جنسی ہراساں کرنے کا الزام: میشا شفیع نے علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب دے دیا

معروف گلوکارہ میشا شفیع نے جنسی ہراساں کیے جانے کے معاملے پر گلوکار و اداکار علی ظفر کے قانونی نوٹس کا جواب دے دیا۔

گزشتہ ماہ میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا جس کی گلوکار نے تردید کردی تھی۔

بعدازاں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کو بھیجے گئے قانونی نوٹس میں 14 دن کے اندر معافی مانگنے اور دوسری صورت میں 100 کروڑ (ایک ارب) روپے تک ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

میشا شفیع کی جانب سے دیئے گئے قانونی نوٹس کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ‘علی ظفر پر لگائے گئے تمام الزامات درست اور حقائق پر مبنی ہیں اور وہ کسی صورت یہ الزامات واپس نہیں لیں گی’۔

قانونی نوٹس کا جواب میشا شفیع کے وکلاء احمد پنسوٹا اور نگہت داد کی جانب سے تیار کرکے بھیجا گیا ہے۔

4 صفحات پر مشتمل جواب کے مطابق، ‘علی ظفر حقیقت کو چھپا رہے ہیں، میشا شفیع نے کوئی جھوٹ نہیں بولا، انہوں نے وہی بتایا جو علی نے ان کے ساتھ کیا ہے’۔

جواب کے مطابق ‘گلوکارہ ایک ادبی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، ان کی والدہ صبا حمید کا پاکستان شوبز انڈسٹری میں ایک مقام ہے اور میشا خود ایک بڑی فنکارہ ہیں، وہ کسی پر بھی تہمت نہیں لگا رہیں’۔

مزید کہا گیا، ‘میشا پہلے اس لیے خاموش تھیں کیونکہ وہ بہت گھبرائی ہوئی تھیں اور اس صدمے سے باہر نہیں آ پارہی تھیں، لیکن جب انہوں نے علی ظفر کے خلاف آواز اٹھائی تو اس سے نا صرف وہ خود متاثر ہوئیں بلکہ ان کے دونوں بچے اور شوہر بھی متاثر ہوئے جبکہ اس سارے تنازع کے بعد دباؤ کا یہ عالم ہے کہ انہوں نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کردیئے ہیں اور اب وہ صرف ٹوئٹر پر موجود ہیں’۔

میشا شفیع کا مزید کہنا تھا کہ اگر علی ظفر نے اپنا لیگل نوٹس واپس نہ لیا تو وہ سول اور فوجداری قوانین کے تحت کارروائی کرنے کا حق رکھتی ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے