جمعرات : 22 مارچ 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]متعدد ممالک میں جمہوری اقدار کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے، بیرٹلز مان[/pullquote]

ترقی پذیر اور ترقی کی دہلیز پر کھڑے ممالک میں جمہوریت اور مارکیٹ اکانومی کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے۔ بیرٹلزمان فاؤنڈیشن کے ایک تازہ جائزے میں بتایا گیا کہ ان دونوں شعبوں میں تنزلی گزشتہ بارہ برسوں کی اپنی اونچی ترین سطح پر ہے۔ جائزے کے مطابق ایسے حکمرانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جو نگرانی میں اضافے، اپنے اقتدار کو طوالت اور ذاتی مفادات کو فروغ دینے کے نظاموں کی تشکیل میں لگے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی سماجی نا انصافی، بدعنوانی اور بد انتظامی کے خلاف مظاہروں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس مقصد کے لیے بیرٹلز مان نے ترقی پذیر اور ترقی کی دہلیز پر کھڑے 129 ممالک کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔

[pullquote]پیرو کے صدر بدعنوانی کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی[/pullquote]

پیرو کے صدر پیدرو پابلو کوچنسکی بدعنوانی کے الزامات کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ صدر کے خلاف آج جمعرات کو مواخذے کی تحریک شروع کی جانا تھی اور اس طرح وہ اس عمل سے بچ گئے ہیں۔ ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں کوچنسکی نے اپنی ناکامی کی ذمہ داری ملکی حزب اختلاف پر عائد کی۔ کوچنسکی برازیل کی ایک تعمیراتی کمپنی سے تعلق کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں تھے۔ اس کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے پیرو کی حکومت کو انتیس ملین ڈالر رشوت دی تھی۔

[pullquote]سارکوزی سے قذافی سے رقم لینے کی باقاعدہ تحققیات کی جائیں گی[/pullquote]

سابق فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے انتخابی مہم کے لیے غیر قانونی رقوم کے حصول کی باقاعدہ تحقیقات شروع کی جائیں گی۔ فرانسیسی پولیس کے مطابق سارکوزی سے دو روزہ پوچھ گچھ کے بعد اب اس سلسلے میں مزید تفتیش ملکی محکمہ انصاف کرے گا۔ سارکوزی پر الزام ہے کہ انہوں نے 2007ء میں اپنی انتخابی مہم کے لیے لیبیا کے سابق رہنما معمر قذافی سے رقم وصول کی تھی۔ سارکوزی کی کامیابی کے بعد اسی برس قذافی فرانس کا دورہ بھی کیا تھا۔ سابق صدر ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ سارکوزی 2007ء سے 2012ء تک فرانس کے صدر رہے تھے۔

[pullquote]افریقہ میں دنیا کے سب سے بڑے آزادی تجارتی زون کا قیام[/pullquote]

براعظم افریقہ کے چوالیس ممالک نے ایک آزاد تجارتی زون کے قیام کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ افریقی یونین کے شعبہ تجارت کے کمشنر موسیٰ فکی محمد کے مطابق اس زون کے قیام کے بعد خطے کی اقتصادی سرگرمیوں میں ہونے والے اضافے سے حالات میں بہتری آئے گی۔ تاہم براعظم کے دو اہم ممالک نائیجریا اور جنوبی افریقہ اس معاہدے میں شامل نہیں ہیں۔ اپنے ارکان کی تعداد کے حوالے سے دنیا کے اس سب سے بڑے آزاد تجارتی علاقے کو افریقی کونٹینیٹل فری ٹریڈ زون( سی ایف ٹی اے) کا نام دیا گیا ہے۔ اس معاہدے پر روانڈا کے دارالحکومت کیگالی میں دستخط کیے گئے ہیں۔

[pullquote]امریکا: مزید چینی اشیاء پر ٹیکس میں اضافہ ہونے والا ہے[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج جمعرات کو مزید چینی مصنوعات پر ٹیکس یا تادیبی محصولات میں اضافے کا اعلان کرنے والے ہیں۔ وائٹ ہاؤس ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ فہرست تقریباً ایک سو چینی مصنوعات پر مشتمل ہو گی۔ ان میں چین سے درآمد کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی کی اشیاء خاص طور پر شامل کی گئی ہیں۔ واشنگٹن حکام کا موقف ہے کہ چینی برآمدات سے امریکی صنعت کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔ ٹرمپ نے ابھی حال میں ایلمونیم اور اسٹیل پر عائد ٹیکس میں اضافہ کیا تھا۔ چین نے اسے بین الاقوامی تجارتی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

[pullquote]صارفین کے کوائف کی ذمہ داری فیس بک پر ہے، زکربرگ[/pullquote]

فیس بک کے بانی اور سربراہ مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی صارفین کے کوائف کے تحفظ کی’ذمہ دار‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فیس بک یہ کوائف محفوظ نہیں بنا سکتی، تو اسے کام کرنے کا اختیار بھی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیس بک نے کوائف کے تحفظ کے لیے مزید سخت اقدامات کر لیے ہیں، تاہم انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ماضی میں ان کی کمپنی سے اس سلسلے میں غلطیاں ہوئی ہیں۔ زکربرگ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے، جب یہ کمپنی پچاس ملین فیس بک صارفین کے ڈیٹا کے غیرقانونی استعمال کے اسکینڈل میں گھری ہوئی ہے۔

[pullquote]روس میں ورلڈ کپ کا نازی اولمپکس سے موازنہ ناقابل قبول ہے، ماسکو حکومت[/pullquote]

روس نے برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن کے اس بیان پر شدید تنقید کی ہے، جس میں انہوں نے روس میں رواں برس ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ مقابلوں کا موازنہ سن 1936 کے برلن اولمپکس سے کیا تھا۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے اپنے فیس بک صفحے پر کہا کہ اس طرح کا موازنہ روس کے لیے ناقابل قبول ہے۔ بدھ کے روز برطانوی پارلیمان سے خطاب میں بورس جانسن نے اپوزیشن رکن پارلیمان کی تائید کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ورلڈ کپ مقابلوں کو اسی انداز سے استعمال کریں گے، جس طرح نازی لیڈر آڈولف ہٹلر نے سن 1936 کے اولمپکس کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا تھا۔

[pullquote]شام میں کیمیائی حملے کی خبروں پر گوٹیرش کو تشویش[/pullquote]

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کی خبروں پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ’سنجنیدہ نوعیت کے ان جرائم‘ کے سدباب کے لیے اقدامات کرے۔ منگل کے روز گوٹیرش نے کیمیائی ہتھیاروں کی تخفیف کے عالمی ادارے OPCW کے سربراہ سے ملاقات کی۔ یہ ادارہ سن 2014 سے اب تک شام میں ہونے والے 70 سے زائد کیمیائی حملوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق گوٹیرش کو کیمیائی حملوں کے مسلسل سامنے آنے والے الزامات پر شدید تشویش ہے۔

[pullquote]یورپی سربراہان کی فیس بک پر تنقید[/pullquote]

یورپی سربراہان مملکت و حکومت نے کوائف کے غیر قانونی استعمال کے واقعات سامنے آنے کے بعد فیس بک پر کڑی تنقید کی ہے۔ یورپی سربراہی اجلاس شروع ہونے سے قبل برسلز سے جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق سماجی ویب سائٹس کو نجی کوائف اور کسی بھی صارف کی ذاتی معلومات کا تحفظ لازمی طور پر یقینی بنانا ہو گا۔ اس بیان کے مطابق اس اہم موضوع پر بلغاریہ میں ہونے والے اجلاس میں باقاعدہ بحث ہو گی۔ ڈیٹا چوری کے معاملے پر مارک زکر برگ نے فیس بک کے نظام میں اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔ یورپی سربراہ اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے۔

[pullquote]چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ’تمام تر اقدامات‘ کرے گا[/pullquote]

بیجنگ حکومت نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔ چینی حکومت نے یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر تادیبی محصولات میں اضافے کے ممکنہ اعلان سے چند گھنٹوں قبل جاری کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس ذرائع نے بتایا ہے کہ تقریباً ایک سو مزید چینی مصنوعات پر ٹیکس عائد کیے جانے کا اعلان کیا جائے گا۔ ان میں چین سے درآمد کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی کی اشیاء خاص طور پر شامل کی گئی ہیں۔ واشنگٹن حکام کا موقف ہے کہ چینی برآمدات سے امریکی صنعت کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔

[pullquote]ترک میڈیا جلد ہی ایردوآن کے حامیوں کے ہاتھوں میں ہو گا[/pullquote]

ترکی کا سب سے بڑا میڈیا گروپ حکومت کی حامی ایک کمپنی کے ہاتھوں فروخت ہونے والا ہے۔ ’دوگان گروپ‘ نے بتایا کہ اس سلسلے میں دیمیرؤرن نامی کمپنی سے بات چیت آخری مراحل میں ہے۔ اس سودے کی مالیت تقریباً 1.1ارب ڈالر بنتی ہے۔ دوگان گروپ میں ’حریت‘ اخبار اور سی این این ترک شامل ہیں۔ ان دونوں کا شمار کسی حد تک ذرائع ابلاغ کے آزاد ترک اداروں میں ہوتا ہے۔ اس سودے کے بعد ترکی میں ذرائع ابلاغ کا منظرنامہ مکمل طور پر صدر رجب طیب ایردوآن اور ان کی جماعت ’ اے کے پی‘ کے حق میں ہو جائے گا۔

[pullquote]اٹلی میں انتخابات کے بعد سیاسی ڈیڈ لاک برقرار[/pullquote]

اٹلی میں چار مارچ کے انتخابات کے بعد نئی پارلیمان کا پہلا اجلاس کل تئیس مارچ بروز جمعہ ہو رہا ہے۔ ان انتخابات میں کوئی بھی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر پائی تھی جس کے باعث اٹلی میں ’معلق پارلیمنٹ‘ وجود میں آئی ہے۔ دائیں بازو کی عوامیت پسند فائیو اسٹار جماعت دیگر ہم خیال جماعتوں کے ساتھ حکومت سازی کے لیے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔ تاہم پیش رفت کے باوجود ابھی تک ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ دوسری جانب یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود یُنکر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اطالوی سیاسی جماعتیں عنقریب سیاسی بحران حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔

[pullquote]حماس نے فلسطینی وزیر اعظم کے قافلے پر حملہ کرنے والے کو گرفتار کر لیا[/pullquote]

حماس نے فلسطینی وزیر اعظم رامی حمد اللہ کے قافلے پر بم حملے میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حماس کے ایک اہلکار صالح البردویل نے آج بتایا کہ مشتبہ حملہ آور انس ابو خوصہ کو النصریات مہاجر بستی سے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کارروائی میں حماس کے سلامتی ادارے کے دو اہلکار ہلاک ہوئے۔ ابو خوصہ کے ساتھ دو دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ غزہ کے علاقے میں رامی حمد اللہ کے قافلے کو گزشتہ ہفتے نشانہ بنایا گیا تھا ۔

[pullquote]جرمنی: لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا اور قتل کرنے والے پناہ گزین کے لیے عمر قید کی سزا[/pullquote]

جرمنی میں ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے حسین نامی ایک پناہ گزین کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ فرائی برگ کی عدالت کے جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ حسین سن دو ہزار سولہ میں ایک انیس سالہ جرمن لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کا مرتکب ہوا تھا۔ مقامی ذرائع نے بتایا ہے کہ جرمنی آنے سے قبل 2013ء میں حسین کو یونان میں بھی ایک خاتون پر تشدد کرنے کے جرم میں دس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ حسین کی عمر اور قومیت کے بارے میں کوئی واضح اطلاعات موجود نہیں ہیں۔

[pullquote]میرکل کا بیان گمراہ کن معلومات پر مبنی ہے، ترک وزارت خارجہ[/pullquote]

انقرہ حکومت نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی شامی علاقے عفرین میں ترک افواج کی کارروائیوں پر تنقید کو مسترد کر دیا ہے۔ ترک وزارت خارجہ کے آج جمعرات کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق میرکل کا بیان گمراہ کن اطلاعات پر مبنی ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بہت ہی عجیب سی بات ہے کہ کچھ اتحادی اس صورتحال کو دہشت گردوں کی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں۔ میرکل نے گزشتہ روز کہا تھا کہ سلامتی سے متعلق ترک تحفظات کے باوجود بھی شمالی شام میں ترک عسکری کارروائی ناقابل قبول ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے