وفاقی حکومت کا 27 اپریل کو بجٹ پیش کرنے کا اعلان

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی جبکہ وفاقی بجٹ 27 اپریل کو پیش کیا جائے گا۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجٹ کے حوالے پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں بیرونی قرضوں میں کمی اور مقامی قرضوں میں اضافہ ہوا اور صوبوں کو 2400 ارب روپے کی دگنی ادائیگیاں کی گئیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سی این جی اسٹیشنوں پر میلوں لمبی لائنیں لگتی تھیں لیکن ہم نے صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں نہیں بڑھائیں البتہ انڈسٹریل صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں ضرور بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے موجودہ دورمیں 12ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردی ہے جبکہ مزید 20 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے، اب جہاں لوگ بل بھرتے ہیں وہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اقتصادی ترقی کی رفتار میں دنیا میں 5ویں نمبر پر آگیا ہے اور عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کی مثبت ریٹنگ کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعتی ترقی سے ملکی برامدات میں اضافہ ہوا، 3960 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، کمپنیاں ڈبل ہو گئی ہیں جس سے پیداوار میں اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ عوامی قرضے 61فیصد ہیں جو 2013 میں 60 فیصد تھے، 2013 کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آج بھی کم ہیں۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں 1946 ارب روپے ریونیو تھا لیکن رواں سال 4013 ارب جمع کریں گے، 1214 ارب روپے پیپلز پارٹی نے دیے اور 2400 ارب روپے ہم دیں گے، رواں برس مالیاتی خسارہ 5.2 فیصد رہے گا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی 348 ارب روپے تھا، 1001 ارب روپے ہم نے مخصوص کیے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دو سے تین فیصد ہوتا تھا مگر اب بڑھ رہا ہے جس کی وجہ ترقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درآمدات بڑھنے کی وجہ سے بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے، ایکسپورٹ دو گنا زیادہ ہو گئی ہیں۔

خیال رہے کہ اگر موجودہ حکومت وفاقی بجٹ پیش کرتی ہے تو یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے چھٹا بجٹ پیش کیا جائے گا جو پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی حکومت کی جانب سے پہلی بار ہو گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے