امریکا میں بطور سفیر تعیناتی، علی جہانگیر صدیقی واشنگٹن کی منظوری کے منتظر

واشنگٹن: گزشتہ ماہ پاکستان کی جانب سے امریکا کے لیے نامزد کردہ سفیر اور کراچی کی معروف کاروباری شخصیت علی جہانگیر صدیقی تاحال امریکی حکومت کی جانب سے اپنی تعیناتی کی منظوری ملنے کے منتظر ہیں۔

خیال رہے کہ کسی بھی سفیر کی تعیناتی کے لیے مذکورہ ملک کی جانب سے منظوری دی جاتی ہے جہاں اسے تعینات کیا گیا ہو، اس ضمن میں پاکستان امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو مطلوبہ دستاویزات روانہ کر چکا ہے اور 2 ماہ سے ان کی منظوری کا منتظر ہے۔

خیال رہے کہ سفارتی روایات کے پیشِ نظر تعینات ہونے والے ملک کی جانب سے سفیر کے ملک کو یہ نہیں بتایا جاتا کہ کسے بھیجا جائے اور کسے نہیں، اسی طرح بھیجنے والے ملک کی جانب سے دوسرے ملک کو تعیناتی کی منظوری کے لیے بھی نہیں کہا جا سکتا۔

یاد رہے کہ مارچ کے اوائل میں وفاقی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے علی جہانگیر صدیقی کو بطور سفیر امریکا میں تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اس سلسلے میں میڈیا میں خبریں گردش کر رہی تھیں جن میں کہا جارہا تھا کہ علی صدیقی کی تعیناتی کے احکامات براہِ راست وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دیے تھے، اس سے قبل علی صدیقی معاشی اور کاروباری معاملات پر وزیراعظم کے معاونِ خصوصی کے عہدے پر فائز تھے۔

واضح رہے کہ علی صدیقی اپنے والد کے قائم کردہ ’جے ایس‘ بینک کے چیئرمین جبکہ ایئرلائن ’ایئر بلیو‘ کے ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔

امریکا میں بطور سفیر علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کو مختلف عدالتوں میں چیلنج کیا گیا تھا، جبکہ اس فیصلے کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کی اپوزیشن کی جانب سے بھی مسترد کیا گیا تھا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق سینئر صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو میں آرمی چیف نے بھی ان تعنیاتی کی مخالفت کی تھی.

علاوہ ازیں گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی جہانگیر صدیقی سے ان کی بطور سفیر تعیناتی چیلنچ کے کیس میں جواب بھی طلب کیا تھا۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی علی جہانگیر صدیقی کو مبینہ طور پر غبن کرنے کے الزام میں ایک گھنٹے تک زیرِ تفتیش رکھ چکی ہے۔

امریکا میں موجود سفارتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں علی جہانگیر صدیقی کی نامزدگی کے حوالے سے جاری کارروائیوں پر امریکا کی جانب سے ان کے سفارتی معاہدے کی منظوری میں ہچکچاہٹ کا اظہار کیا جارہا ہے۔

اس سلسلے میں سفارتی اہلکاروں کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ ماہ حکومت کی مدت مکمل ہونے کے پیش نظر امریکا کو علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کی منظوری دینے میں کوئی جلدی نہیں۔

واضح رہے کہ مئی کے اوآخر میں حکومت کی مدت ختم ہوجانے کے بعد اگلے تین ماہ کے لیے نگراں حکومت قائم کردی جائے گی، اور اُس وقت تک اگر منظوری نہیں دی گئی تو موجودہ سفیر اعزاز احمد چوہدری عام انتخابات ہونے تک بطور سفیر اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہیں گے، جبکہ نئے سفیر کی نامزدگی کا اختیار نئی منتخب حکومت کے ہاتھ میں ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے