صومالیہ: پارلیمنٹ کے قریب کارم بم دھماکا، 4 افراد ہلاک

صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں پارلیمنٹ کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

پولیس عہدیدار کیپٹن محمد حسین کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کے بعد پیچھا کرنے پر کار چیک پوائنٹ کے پاس آکر دھماکے سے اڑ گئی اور جاں بحق افراد میں دو اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ رکشہ ڈرائیورز سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے۔

صدارتی محل سے محض 200 میٹر کے فاصلے پر ہونے والے کار کے دھماکے کے بعد جائے وقوع پر دھواں اٹھا جہاں قریب میں وزارت داخلہ بھی ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ شہر میں اس دھماکے سے چند گھنٹے قبل ہی ایک اور دھماکا ہوا تھا جہاں ایک شہری جاں بحق ہوا تھا۔

پولیس افسر محمد عابدی کا کہنا تھا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب پولیس خراب راستے میں کھڑی مشکوک گاڑی کا جائزہ لینے پہنچی تھی۔

خیال رہے کہ تین روز قبل موغادیشو میں معروف ہوٹل کے قریب دھماکا ہوا تھا جہاں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

صومالیہ کا دارالحکومت اکثر دہشت گردی کا نشانہ بنتا رہا ہے جہاں افریقہ میں سرگرم دہشت گرد تنظیم الشہاب کی جانب سے حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔

موغادیشو میں اکتوبر 2017 میں ایک ہوٹل میں ہونے والے خوف ناک دھماکے میں 512 افراد ہلاک ہوئے تھے جو صومالیہ کی تاریخ کا بدترین واقعہ تھا۔

بعد ازاں 24 فروری 2018 کو موغادیشو میں دو کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

پولیس کے مطابق پہلا کار بم دھماکا صدارتی محل کے قریب سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر ہوا جس کے بعد حملہ آوروں کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔

کچھ دیر بعد ہی دوسرے کار بم دھماکے کے ذریعے ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا۔

دہشت گرد گروپ کے حالیہ حملوں کے بعد صومالیہ کی حکومت نے اس کے خلاف اقدامات بڑھانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ امریکی ڈرون حملوں میں بھی اضافہ ہوچکا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے