کلثوم نواز کی حالت انتہائی تشویشناک ہے، ڈاکٹروں کی نواز شریف کو بریفنگ

لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے ہارلے کلینک میں زیرِ علاج کلثوم نواز کے حوالے سے ڈاکٹروں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کلثوم نواز کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔

ڈاکٹروں کی ٹیم نے ہارلے کلینک میں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کو کلثوم نواز کی طبیعت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

ڈاکٹرز نے شریف فیملی کو بتایا کہ کلثوم نواز کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

ڈاکٹرز نے شریف فیملی کو بتایا کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران کلثوم نواز کی طبیعت میں بہتری نظر نہیں آ سکی ہے، کلثوم نواز کا ایک بار اور جائزہ لیا جائے گا لیکن کوئی وقت نہیں دے سکتے۔

ڈاکٹرز کی بریفنگ کے بعد نواز شریف صحافیوں سے بات کیے بغیر ہارلے کلینک سے روانہ ہو گئے۔

خیال رہے کہ کینسر کے عارضے میں مبتلا بیگم کلثوم نواز گزشتہ کئی ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی کئی کیمو تھراپیز ہو چکی ہیں۔

رواں ماہ 15 جون کو کلثوم نواز کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ایک بار پھر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ اب تک مصنوعی تنفس (وینٹی لیٹر) پر ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا کہ ان کی والدہ کلثوم نواز ہوش میں نہیں ہیں لیکن ڈاکٹرز پوری کوشش کر رہے ہیں اور انشاء اللہ ان کی طبیعت بہتر ہو جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز کی طبعیت میں بہتری کے حوالے سے مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور انہوں نے نواز شریف کو اپنی اہلیہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کا مشورہ دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد نواز شریف اور مریم نواز نے فی الحال وطن واپسی موخر کردی ہے۔

اب سابق وزیراعظم اور مریم نواز کی پاکستان واپسی بیگم کلثوم نواز کی صحت سے مشروط ہوگی،،جس کی وجہ سے دونوں 19 جون کو احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوسکیں گے۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز کے وکیل عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دیں گے جبکہ بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ اور ڈاکٹرز کا خط بھی درخواست کے ساتھ جمع کرایا جائے گا۔

بیگم کلثوم نواز کی میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرز نے فی الحال انہیں لائف سپورٹ مشین سے نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے