’روس تیار ہوجاؤ! امریکی میزائل آرہے ہیں ‘

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام میں کیمیائی حملوں کے بعد روس کو براہِ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’روس تیار ہوجاؤ، امریکی میزائل آرہے ہیں‘۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو خبردار کیا کہ شام میں کیمیائی حملے کے بعد روس بھی امریکا کے ردِ عمل کے لیے تیار رہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’روس نے شام کی جانب داغے گئے میزائلوں کو گرانے کا عزم کیا ہوا ہے، تو وہ تیار ہوجائے کیونکہ امریکا کے میزائل آرہے ہیں جو پہلے سے مزید بہتر ہیں‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ روس کو ایسے لوگوں کا ساتھ نہیں دینا چاہیے تھا جو جانوروں کی طرح اپنے ہی لوگوں کو قتل کرتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

اپنے ایک اور پیغام میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کبھی نہ ختم ہونے والی روسی تحقیقات کے باوجود وہ ایسی چیزیں کر رہے ہیں جو لوگوں کے نزدیک ممکن ہی نہیں۔

خیال رہے کہ اس وقت شام میں خانہ جنگ جاری ہے جس میں روس کی حمایت میں شامی فورسز باغیوں کے علاقوں میں بمباری کر رہے جن میں مبینہ طور پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی خبریں منظر عام پر آئیں تھیں۔

یاد رہے کہ 8 اپریل کو شامی دارالحکومت دمشق کے نزدیک باغیوں کے زیرِ انتظام علاقے میں شامی فورسز کی جانب سے کیے گئے زہریلی گیس کے حملے سے بچوں سمیت 40 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

بعدِ ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا تھا کہ واشنگٹن، شام میں باغیوں کے زیرِ اثر علاقوں میں کیمیائی حملوں کے ردِ عمل میں پر بڑے فیصلے کر سکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی فورسز کی جانب سے ہونے والے حملوں کی مذمت کی اور وائٹ ہاؤس میں کابینہ کا اجلاس طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران اہم فیصلے سامنے آئیں گے۔

واضح رہے کہ 10 اپریل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام میں ہونے والی کیمیائی حملے کی تحقیقات کے لیے امریکا کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی جسے روس نے ویٹو کردیا تھا۔

12 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، بولیویا نے مخالفت میں روس کا ساتھ دیا جب کہ چین نے ووٹنگ میں اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا تھا۔

روس کے ویٹو کرنے کے بعد، ایک اور قرار داد سلامتی کونسل میں پیش کی گئی، جو ماسکو کی حمایت کردہ تھی، تاہم 7 ممالک کی مخالفت کے باعث اسے مسترد کردیا گیا۔

ووٹنگ سے قبل امریکا اور روس کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، جہاں روس کے نمائندے وسیلی نیبینزیا نے کہا تھا کہ ڈوما میں مشتبہ کیمیائی حملے کو جواز بنا کر امریکا کی جانب سے کی گئی کسی بھی کارروائی کے سنگین نتائج مرتب ہوں گے۔

دوسری جانب امریکی مندوب نکی ہیلے کا کہنا تھا کہ شامی افواج کی حمایت کر کے روس نے اپنے ہاتھ شام کے معصوم بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ مشرقی غوطہ میں شامی فورسز کی جانب سے 2013 میں بھی ایک کیمیائی حملہ کیا گیا تھا جس میں سیکٹروں افراد مارے گئے تھے، جس نے امریکا کو شام پر حملے کے لیے مجبور کیا تاہم واشنگٹن نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے