چین کی لانگ مارچ راکٹ فیملی کیلئے 2018بحثیت بہترین بزنس سال

(خصوصی رپورٹ)
چین رواں سال 2018میں خلائی مشنز کی تکمیل کے حوالے سے لانگ مارچ راکٹس کو ماضی کی نسبت خلائی مشنز کی تکمیل کے حوالے بڑے پیمانے پر استعمال کریگا اور رواں سے اس حوالے سے لانگ مارچ راکٹس کے 36مشنز خلاء میں بھیجے جائیں گے۔ اس خلائی مشن کی تکمیل کے دوران بیڈو سیٹلائیٹ کو بھی خلاء میں بھیجا جائے گا۔ اس ضمن میں چائینہ ایکیڈیمی آف لانچ ویہائیکل ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر لی ہانگ نے کہا ہے کہ بیڈو سیٹلائیٹ کے زریعے سے مقامی سطع پر بیڈو سیٹلائٹ اور چینج۔4 لونر پراب مشن بھی شامل ہوگا۔ مزید رواں سال 36متوقع مشنز کے دوران 14مشن لانگ مارچ3.A راکٹس کے زریعے مکمل کیئے جائیں گے۔ جبکہ دیگر 6مشن لانگ مارچ2.C راکٹس کے زریعے مکمل کیئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ لانگ مارچ3-Aسیریز بالعموم نیوی گیشن اور مواصلات کے لیے استعمال کیئے جاتے ہیں ۔ رواں سال اس سیریز کے 14مشن مدار میں بھیجے جائیں گے جوکہ اپنے ساتھ دس باربرداری والے بیڈونیوی گیشن اور پوزیشنگ سیٹلائٹ بھی لیکر جائیں گے۔ اور ان10مشنز میں جڑواں سیٹلائیٹس کو مدار میں چھوڑا جائے گا۔ اس حوالے سے رواں سال 2018 کے حوالے سے جاری شیڈول کے مطابق لانگ مارچ3-Aکئیریئر رواں سال کے اختتام تک بیڈو کے اٹھارہ سیٹلائیٹس کو خلاء میں بھیجے گا۔ اس طرح ان مشنز کی تکمیل سے بیڈو OBOR ممالک کو نیوی گیشن اور موصلات کی فراہمی کے حوالے سے اہم ترین پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیگا۔ اس کے علاوہ2018سے 2020تک ان کئیریر کی تعداد کو 40 تک بھی مزید بڑھایا جائیگا۔ لانگ مارچ8سیریز کے حوالے سے بھی اقدامات عملی سطع پر آّگے بڑھ رہے ہیں۔ اور چینی ساختہ یہ سیریز 2020 تک اپنی پہلی فلائیٹ یقینی بنائے گی۔ اس طرح سے یہ درمیانی درجے کا فلائیٹ کئیریرکے زریعے سے اپنے فلائیٹ کئیریر کو مدار میں چار ٹن تک بڑھانے کی استعداد بھی حاصل کر لیگا۔ اس کیساتھ ساتھ لانگ مارچ5 سیریز کی لانچنگ آئیندہ سال کے پہلے چھ مہینوں کے لیے مختص کر دی گئی ہے۔ جس کی مدد سے چین کے خلائی مشنز بشمول چاند وسورج، اور مارس مشنز کی تکمیل میں انتہائی اہم اور کارگر ثابت ہوگی۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے