آزاد کشمیراورگلگت بلتستان کو بااختیار کرنے کا فیصلہ،جی بی امپاورمنٹ آرڈر 2018 کی سمری کل کابینہ کے اجلاس میں پیش جائے گی

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو با اختیار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔

آزاد کشمیر کے عبوری آئین ایکٹ 74 میں ترمیم اور گلگت بلتستان ایمپاورمنٹ آرڈر 2018 کی سمری منظوری کیلئے بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں پیش جائے گی۔ آزاد کشمیر کے عبوری آئین میں ترمیم کی جائے گی جبکہ گلگت بلتستان میں نیا ایمپاورمنٹ آرڈر کا نافذ کیا جائے گا۔

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں اصلاحات کے حوالے سے تیار کئے گئے مسودے کے مطابق جموں کشمیر کونسل اور گلگت بلتستان کونسل ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

آزاد کشمیر کے عبوری آئین میں ترامیم کیلئے تیار کردہ مسودے کے مطابق کونسل کے اختیارات ریاستی حکومت کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جن میں ایکسائز وٹیکسیشن سمیت تمام مالیاتی معاملے، ججز تقرریوں سمیت تقریبا 50 سبجیکٹ شامل ہیں اور قانون سازی کا اختیار آزاد حکومت کے پاس ہو گا۔

اسی طرح گلگت بلتستان میں نیا ایمپاورمنٹ آرڈر لانے کی سفارشات کی گئی ہیں۔ مسودے کے مطابق گلگت بلتستان کونسل ختم کیا جائے گی، فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا ایک ممبر گلگت بلتستان سے ہو گا اور این ایف سی ، ارسا، مشترکہ مفادات کونسل اور اقتصادی رابطہ کمیٹی میں مبصر کے طور پر نمائندگی دی جائے گی۔گلگت بلتستان کے سول سروس میں موجود لوگوں کو وفاق کی اعلی بیوروکریسی(BS-20) میں بھی جگہ دی جائے گی۔

ایمپاورمنٹ آرڈر 2018 کے مطابق گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کا نام ”گلگت بلتستان” اسمبلی ہو گا۔اس آرڈر میں گلگت بلتستان میں عدالتی اصلاحات کا ذکر نہیں تاہم ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ عدالتی اصلاحات کیلئے بھی سمری تیار کی جا چکی ہے جو ایمپاور منٹ آرڈر کے نفاذ کے بعد پیش کی جائے گی۔

دونوں سمریاں بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائیں گی۔ جن کی منظوری کے بعد چئیرمین کشمیر کونسل آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس میں اس ترمیم کی منظوری دیں گے ۔ جبکہ گلگت بلتستان میں ایمپاورمنٹ آرڈر 2018 کا اطلاق سیکرٹری وزارت امور کشمیر کے دستخط کے بعد ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام اور مقامی حکومتوں میں طویل عرصے سے محدود اختیارات کے حوالے سے بے چینی پائی جاتی ہے . مقامی حکومتوں کا کہنا ہے کہ انہیں جب تک اختیارات نہیں ملتے وہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں‌ کر سکیں گی .اب حکومت پاکستان نے اپنے زیر انتظام کشمیر کے ان علاقوں کو بااختیار بنانے کی جانب پیش رفت کی ہے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے