چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی فراہمی سے متعلق کمیٹی قائم کردی

لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ایک کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طور پر سفارشات طلب کرلیں۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے عیدالفطر کے پہلے روز لاہور کے فاؤنٹین ہاؤس کا دورہ کیا تھا، جہاں خواجہ سراؤں نے انہیں شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق شکایات کی تھیں۔

جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکریٹری پنجاب اور متعلقہ حکام سمیت اخوت فاؤنڈیشن کے امجد ثاقب کو آج طلب کیا تھا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے لاہور رجسٹری میں خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی فراہمی سے متعلق کمیٹی قائم کرتے ہوئے فوری طور پر سفارشات طلب کرلیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ ون ونڈو طریقے سے بننے چاہئیں۔

جسٹس ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ تمام اقدامات کو خود ان لائن مانیٹر کرے گی اور میں خود اسے سپروائز کروں گا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے ساتھ کسی قسم کی بدتمیزی اور چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کی جاسکتی، خواجہ سراؤں سے بدتمیزی اور برے سلوک پر ہمیں بطور معاشرہ شرم آنی چاہیے۔

چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی، کیونکہ جب تک خواجہ سراؤں کو عدالتی تحفظ نہیں ملے گا، ان کے معاملات حل نہیں ہوسکتے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے کہ ان کا حق انہیں ان کی دہلیز پر ملے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ سرا معاشرے کا اہم حصہ ہیں، ریاست کام کرتی ہے یا نہیں لیکن عدلیہ جو کرسکی اس پر عمل کروائیں گے۔

جسٹس ثاقب نثار نے مزید ریمارکس دیئے کہ جن خواجہ سراؤں کے پاس شناختی کارڈ موجود ہیں، انہیں ووٹ کا حق ملنا چاہیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے