ہیلتھ سروسز اکیڈ می اسلام آباد کا پی ایچ ڈی کے ٹیسٹ میں کامیاب امیدواروں کو داخلہ دینے سے انکار

ہیلتھ سروسز اکیڈ می اسلام آباد کے زیر اہتمام 2018 کے پی ایچ ڈی کے داخلوں میں میرٹ کو نظر انداز کر کے ٹیسٹ میں پاس ہو کر انٹرویو دینے والے تمام کامیاب امیدواروں کو انکاری لیٹر Letter of Regret جاری کئے گئے ۔

اس خط میں بتایا گیا کہ اس سال سخت سکروٹنی کے بعد ان کامیاب ہونے والے امیدواروں میں سے کسی کو بھی داخلہ نہیں دیا جا سکتا ۔ خط میں اس انکار کی کوئی ٹھوس وجوہات نہیں بتائی گئیں۔

سوائے اس کے کہ سلیکشن کمیٹی نے گہرے غور و فکر کے بعد تمام کامیاب امیدواروں کو داخلہ نہ دینے کا فیصلہ کیا۔ ٹوٹل چار امیدواروں کے پاس شدہ ٹیسٹ ، ان کی اعلی ترین ڈگریوں اور انٹرویو لینے کے بعد اس ریویو پر قریب اڑھائی ماہ کا وقت صرف کیا گیا ۔

ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی سلیکشن کمیٹی کی طرف سے اتنی تاخیر کی وجہ سے یہ امیدوار کسی اور جگہ بھی داخلے کے لئے اپلائی نہ کر سکے ۔ جس کی وجہ سے ان کا ایک قیمتی سال ضائع ہو گیا ۔ یاد رہے کہ پاکستان میں پبلک ہیلتھ کے شعبے میں پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد گنی چنی ہے ۔

ہیلتھ سروسز اکیڈ می اسلام آباد گزشتہ تیس سالوں سے پاکستان میں پبلک ہیلتھ کے میدان میں اعلی تعلیم دینے والا ادارہ ہے ۔ ہر سال کی طرح اس سال ہیلتھ سروسز اکیڈمی نے دسمبر 2017 میں پی ایچ ڈی کے داخلوں کے لیے اشتہار جاری کیا ۔ ملک بھر اور بیرون ملک سے طلباٗ نے داخلے کے اپلائی کیا۔ سخت سکروٹنی کے بعد پینتیس طلباٰ کو انٹری ٹیسٹ کے لئے لیٹر جاری کئے گئے ۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ GAT Public Health کا انعقاد 4 فروری 2018 کو نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے زہر اہتمام کیا گیا ۔ تمام امیدواران میں صرف چار امیدوار ٹیسٹ میں پاس ہوئے جن کا 23 فروری 2018 کو انٹرویو لیا گیا۔

اڑھائی ماہ کے طویل انتظار کے بعد طلبہ کو لیٹر جاری کیا گیا کہ اس سال کسی بھی کامیاب امیدوار کو داخلہ نہیں دیا جا سکتا ۔ واضح رہے کہ اس ٹیسٹ میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے اپنے طلباٗ میں سے کوئی ایک بھی ٹیسٹ پاس نہیں کر سکا۔

امیدواروں کا کہنا ہے کہ ہیلتھ سروسز اکیڈ می کا یہ اقدام میرٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ امیدواروں نے کہا کہ ہیلتھ سروسز میں داخلے ہمیشہ شکوک و شبہات کا شکار رہے ہیں ۔ اور مختلف کورسز اور پی ایچ ڈی کے داخلوں میں من پسند افراد کو داخلے دئے گئے ۔ تا کہ وہ ان پروگرامز کے لئے مختص مراعات سے من پسند افراد کو فائدہ دلا سکیں۔

امیدواروں نے عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان سمیت تمام متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کی میرٹ پر چھان بین کریں اور اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ سال کی میرٹ لسٹوں کو بھی سامنے لائیں ۔ تا کہ میرٹ کو یقینی بنایا جا سکے۔
(اگر ہیلتھ سروسز اکیڈ می اس حوالے سے اپنا موقف دینا چاہیں تو آئی بی سی اس کو شائع کرے گا)

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے