بدھ : 11 اپریل 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]مارک زوکر برگ کی امریکی سینیٹ میں پیشی[/pullquote]

فیس بُک کے بانی مارک زوکر برگ نے گزشتہ روز امریکی سینیٹ میں پیشی کے دوران صارفین کے ڈیٹا کے غلط استعمال پر معذرت کی۔ کیمبرج اینالیٹیکا سکینڈل کے حوالے سے امریکی سینیٹروں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ فیس بُک نے اپنے صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے تھے۔ مارک زوکر برگ نے یہ اعتراف بھی بتایا کہ سن 2015 میں انہیں کیمبرج اینالیٹیکا اسکینڈل کا علم ہونے کے باوجود انہوں نے اس بارے میں امریکی حکومت کو آگاہ نہیں کیا تھا۔ ان کے بقول فیس بُک نے کیمبرج اینالیٹیکا کی جانب سے ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیے جانے کی بات پر یقین کرتے ہوئے یہ سمجھ لیا تھا کہ یہ معاملہ ختم ہو چکا ہے۔ مارک زوکر برگ آج امریکی ایوان نمائندگان کی کامرس اور انرجی کمیٹی کے سامنے بھی پیش ہو رہے ہیں۔

[pullquote]میانمار: روہنگیا مسلمانوں کے قتل کے الزام میں سات فوجیوں کو سزائے قید[/pullquote]

میانمار میں دس روہنگیا مسلمانوں کے ماورائے عدالت قتل کے الزام میں میانمار کی فوج کے سات اہلکاروں کو سزا سنا دی گئی ہے۔ ملکی فوج کے سربراہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان سات فوجی اہلکاروں میں چار افسران بھی شامل ہیں۔ ان فوجی اہلکاروں کو دس برس بامشقت قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ میانمار کی حکومت نے رواں برس جنوری میں اعتراف کیا تھا کہ ملکی فوج کے کچھ اہلکاروں نے روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی بجائے انہیں قتل کر دیا تھا۔

[pullquote]فلسطینیوں پر فائرنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں کا جشن، اسرائیلی فوج نے تصدیق کر دی[/pullquote]

اسرائیل فوج نے اُس ویڈیو کے اصلی ہونے کی تصدیق کر دی ہے جس میں غزہ پٹی کی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں میں سے ایک شخص کو گولی مارنے کے بعد اسرائیلی فوجی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمن سمیت کئی وزراء نے اسرائیلی فوجیوں کا دفاع کیا ہے۔ تاہم فوج کی طرف سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ واقعے میں گولی فلسطینی نوجوان کی ٹانگ میں ماری گئی۔ یہ بات ابھی واضح نہیں ہے کہ مذکورہ فلسطینی ہلاک ہوا تھا یا نہیں۔ اسرائیلی فوج کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ واقعہ گزشتہ برس دسمبر میں پیش آیا تھا۔

[pullquote]جنوبی بحیرہ چین میں امریکی فوجی مشقیں[/pullquote]

امریکا کے طیارہ بردار بحری جہاز نے جنوبی بحیرہ چین کے متنازعہ علاقے میں گشت کرتے ہوئے فوجی مشقیں کی ہیں۔ ان مشقوں میں بیس سے زائد ایف اٹھارہ طیاروں نے بحیرہ چین کے مختلف علاقوں میں پروازیں کیں۔ قبل ازیں چین نے بھی اس علاقے میں بڑے پیمانے پر عسکری طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔ چین پورے بحیرہٴ جنوبی چین پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے جب کہ خطے کے دیگر ممالک بھی بحیرہ چین کے مختلف جزائر کی ملکیت کے دعوے دار ہیں۔ واضح رہے کہ اس سمندری راستے سے سالانہ پانچ ٹریلین ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔

[pullquote]چاڈ کے شہریوں پر امریکی سفری پابندیاں ختم[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چاڈ کے شہریوں پر عائد سفری پابندیاں ختم کر دی ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق سفری پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ تازہ جائزے کے بعد کیا گیا ہے۔ جائزے میں بتایا گیا ہے کہ چاڈ نے سکیورٹی معیارات بہتر بنانے کے علاوہ اپنے شہریوں کے بارے میں امریکی حکام کو معلومات فراہم کرنے کا سلسلہ بھی بہتر بنایا ہے۔ واضح رہے کہ چاڈ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم امریکی اتحادی ملک بھی ہے۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سفری پابندیوں کے شکار دیگر سات ممالک نے اس حوالے سے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے، اس لیے ان پر پابندیاں برقرار رکھی جائیں گی۔

[pullquote]اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حماس کے اہداف پر بمباری[/pullquote]

اسرائیل نے فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں حماس کے کئی ایک اہداف پر بمباری کی ہے۔ اسرئیلی فوج کے مطابق یہ کارروائی اسرائیل غزہ سرحد پر دھماکا خیز مواد نصب کرنے کے بعد کی گئی ہے۔ رواں ہفتے کے دوران اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی کے علاقے میں دوسری مرتبہ بمباری کی گئی ہے۔ اسرائیل اور غزہ پٹی کی سرحد پر ہزارہا فلسطینی ’واپسی کے حق‘ کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران 30 مارچ سے اب تک جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 32 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]شام میں مبینہ کیمیائی حملہ: روس اور امریکا کے مابین لفظوں کی جنگ میں تیزی[/pullquote]

امریکا اور روس کے مابین شامی تنازعے کے حوالے سے جاری تناؤ میں نمایاں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں شام میں ’اسمارٹ میزائلوں‘ سے حملے کا عندیہ دیا ہے۔ قبل ازیں لبنان میں روسی سفیر نے کہا تھا کہ اگر امریکا نے شام میں میزائل داغے تو روس انہیں فضا ہی میں تباہ کر دے گا۔ اس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ روس تیار رہے، کیوں کہ امریکا اپنے جدید اور اسمارٹ میزائل شام پر داغنے والا ہے۔ صدر ٹرمپ کے اس بیان کے ردِ عمل میں روس نے کہا ہے کہ امریکا اپنے میزائلوں سے شام کی قانونی حکومت کو نشانہ بنانے کے بجائے دہشت گردوں کو نشانہ بنائے۔ ماسکو نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ امریکا میزائل حملوں کے ذریعے دوما میں مبینہ کیمیائی حملوں کے شواہد مٹانا چاہتا ہے۔

[pullquote]شام میں مبینہ کیمیائی حملہ: روسی خصوصی مندوب کا دورہ ایران[/pullquote]

روس کے خصوصی مندوب برائے شام الیگزینڈر لاورینتیف ایران کے غیر اعلانیہ دورے پر تہران پہنچ گئے ہیں۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق وہ شامی علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی حملوں کے بعد پیدا شدہ صورت حال کے بارے میں ایرانی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ روس اور ایران شامی صدر بشار الاسد کے حامی ہیں۔ دونوں ممالک کو اسد حکومت کی حمایت کے باعث امریکا اور مغربی ممالک کے دباؤ کا سامنا ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے آج بتایا ہے کہ دوما میں کم از کم 500 ایسے افراد کو ہسپتال لایا گیا تھا، جن کی بظاہر علامات سے لگتا ہے کہ وہ زہریلے کیمیائی مادوں سے متاثر ہوئے تھے۔

[pullquote]سعودی تنصیبات پر ڈرون حملہ کیا، حوثیوں کا دعویٰ[/pullquote]

یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی تنصیبات پر ڈرون سے حملہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حوثیوں کے زیر انتظام ٹی وی چینل کے مطابق ڈرون کے ذریعے کیے گئے حملے میں سعودی عرب کے جنوبی علاقے میں سعودی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ آرامکو سعودی عرب کی تیل اور قدرتی وسائل کی سب سے بڑی سرکاری کمپنی ہے۔ حوثی باغیوں نے ایک ٹوئیٹ میں بتایا کہ سعودی صوبہ جازان میں آرامکو کی تنصیبات کو قصف نامی ایک ڈرون ایئرکرافٹ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ ریاض حکومت کے مطابق آرامکو کی تنصیبات ’محفوظ‘ ہیں اور وہاں معمول کے مطابق کام جاری ہے۔

[pullquote]الجزائر میں فوجی جہاز تباہ، 250 سے زائد افراد ہلاک[/pullquote]

الجزائر میں ایک فوجی جہاز گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق طیارے پر ملکی فوج کے قریب ایک سو اہلکار سوار تھے۔ یہ طیارہ ملکی دارالحکومت الجزائر شہر سے پرواز کے کچھ ہی دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ مقامی میڈیا نے ملکی ایمرجنسی سروسز کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس حادثے میں دو سو ستاون افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ فوجی طیارہ الجزائر شہر کے نواح میں واقع فوفاریک فوجی بیس سے ملک کے جنوب مغربی شہر بشار کی جانب روانہ تھا۔

[pullquote]جرمنی: ’سائبر حملوں میں ممکنہ طور پر ماسکو کا ہاتھ ہے‘[/pullquote]

جرمنی میں سائبر حملوں میں ماسکو حکومت کے ملوث ہونے کے ’واضح امکانات‘ ہیں۔ یہ بات جرمنی کے داخلی خفیہ ادارے کے سربراہ ہانس گیورگ ماسن نے کہی ہے۔ ماسن کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ سائبر حملوں میں روس کے ملوث ہونے کی سو فیصد تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ جرمن خفیہ ادارے کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کے گزشتہ برس دسمبر میں سائبر حملوں کی نشاندہی کے بعد ان کے ادارے نے اس معاملے کی مکمل تفتیش شروع کر دی تھی۔ ان کے بقول ہیکرز نے جرمن حکومتی نیٹ ورکس پر یہ سائبر حملہ روس ہی سے کیا تھا۔ سن 2015 میں بھی روسی ہیکرز نے جرمن ایوان زیریں کو نشانہ بنایا تھا۔

[pullquote]شامی تنازعہ: اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں روس اور امریکا کے مابین تناؤ[/pullquote]

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام میں مبینہ کیمیائی حملوں کے حوالے سے امریکا اور روس کی پیش کردہ دو مختلف قراردادیں منظور نہیں ہو سکی ہیں۔ روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے انسداد کے ادارے (او پی سی ڈبلیو) کے تفتیش کار شام میں مبینہ کیمیائی حملوں کی ’شفاف اور ایماندارانہ‘ تحقیقات کریں۔ تاہم روسی قرار داد کو مطلوبہ ووٹ حاصل نہیں ہو سکے۔ شام کے حوالے سے امریکا، برطانیہ اور فرانس کی پیش کردہ قرارداد کو روس نے ویٹو کر دیا جب کہ چین نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک اسد حکومت کے خلاف عسکری کارروائی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ روس نے تاہم اتحادی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسی کسی کارروائی سے باز رہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے