حامد میر کا سوال سنکر چوہدری شجاعت پریشان ، ہال میں قہقے

چوہدری شجاعت حسین نے اپنی کتاب سچ تو یہ ہے میں لکھا ہے کہ میاں نواز شریف کے والد ابا جی میاں شریف نے ہم سے تین دفعہ وعدے کیے اور ہماری حمایت لی لیکن ہر دفعہ میاں شریف اور ان کے بیٹوں نواز شریف اور شہباز شریف نے وہ سب وعدے توڑے۔ یہ لوگ وعدے کرنے کے لیے باپ کو بھیجتے تھے۔ توڑتے وقت باپ بیٹے ان وعدوں کی ہرگز پرواہ نہں کرتے تھے.

شجاعت حسین نے لکھا کہ ‏1977 الیکشن میں ایک دن ایک گورا چٹا نوجوان جس نے اپنا نام نواز شریف بتایا پیسے لے کر ہمارے گھر کے باہر بیٹھا تھا۔ میرے والد نے پوچھا یہ کون لڑکا ہے۔بتایا کاروباری میاں شریف کا بیٹا ہے۔ الیکشن میں پیسے دینے ایا ہے۔ میرے والد نے کہا ہم لوگوں کو پیسےدیتے ہیں،لیتے نہیں.

‏چوہدری شجاعت حسین کے مطابق 1985 میں نواز شریف کو جب ہم نے گورنر جنرل جیلانی کے کہنے پر وزیراعلی بنانے پر معاہدہ کیا تو شہباز شریف نے قران اٹھانے کی کوشش کی کہ وہ سب اپنے حصے کا وعدہ پورا کریں گے۔ ہم نے روک دیا۔ بعد میں شریف خاندان اس معاہدے سے مکر گیا.

چوہدری صاحب کی آپ بیتی کی تقریب رونمائی میں شریک ملک عمران نے فیس بک پر لکھا ہے کہ مندرجہ بالا کی گئی بات کا حامد میر نے اپنی تقریر میں بڑے مزاحیہ انداز میں تذکرہ کیا ۔۔۔۔۔ حامد میر نے بتایا کہ چوہدری صاحب نے لکھا ھے کہ شریف خاندان نے ان سے 8 مرتبہ وعدہ خلافی کی اور وہ بار بار انکے ہاتھوں سے ڈسے گئے۔۔۔۔ حامد میر نے چوہدری صاحب کی طرف شرارتی نظروں سے دیکھ کر سوال کیا کہ چوہدری صاحب ہم نے تو سنا تھا کہ مومن ایک سوراخ سے دو بار نہی ڈسا جاسکتا تو آپ ۔۔۔۔۔۔ پورا ہال قہقہوں سے گونج اٹھا۔۔۔۔ دوسرا حامد میر نے بہت ہی چھبتا ھوا سوال کیا کہ چوہدری صاحب 8 بار تو آپ ڈس لئے گئے اب جو حالات نظر آرھے ہیں آپ ہمیں بتائیں کہ کہیں آپ 9ویں مرتبہ بھی ڈسے جانے کیلئے تیار تو نہی ھورھے ؟

چوہدری شجاعت حسین کتاب میں رقم کرتے ہیں کہ ‏مشاہد حسین سید نے تیسری دفعہ وزیراعظم پر پابندی اٹھانے کی سب سے زیادہ مخالفت کی تھی کہ اس سے نواز شریف تیسری دفعہ وزیراعظم بن جائے گا اور مشاہد کئی گھنٹے تک خفیہ مزاکرات میں پیپلز پارٹی کے وفد کو سمجھاتا رہا یہ شرط نہ ہٹوائیں نواز شریف کو فائدہ ہوگا۔

چوہدری شجاعت حسین کے مطابق ‏پنڈی کے ایم این اے شیخ رشید احمد کو ایک کرنل نے کوڑے مارنے کا حکم دیا۔ شیخ کو کوڑوں سے بچانے کے لیے رات گئے جنرل ضیاء الحق کے گھر گیا اور شیخ کو کوڑوں سے بچایا. انہوں نے لکھا کہ ان کے باپ چوہدری ظہور الہی نے رحمن ملک کو اپنی وزارت میں نوکری دی تھی۔ ایف ائی اے میں ڈائرکٹر لگتے رحمن ملک نے ہی میرے اور پرویز الہی پر مقدمہ بنایا اور جیل ڈالا.

‏امریکیوں نے مجھے کہا اپ کی پیٹھ میں 2008 الیکشن میں چھری مارنے والے اور کوئی نہیں جنرل پرویز مشرف اور پرنسپل سیکرٹری طارق عزیز تھے. چوہدری شجاعت حسین کے مطابق ‏مصر کے صدر حسنی مبارک نے ایک میٹنگ میں وزیراعظم نواز شریف کو بہت ڈانٹ پلائی تھی.

چوہدری شجاعت حسین لکھتے ہیں کہ پرویز مشرف سابق وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی کو سست وزیراعظم سمجھتے تھے میں نے میر ظفر اللہ جمالی کو مشرف کی تنقید کے بعد مستعفی ہونے کا کہا جس پر میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ مشرف نے مجھے بے توقیر کردیا ہے ـ سابق چیف جسٹس آف پاکستان چوہدری افتخار کے خلاف شکایات شوکت عزیز نے لگائیں. چوہدری افتخار میں آئین میں رہ کر معاہدے کے لیے تیار تھے ـ

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے