بے نظیر قتل کیس کے 5 ملزمان ضمانت پر رہا

راولپنڈی: لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی سازش کرنے کے الزام میں زیر حراست تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے 5 ملزمان کو فی کس 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

دورکنی بینچ جسٹس مرزا وقاص اور جسٹس سردار سرفراز پر مشتمل تھا۔

ملزمان میں عبدالرشید، اعتزاز شاہ، رفاقت حسین، حسنین گل اور شیر زمان شامل ہیں، جنہیں گزشتہ برس 28 نومبر کو اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل راولپنڈی منتقل کیا گیا۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کی رہنما بے نظیر بھٹو کو الیکشن مہم کے دوران اس وقت قتل کیا گیا جب وہ لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کر کے واپس جارہی تھیں، ان پر خودکش حملہ اورفائرنگ کی گئی تھی۔

اُس وقت کے صدر مملکت پرویز مشرف نے ٹی ٹی پی کو مذکورہ حملے کا ذمہ دار قرار دیا، جسے ٹی ٹی پی کی جانب سے مسترد کردیا گیا۔

اس سلسلے میں جب پنجاب کی جیل انتظامیہ سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں فی الحال ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے مذکورہ 5 ملزمان کی ضمانت پر رہائی کے کوئی عدالتی احکامات موصول نہیں ہوئے۔

اس بارے میں وزارت جیل خانہ جات کے اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ رہائی کے احکامات ایک سے دو دن میں موصول ہوجائیں گے، تاہم انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ صوبائی حکومت اپنے قانونی اختیارات استعمال کر کے مذکورہ ملزمان کی قید میں اضافہ کرسکتی ہے۔

خیال رہے یہ فیصلہ پانچ ملزمان میں شامل اعتزاز شاہ کے والد کی جانب سے پیش کی گئی درخواست پر سنایا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ اب ان کے پاس وکیل کی فیس دینے کے لیے بھی پیسے نہیں، عدالت نے حکام کو ہر پیشی پرملزمان کی موجودگی یقینی بنانے کے ساتھ 5 لاکھ فی کس زر ضمانت کی ادائیگی کے عوض رہائی کے احاکامات دے دیے۔

یاد رہے انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اگست 2017 میں فیصلہ سناتے ہوئے ٹی ٹی پی کے 5 مشتبہ ملزمان کو رہا کرنے کا فیصلہ سنایا تھا جبکہ 2 پولیس آفیسرز کو بے نظیر بھٹو کو فراہم کردہ ناقص حفاظتی انتظامات اور مجرمانہ غفلت برتتے ہوئے جائے وقوعہ کو فوراً دھو دینے کے جرم میں 17 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

جبکہ اس کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو مفرور قرار دیا تھا۔

بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے ان ملزمان کی رہائی کے فیصلے کے بعد انہیں پنجاب پولیس کے شعبہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی سفارش پر مزید 30 دن کے لیے اڈیالہ جیل میں قید کردیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں سی ٹی ڈی کے ایک عہدیدار کی جانب سے راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کو لکھے گئے ایک مراسلے میں شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے شیر زمان کی رہائی کو عوام کے لیے خطرہ قرار دیا گیا

بعدازاں ضلعی انتظامیہ نے مینٹینینس آف پبلک آرڈرکی دفعہ 26 کے تحت پانچوں ملزمان کی حراست میں ایک ماہ کی توسیع کردی۔

اس ضمن میں نومبر 2017 میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے انہیں مزید 3 ماہ زیر حراست رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے