوالے سے پیپلز ڈیلی نے کہا کہ بہت سی جگہوں پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی بھی شکایات موصول ہوتی ہیں۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے