پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہونے کا خدشہ

امریکی ادارے نے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر جنوب مشرقی ایشیائی ملک کمبوڈیا سے بھی کم ہوجانے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی ممالک میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سب سے زیادہ تیزی سے گر رہے ہیں اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو اس کے ذخائر کمبوڈیا سے بھی کم ہوجائیں گے جس کی معیشت پاکستان کے مقابلے میں 10 گنا چھوٹی ہے۔

رپورٹ میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ فروری میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر 13 ارب 50 کروڑ ڈالر رہ گئے، جبکہ جنوری میں کمبوڈیا کے زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب 20 کروڑ ڈالر تھے۔

انسائٹ سیکیورٹیز پرائیوٹ کے مطابق جون تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مزید 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کم ہونے کا خدشہ ہے۔

پاکستان کو اس وقت ادائیگیوں کے توازن کے بحران کا سامنا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ آٹھ ماہ میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارا بڑھ کر 10 ارب 80 کروڑ ڈالر رہا جس کی بڑی وجہ بڑھتی ہوئی درآمدات ہیں، جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کے باعث انتظامیہ نے چار ماہ کے دوران دوسری بار روپے کی قدر میں کمی کردی۔

1971 میں پاکستان سے الگ ہونے والے بنگلہ دیش کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی پاکستان سے دو گنا سے زائد ہیں جبکہ اس کی برآمدات بھی پاکستان سے زیادہ ہیں۔

بلومبرگ کے مطابق نیوزی لینڈ اور قازقستان بھی ان ایشیا پیسیفک ممالک میں شامل ہیں جن کی معیشت پاکستان سے چھوٹی لیکن زرمبادلہ کے ذخائر اس سے زیادہ ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے