انسانی خدمت میں مصروف ادارے

ڈادنیا کے بہترین موسم،زراعت،آبپاشی ،معدنیا ت افرادی قوت اور بے پنا ہ قدرتی وسائل کے باوجو دپاکستان کا شمارغریب ملکوں میںہوتا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے۔مختلف حیثیتوں میں حکمرانی کرنے والے بعض افراد،سرکاری ادارے ترقیاتی بجٹ کی بڑی رقم غصب کرلیتے ہیں۔جس کی وجہ سے قومی وسائل کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچتے ۔لامحالہ پرائیویٹ ،نجی سماجی اداروں کوعوام کی داررسی کے لئے آگے آناپڑتا ہے۔

ان سماجی تنظیموں میں جہاں روٹری کلب ،لائنز کلب اور ہلال احمرجیسی عالمی تنظیمیں شامل ہیں جن کا پاکستان سے پولیو کے خاتمے،آنکھوں کے علاج،آپریشن اور ناگہانی آفات کی صورت میں بحالی کے کاموں میں کردارمثالی ہے وہیں المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی ،سیلانی ویلفیئرٹرسٹ ،الخدمت،ایس آئی یوٹی(SIUT)،شوکت خانم فاؤنڈیشن،انڈس اسپتال، عالمگیر ویلفیئرٹرسٹ، الشفاء فاؤنڈیشن، دارالسکون اورایل آربی ٹی(L.R.B.T) جیسے ادارے بھی شامل ہیں۔

المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی ان چند سماجی تنظیموں میں سے ایک ہے ،جس کے کام اور خدمات مجھے قریب سے دیکھنے کاموقع ملا ۔المصطفیٰ کے چیئر مین ڈاکٹرحاجی محمد حنیف طیب ہیں اپنے بے داغ کردارکی وجہ سے دنیا بھر میں عزت واحترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔المصطفیٰ ویلفیئرسوسائٹی کادائرہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور آزادکشمیرہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر پھیلاہواہے اورکسی بھی ہنگامی صورتحال میں بنگلہ دیش،برما،شام اورفلسطین تک امدادی کاروائیاں کی جاتی رہی ہیں۔المصطفیٰ صحت ،تعلیم اور سماجی خدمت کابھی عالمی شہرت یافتہ ادارہ ہے۔

جس نے گزشتہ چندسالوںمیں آنکھوں اور ہونٹ تالوکٹے افرادکے فری آپریشن کرنے کاریکارڈقائم کیاہے۔لندن میں المصطفیٰ کے لئے عطیات مہم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی ہاؤس آف لارڈزکے رکن لارڈنذیراحمدنے کہاکہ المصطفیٰ آنکھوں کے فری آپریشنزکرنے والی دنیا کی بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے،جو ایسے پسماندہ علاقوں میں آنکھوں کے معائنے ،علاج اورآپریشن کے لئے کیمپ لگاتی ہے جہاں نہ آنکھوں کے ماہر ڈاکٹرہوتے ہیں نہ ہی آپریشن تھیٹرز۔

المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کے عہدیداران اور ٹرسٹیز، ڈاکٹرز، انجینئرز، صحافی، تاجراور اعلیٰ تعلیم یافتہ افرادجن سے مجھے متعدد مرتبہ تبادلہ خیال کا موقع ملا، جن کے اخلاص نے مجھے متاثر کیا۔میرے کئی بہت قریبی اورقابل فخردوست المصطفیٰ کے معاون ہیں۔میراتجربہ یہ ہے کہ جس ادارے کے معاونین اس ادارے کی کارکردگی سے مطمئن ہوں یقیناً وہ ادارہ اور اُس کے عہدیداران لائق تحسین ہیں ۔

المصطفیٰ کے چیئرمین ڈاکٹرحاجی محمدحنیف طیب متعددوفاقی وزارتوں کے وزیررہے جو قائد اعظم یونیورسٹی (اسلام آباد)اور کراچی یونیورسٹی اور ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سینڈیکیٹ کے رکن رہے اور عالمی اداروں کی مشاورت سے روٹری کلب نے پاکستان سے پولیوکے خاتمے کے لئے قائم کی گئی علماء کمیٹی برائے انسدادپولیوپاکستان کاچیئرمین مقررکیا،یہ خالصتاًایک اعزازی ذمہ داری ہے۔پاکستان سے پولیوکے خاتمے کے لئے کام کرنے والے مختلف اداروں کے عہدیداران میرے رابطے میں ہیں اُن کا تأثر بھی یہ ہی ہے کہ حاجی محمد حنیف طیب کو علماء کمیٹی کا چیئرمین بنائے جانے کے بعد بعض مذہبی حلقوں میں پولیوقطرات کے بارے میں جو شکوک وشبہات زیربحث آیاکرتے تھے وہ تقریباًختم ہوچکے ہیں۔کراچی یونیورسٹی نے آپ کوانہی سماجی اور تعلیمی خدمات کے سبب ڈاکٹرآف لٹریچر (ڈی لٹ)کی اعزازی ڈگری دی ہے۔

المصطفیٰ کے مختلف مراکزسے روزانہ ہزاروں افرادبلاتفریق رنگ ونسل ومذہب فائدہ اٹھارہے ہیں ان اداروں میں اسپتال،کلینکس،اسکول،یتیم خانے،فنی تربیتی مراکزشامل ہیںجو ماہانہ ہزاروں بے سہارا خاند انوں اورغریب افراد کی ضروریات زندگی کی فراہمی میں مددکررہےہیں جس میں خوراک تعلیم،صحت، بچیوں کی اجتماعی شادی اور روزگارمیں مددشامل ہےاور اپنے رضاکاروں اور معاونین کے تعاون سے زلزلہ، سیلاب،قحط سالی،دہشت گردی اورآتشزدگی جیسے حادثات سے متاثرافرادکی بحالی اور مددکے لئے فوری اقدامات کرتے ہیں،جس میں غذاکی فراہمی،طبی امداد،خیمہ بستی ،شیلٹرز ہومزکی تعمیرشامل ہے۔

جس کوعالمی سطح پرسراہتے ہوئے مختلف اعزازات سے نوازاگیا اور المصطفیٰ کے بحالی مراکزکااقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان،پرنس کریم آغاخان اور پاکستان کے مختلف ادوارکے حکمرانوں اور اعلیٰ فوجی افسران نے دورہ کیااور المصطفیٰ کی کارکردگی کی تعریف کی ۔

المصطفیٰ روہنگیا برمامیں کئی برسوں سے جاری مسلم کش فسادات میں مارے جانے والے ہزاروں افرادکے لواحقین اورجلا وطن کئے جانے والے لاکھوں مظلوم مسلمانوں کی دادرسی کرنے والا ایک اہم اور نمایاں ادارہ ہے۔جواِن خانما بربادلوگوں کو کھانے پینے کی اشیا روزمرہ استعمال کاسامان ،طبی سہولتیں اور خیمے فراہم کررہاہے۔

آئے روزطاقت ورممالک کی گولہ باری اور بمباری نے شامی مسلمانوں پرعرصہ حیات تنگ کردیا ہے۔ معصوم بچے بطورخاص مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ہزارہا بچے یتیم او رعورتیں بیوہ ہوچکی ہیں۔لوگ علاج معالجے سے محروم ہیں اوراسپتال تباہ ہوچکے ہیں،خانماں بربادشامیوں کی امدادکے لئے المصطفیٰ نے ترکی ،اردن اور ہنگری میں پناہ گزیں شامی مہاجرین میں جاکر ہزاروں خاندانوںکی راشن، نقدرقم و دیگر اشیاء کے ذریعے مددکی۔

کمزور نادار نومولود بچوں کو صحت مندوتوانارکھنے اور انہیں متعدی بیماریوں سے بچانے کے لئے المصطفیٰ میڈیکل سینٹرمیں نوزائیدہ بچوں کے لئے انتہائی نگہداشت کا شعبہ 10 انکوبیٹرز، ایک ٹرانسپورٹ انکوبیٹر اور دو وینٹی لیٹرز پر مشتمل شعبہ نمایاں کردار ادا کررہا ہے۔ برسوں سے قائم سرکاری اسپتالوں میں بہت کم یہ سہولت میسر ہے۔

المصطفیٰ میڈیکل سینٹرگلشن اقبال میں ڈائیلاسس کاشعبہ 1998میں قائم ہوا۔جس کے ذریعے اب تک 112,000سے زائد ڈائیلیسز کئے گئے ہیں ۔تھیلی سیمیاکاشعبہ 2008میں قائم ہوا۔اَب تک 18,911بچوں کے اضافی فولادکااخراج کیا گیا۔ 6,821بچوں کے خون کی تبدیلی کی گئی ۔جبکہ 70بچوں کا مکمل اور مفت علاج کیاگیا۔

ہونٹ اور تالوکٹے ہوئے افرادکے ہزاروںفری آپریشن کئے گئے ۔جبکہ 180سے زائد آپریشن کیمپ لگائے گئے،تاکہ دوردرازکے علاقوں میں بھی کوئی ہونٹ کٹایاتالوکٹا فردمل جائے اُس کا مفت آپریشن کردیا جائے۔ المصطفیٰ پنجاب کے صدرنامورپلاسٹ سرجن ڈاکٹرغلام قادرفیاض کوبھی دنیا میںہونٹ اور تالوکٹے بچوں کے سب سے زیادہ فری آپریشن کرنے کا اعزازحاصل ہے۔علاوہ ازیں یہ آپریشن نامورپلاسٹک سرجن پروفیسر ڈاکٹر اشرف گناترا کی نگرانی میں کئے جاتے ہیں۔ آنکھوں کے علاج کے سلسلہ میں 523,492افراد کے آنکھوں کا معائنہ اور ہزاروں افراد کے موتیا کی مفت سرجری کی گئی۔

المصطفیٰ نے 2005کے زلزلے کے بعد یتیموں کی کفالت کے پروگرام کا آغاز کیا اور یتیم بچوں کی کفالت شروع کی پروگرام کا آغاز اسلام آبادکے سینٹر سے کیا۔ پھر کراچی کے ایک وسیع قطعہ اراضی پر المصطفیٰ کے صدر ڈاکٹر عبدالرحیم نے میرا گھر المصطفیٰ کے نام سے یتیم اور غریب بچوں کے لئے شاندارادارہ قائم کیا۔جہاں رہائش ،خوراک ،تعلیم ،علاج ولباس ودیگرضروریات زندگی فراہم کی جارہی ہیں ۔کراچی میں قائم اس یتیم خانے کی خصوصیت یہ ہے کہ جہاں اس میں 75یتیم بچے رہتے اور پڑھتے ہیں وہیں نارمل گھرانوں کے 500بچے بھی ساتھ ہی پڑھتے ہیں ،ان سب کو انگریزی میڈیم میں پڑھایاجاتا ہے اور ان کی دینی اخلاقی تربیت پربھی بھر پورتوجہ دی جاتی ہے۔ میرے قریبی دوستوں نے میراگھر المصطفیٰ کے نام سے قائم یتیم خانے کا دورہ کرنے بعد بتایاکہ اتنا معیاری یتیم خانہ ہم نے اس سے پہلے نہیں دیکھا۔ اس کے ساتھ ہی خدیجہ گرلزکالج کی تعمیر کابھی تقریباًمکمل ہوگیاہے۔

جواس غریب علاقے میں کسی نعمت سے کم نہیں ہے ۔کراچی کی نہایت غریب آبادی میں اسماعیل اکیڈمی کے نام سے انتہائی معیاری درسگاہ قائم کی گئی ہے جس میں بچوں کے لئے بہترین تعلیم وتربیت کا اہتمام کیاگیا ہے۔المصطفیٰ 15اسکولوں کے ذریعے 7,500بچوں کی تعلیم کاانتظام کررہاہے ،ہر سال 80ہزار خاندانوں میں 800ٹن چاول تقسیم کرتاہے ۔

تین ہزار خاندانوں کو ماہانہ راشن فراہم کیا جاتا ہے جبکہ گزشتہ تین سالوں میں ہزاروں غریب بچیوں کی شادی کیلئے امدادفراہم کی گئی۔ مظفر آباد، کوٹلی آزاد کشمیر، فیصل آباد، کامونکی، گجرانوالہ، نیلم سمیت پاکستان بھرمیں سب سے زیادہ اجتماعی شادیاں کرانے کا اعزاز بھی المصطفیٰ کو حاصل ہے۔خاص بات یہ ہے کہ ماہانہ کفالت کا پروگرام ہو، یتیم بچوں کی پرورش کرنیکا معاملہ ہو یا مفت علاج کا سب میں کوشش یہ ہوتی ہے کہ کسی کی عزت نفس کو مجروع نہ کیا جائے۔ بےسہارا خواتین کیلئے گلستان جوہر بلاک 15 کراچی میں گوشۂ سیدہ فاطمہ الزہرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا ،معاشرے کے ایسے معمر والدین جن کے بچے کسی بھی وجہ سے اپنے والدین کی خدمت نہیں کرپارہے ہیں اُن کیلئے المصطفیٰ نے گوشہ ٔ سیدنا امیر حمزہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ (برائے ضعیف العمر مرد و معمر خواتین) کیلئے قائم کر دیئے ہیں۔ جہاں انہیں رہائش، خوراک اور ضروریات زندگی کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔

گزشتہ سال کراچی کی مختلف غریب آبادیوں میں 120فری میڈیکل کیمپ لگائے گئے جس سے ہزاروں افرادنے اپنا میڈیکل چیک اَپ اور علاج کروایا۔ ان میں سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے تعاون سے سینٹرل جیل کراچی میں بیمارقیدیوں کے امراض کی تشخیص اور علاج کیلئے لگایا جانیوالا کیمپ بھی شامل ہے۔میرا ایک طویل عرصے سے سماجی اداروں سے رابطہ ہے، عموماً چند احباب ادارےبنا کر خلوص سے چلاتے ہیں لیکن کام کی دیکھ بھال ملازمین کے سپرد ہوتی ہے۔ ہمارے نبی ﷺکی تعلیمات کے مطابق صرف انسانوں کی نہیں ،جانوروں کی خدمت بھی ہم پرلازم ہے میں اپنے چاہنے والے غریب پرورمخیر حضرات سے پہلے بھی اپیل کرچکاہوں اور اَب بھی دہرارہاہوں کہ جس نوعیت کی مخلصانہ خدمت کرنی ہو تو آپ بلاتردُّد المصطفیٰ سے رابطہ کریں اور ثواب جاریہ کے حقداربن جائیں۔

میری دلی خواہش ہے کہ جو لوگ اپنے اپنے علاقے سے ارکان اسمبلی بنتے رہتے ہیں وہ المصطفیٰ کے مرکزی کا دورہ کریں توانہیں احساس ہوگا کہ اگر وہ اپنی رُکنیت کا عرصہ ایمانداری اور دیانتداری سے گزاریں تو عوام ان پر اعتبار کریں گی اور انکے حلقہ ٔ انتخاب کو سماجی ،تعلیمی اور صحت کے میدان میں بہت اچھے ادارے بناکر دے سکیں گے۔

اسکے لئے پورے ملک میں اچھے مثالی ادارے قائم کرنیوالے میرے دوست حاجی محمد حنیف طیب کی شخصیت رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔

(نوٹ) میں تمام پاکستانیوں کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں جنہوں نے یوم تکبیر پر مجھے نہایت پرخلوص اور پُرمحبت تہنیتی پیغامات بھیجے ہیں۔ اللہ پاک ان سب کو اور انکے اہل خانہ کو اپنی رحمتوں سے نوازے۔ آمین۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے