بدھ : 21 مارچ 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]شام میں فضائی حملہ، بیس شہری مارے گئے[/pullquote]

شام میں ایک فضائی کارروائی کی وجہ سے بیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ امدادی کارکنوں نے بدھ کے دن بتایا ہے کہ اسکول پر ہوئے اس حملے کے نتیجے میں سولہ بچے بھی مارے گئے ہیں۔ یہ حملہ علی الصبح ادلب میں باغیوں کے زیر قبضہ ایک گاؤں میں کیا گیا۔ آبزرویٹری کے مطابق صوبہ ادلب میں اب بھی کئی علاقے باغیوں کے زیر کنٹرول ہیں جبکہ شامی فورسز روسی فضائی کے تعاون سے اس صوبے میں کارروائی کر رہی ہے۔ دوسری طرف شامی فورسز مشرقی غوطہ می مکمل بازیابی کا آپریشن بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

[pullquote]کابل حملہ، ہلاک شدگان کی تعداد اکتیس ہو گئی[/pullquote]

انتہا پسند گروہ داعش نے افغان دارالحکومت کابل میں ہوئے تازہ خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ بدھ کے دن کابل میں واقع ایک شیعہ مسلک کی ایک درگاہ کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں اکتیس افراد مارے گئے۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا، جب عوام نوروز کا تہوار منا رہے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ یہ کارروائی پیدل خود کش حملہ آور نے سر انجام دی، جس کی وجہ سے 65 افراد زخمی بھی ہوئے۔ حالیہ عرصے کے دوران افغانستان میں طالبان اور دیگر انتہا پسند گروہوں نے اپنی کارروائیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے۔

[pullquote]عوام ووٹ ضرور ڈالیں، مصری صدر[/pullquote]

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ مصر میں چھبیس تا اٹھائیس مارچ کے صدارتی انتخابات میں السیسی کی کامیابی یقینی قرار دی جا رہی ہے۔ اس مرتبہ ان کے مقابلے میں صرف ایک ہی امیدوار ہے، جس کی انتخابی مہم انتہائی ناقص قرار دی جا رہی ہے۔ سابق فوجی سربراہ السیسی نے سن دو ہزار چودہ میں ہوئے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ناقدین کے مطابق السیسی اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

[pullquote]ترک افواج عراق کی سرحدوں کی خلاف ورزی سے باز رہے، عراقی وزیر خارجہ[/pullquote]

عراقی حکومت نے ترک فوجوں کو اس کی ریاستی حدود میں داخلے سے خبردار کیا ہے۔ عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری کے بقول بغداد حکومت ترک افواج کی جانب سے عراقی سرحدوں کی کسی بھی خلاف ورزی کو بہت واضح انداز میں مسترد کرتی ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے ترک ہم منصب احمد یلدز کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی۔ ترک فضائیہ نے شمالی عراق میں کم از کم بارہ کرد جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ کالعدم کرد تنظیم کردستان ورکرز پارٹی نے شمالی عراق میں قندیل کی پہاڑیوں پر اپنا مرکز بنایا ہوا ہے۔

[pullquote]بوکو حرام نے 76 لڑکیوں کو رہا کر دیا[/pullquote]

شدت پسند تنظیم بوکو حرام نے شمال مشرقی نائیجریا سے اغوا کی گئی لڑکیوں میں سے 76 کو رہا کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے اس خبر کی تصدیق کر دی ہے۔ رہائی پانے والی ایک لڑکی کے والد نے بتایا کہ ان لڑکیوں کو شدت پسندوں نے خود دامچی نامی شہر پہنچایا ہے۔ رواں برس فروری میں بوکو حرام نے ریاست یوبے میں ایک اسکول پر حملہ کیا تھا۔ اس دوران شدت پسند گیارہ سے انیس سال کی درمیانی عمر کی ایک سو دس لڑکیوں کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

[pullquote]آسٹن کے پیکٹ بم حملہ آور نے خود کو ہلاک کر لیا[/pullquote]

امریکی ریاست ٹیکساس میں ڈاک کے ذریعے بم بھیجنے والے مبینہ حملہ آور نے خود کشی کر لی ہے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ جیسے ہی اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی اس نے اپنی گاڑی میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ رواں برس مارچ سے ریاستی دارالحکومت آسٹن میں متعدد پیکٹ بم حملے کیے جا چکے ہیں۔ اس دوران دو افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ملزم ایک سفید فام تھا تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا ہے۔

[pullquote]شامی جوہری ری ایکٹر اسرائیل نے تباہ کیا تھا[/pullquote]

اسرائیل نے شام میں ایک زیر تعمیر جوہری ری ایکٹر کی تباہی کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اسرائیلی فوج کے سربراہ گادی آیزنکوت کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے چھ ستمبر سن 2007 کو شامی علاقے دیرالزور کے قریب اس جوہری پلانٹ کو تباہ کیا تھا۔ آیزنکوت نے مزید کہا کہ اس فضائی حملے کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا تھا کہ اسرائیلی ریاست کسی ایسی صلاحیت یا مرکز کی تعمیر کی اجازت نہیں دے سکتی، جو اسرائیل کی سلامتی کے لیےخطرہ بن سکے۔ اسرائیلی قانون کے مطابق دس برس سے زائد عرصے کے بعد عسکری معلومات عوامی سطح پر عام کی جا سکتی ہیں۔

[pullquote]فرانس: سابق صدر ساکوزی سے پوچھ گچھ[/pullquote]

فرانس کے سابق سربراہ ریاست نکولس سارکوزی آج دوسرے دن بھی پولیس کی پوچھ گچھ کا سامنا کر رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ سارکوزی سے مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سوال جواب کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ انہیں 2007ء کی انتخابی مہم کے دوران لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی سے رقم وصول کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ پولیس کی جانب سے تفتیش کے معاملے پر ابھی تک سارکوزی یا ان کے وکیل کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔ سارکوزی 2007ء سے 2012ء تک فرانس کے صدر رہے تھے۔

[pullquote]میانمار کے پہلے سویلین صدر مستعفی[/pullquote]

میانمار کے پہلے سویلین صدر ہتین کیو اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مارچ 2016 میں بہ طور صدر اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالیں تھیں۔ میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کے انتہائی قریبی رفیق سمجھے جانے والے ہتین کیو کے اس اچانک استعفے کی بابت کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، تاہم کہا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر ان کی خراب صحت اس کی موجب ہو سکتی ہے۔ وہ گزشتہ دنوں کے دوران کئی بار علاج کے لیے بیرون ملک جاتے رہے ہیں۔

[pullquote]میرکل آج اپنا حکومتی بیان پیش کر رہی ہیں[/pullquote]

جرمن چانسلر انگیلا میرکل آج بدھ کے روز پارلیمان میں اپنا حکومتی منصوبہ وضع کریں گی۔ اپنے چوتھے دور اقتدار کے پہلے حکومتی بیان میں میرکل برسلز مں ہونے والے یورپی یونین کے سربراہی اجلاس اور امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ کے موضوع پر بھی برلن حکومت کا موقف پیش کریں گی۔ برسلز میں یورپی سربراہاں مملکت و حکومت جمعرات اور جمعے کو اکھٹے ہو رہے ہیں۔ میرکل نے چودہ مارچ کو ہی چوتھی مرتبہ چانسلر کے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔

[pullquote]برطانیہ کو روس مخالف اقدامات کا جواب دے سکتے ہیں، لاوروف[/pullquote]

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے برطانیہ کو شدید ردعمل کا دھمکی دی ہے۔ لاوروف کے مطابق اگر برطانیہ نے ’روس مخالف‘ اقدامات اسی طرح جاری رکھے تو روس کو بھی دو طرفہ اصولوں کے تحت جواب دینا ہو گا۔ انہوں نے اپنے جاپانی ہم منصب تارو کونو سے ملاقات کے بعد مزید کہا کہ سابق روسی جاسوس سیرگئی اسکرپل پر حملے کے معاملے پر لندن حکومت کو تحمل سے کام لینا چاہیے۔ اسکرپل اور ان کی بیٹی پر چار مارچ کو سیلسبری میں زہریلی گیس سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے روس اور برطانیہ میں شدید تناؤ ہے۔

[pullquote]جرمن صدر بھارت کے دورے پر روانہ[/pullquote]

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر آج بدھ کو بھارت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شٹائن مائر کی ان کے بھارتی ہم منصب رام ناتھ کووندد اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقاتوں میں سیاسی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس دوران وہ نئی دہلی یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب بھی کریں گے۔ جرمن صدر اتوار کو چنئی کے دورے کے بعد سری لنکا روانہ ہو جائیں گے۔

[pullquote]یورپی کمیشن کا ڈیجیٹل کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ[/pullquote]

یورپی کمیشن آج بدھ کو انٹرنیٹ کمپنیوں پر ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کرنے والا ہے۔ یورپی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں سب سے بڑا مسئلہ ان بین الاقوامی ڈیجیٹل کمپنیوں سے ٹیکس کی وصولی ہے، جو یورپی یونین کے باہر بیٹھ کر کام کر رہی ہیں۔ اس مقصد کے لیے یورپی یونین آئندہ سے اِن کمپنیوں کو ہونے والی آمدنی کو دیکھتے ہوئے ان پر ٹیکس عائد کرے گی۔ اس طرح فیس بک ، ٹویٹر ، ایئر بی این بی اور اوبر جیسی کمپنیاں متاثر ہوں گی۔

[pullquote]کابل میں بم دھماکا ، کم از کم پچیس افراد ہلاک[/pullquote]

افغان دارالحکومت میں ہونے والے ایک دھماکے میں کم از کم پچیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ کابل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ یہ ایک خود کش بم حملہ تھا۔ ان کے بقول یہ واقعہ شہر کے اس علاقے میں ہوا، جہاں پر سخی مزار واقع ہے۔ دھماکے کے وقت مزار میں شہری ’نوروز‘ کی خوشیاں منا رہے تھے۔ اس بیان کے مطابق اس حملے میں تقریباً اٹھارہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ افغانستان میں ہر سال مارچ کے تیسرے ہفتے میں ’نوروز‘ یعنی نئے سال کاجشن منایا جاتا ہے۔

[pullquote]ٹرمپ کی جانب سے پوٹن کو مبارک باد[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر پوٹن کو ایک مرتبہ پھر روسی صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے انتخابی فتح پر صدر پوٹن کو ٹیلی فون کیا ہے۔ اس دوران جلد ہی ملاقات کے موضوع پر بھی بات چیت کی گئی۔ امریکی اخبارات کے مطابق ٹرمپ کو قومی سلامتی کے مشیروں نے پوٹن کو مبارک باد نہ دینے کا مشورہ دیا تھا، جسے انہوں نے نظرانداز کر دیا ۔ ماسکو حکومت کے مطابق اس بات چیت میں دونوں رہنماؤں نے ہتھیاروں کی دوڑ کو محدود بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔

[pullquote]عراق میں 19 ہزار سے زائد جہادی قید[/pullquote]

عراق نے اسلامک اسٹیٹ اور دیگر عسکریت پسند تنظیموں سے وابستہ 19 ہزار سے زائد جہادی قید کر رکھے ہیں۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں عسکریت پسندوں کی گرفتاری اور تیز رفتار طریقے سے سزائیں سنانے پر انصاف کے عمل میں عدم شفافیت کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اب تک ان میں سے تین ہزار کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ بتایا گیا ہےکہ رواں برس جنوری سے اب تک 27 ہزار آٹھ سو انچاس افراد سرکاری حراست میں ہیں، جب کہ دیگر ہزاروں وفاقی فوجی پولیس اور کرد فورسز نے بھی گرفتار کر رکھے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے