2017 میں 96ملین چائینیز طلباء نے مالی امداد حاصل کی

خصوصی رپورٹ

چین کی حکومت نے گزشتہ سال 2017 میں ملک بھر میں لگ بھگ 96ملین بچوں کو مالیاتی امداد مہیا کی۔جس کے مطابق ہر بچے کو گزشتہ ایک سال میں 297 ڈالر کی مدد فراہم کی۔ اس حوالے سے چین کی وزارت تعلیم کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ سال اس حوالے سے بھی بہت اہمیت کا حامل رہا کیونکہ اس ایک سال کے دوران گزشتہ گیارہ سالوں کے تناسب ان بچوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جو ایک تسلسل سے اس امدادی سہولت سے بھر پور فایدہ اٹھا رہے ہیں۔اور اس امدادی پیکج کی سہولت سے اسکول اینڈ سوسائٹی کی سطح پر تعلیم کے فروغ کے لیے بچوں کو مالیاتی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ چینی طلباء کے حوالے سے اس اس مالیاتی فنڈ کے تحت گزشتہ سال 28 بلین ڈالر خرچ کیے گے۔ جس میں گزشتہ سالوں کے حوالے سے 11.45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ چینی حکومت کی جانب سے شروع کیا گیا یہ ایڈ پروگرام پری سکول جانیوالے طلباء سے لیکر پوسٹ گریجوایٹ سطح کے طلباء اس سہولت سے بھر پور انداز میں مستفید ہو رہے ہیں۔اور پبلک سے لیکر پرائیویٹ اسکولز کے طلباء اس سہولت سے فایدہ اٹھا رہے ہیں اور بالخصوص وہ طلباء جو اپنی تعلیمی سرگرمیوں کی تکمیل کے لیے مالی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں وہ تمام طلباء اس سہولت سے بھر پور فایدہ اٹھا تے ہیں۔اور اس مالیاتی فنڈ کا بنیادی مقصد بھی یہ ہی ہے کہ ہر طالب علم اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے کسی بھی قسم کی مالی مشکلات کا شکار ہو کر اپنے تعلیمی سفر کو ختم نہ کر سکیں۔ دوسری جانب گزشتہ سال 2017 میں ملک میں لازمی تعلیم سب کے لیے کے تحت ٹیوشن فیس میں خصوصی استثناء دیا گیا اور اس کے ساتھ ساتھ مفت کتب بھی فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس مالی امدادی سپورٹ پروگرام کے تحت 37 ملین طلباء نے اسکولز میں کھانے کے حوالے سے بھی موجود سہولت سے بھر پور استفادہ کیا۔چین کی موجودہ حکومت نے انیسویں نیشنل کانگریس کے منعقدہ اجلاس جو کیمونسٹ پارٹی آف چین کی سرکردگی میں منعقد ہوا اس میں بھی ایک بار پھر بھر پور انداز میں یہ ہی استدعا کی کہ طلباء کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے مالیاتی امدادی پروگرام کو مزید بہتر اور موثر انداز میں یقینی بنایا جائے۔ اس طرح موجودہ سال بھی چینی حکومت طلباء کو اس مالی پروگرام سے بھرپور انداذ میں سہولت مہیا کرنے کے لیے ایک نئے عزم کیساتھ کوشاں ہیں۔ اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کے کوئی مستحقِ طالب علم مالی مشکلات کے آؤٹ اپنے تعلیمی سفر کو ختم نہ کر ے اور بروقت ان کے تعلیمی اخراجات کو احسن انداز میں سہولت کے ساتھ حل کیا جاءے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے