1919 کو امرتسر کےجلیانوالہ باغ میں قتل عام

قریب ایک صدی ہونے کو ھے جب امرتسر کے مشہور جلیانوالہ باغ میں بیساکھی میلے میں قتل عام ہوا اس میلے کے دوران ڈاکٹر سیف الدین کچلو اور ستیہ آنند کی زیر قیادت ایک پر امن جلوس نکالا گیا جنرل ڈائر نے باغ کے نکلنے کے دروازے بند کردیے اور برطانوی فوج کی پنجاب رجمنٹ گورکھا رجمنٹ نے آدھے گھنٹے تک اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چار سو کے قریب لوگ مارے گئے ہزاروں لوگ زخمی ہوئے کہا پنجاب کے بارے میں عمومی تاثر ھے کہ پنجاب نے برطانوی راج میں مزاحمت نہیں کی یہ تاثر درست نہیں بھگت سنگھ دلابھٹی رائے احمد خان کھرل جیسے پنجاب کے بیٹوں نے مزاحمت کی تاریخ رقم کی ۔

مورخ لکھتے ہیں کہ جلیانوالہ باغ کا قتل عام ھندوستان میں برطانوی دور حکومت کے زوال میں اھم کردار ادا کیا ۔پنجاب کا المیہ یہ ھے کہ اس نے اپنے حریت پسند آزادی پسند بیٹوں کو اون نہیں کیا اور فراموش کیا دوسری جانب برطانوی راج کے ساتھ تعاون اور اپنی قوم سے غداری کرنے والے سرداروں جاگیرداروں تمن داروں کو عزت بخشی پہلی جنگ عظیم کو اس سال سو سال ہونے کو ہیں پنجاب میں بھی اس ضمن میں تقریبات ہوں گی وکٹوریہ کراس حاصل کرنے والوں کی قبر پر جھنڈے نصب کئے جائیں گے اور ان پر فخر کیا جائے گا جب تک غلامی کا نصاب تبدیل نہیں کیا جائے گا حریت فکر اور آزادی پسند مزاحمت کاروں کو تاریخ میں ان کا جائز مقام نہیں دیا جائے گا پنجاب غلامی میں رھے گا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے