بم نہیں گھڑی تھی: امریکا میں گرفتار مسلم طالب علم کے دنیا بھر میں چرچے

امریکی ریاست ٹیکساس میں بم بنانے کے شبے میں گرفتار کیے جانے والے مسلم طالب علم کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے کی دعوت گئی ہے۔ اس طالب علم کی بنائی ہوئی دستی گھڑی کو بم سمجھ لیا گیا تھا۔

امریکی صدر باراک اوباما نے چودہ سالہ احمد محمد کی ذہانت اور صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان سے کہا ہے کہ وہ اپنی تخلیق کردہ گھڑی کے ساتھ وائٹ ہاؤس آئیں۔ اوباما نے اس موقع پر اسکول کی انتظامیہ اور ان پولیس افسران کو ڈانٹا، جنہوں نے احمد کی گرفتاری کا دفاع کیا تھا۔ احمد کو اس واقعے کے بعد اسکول سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ اوباما کی ٹیوٹ کے مطابق ’’زبردست گھڑی، احمد کیا تم اسے لے کر وائٹ ہاؤس آنا چاہو گے؟ ہمیں اور بھی بچوں میں تمہاری طرح سائنس میں دلچسپی پیدا کرنی ہو گی۔ اس طرح امریکا اور بھی کامیاب ہو جائے گا‘‘۔

احمد محمد کے والدین کا تعلق سوڈان سے ہے اور وہ ڈیلاس کے نواحی علاقے میں رہائش پذیر ہے

ہاتھوں میں ہتھکڑی اور امریکی خلائی مرکز ناسا کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے احمد کی تصویر کو لاکھوں مرتبہ ری ٹویٹ کیا گیا اور #StandwithAhmed ٹویٹر کا ایک اہم ترین ہیش ٹیگ بھی بن گیا ہے۔ اپنی ایک ویڈیو میں احمد نے کہا ’’مجھے چیزیں ایجاد کرنے میں دلچسپی ہے۔ میں نے گھڑی بنائی اور وہ بہت آسان تھی۔ میں سب کو دکھانا چاہتا تھا لیکن وہ اسے غلط سمجھ بیٹھے اور مجھے ہاکس بم بنانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا‘‘۔

احمد محمد کے والدین کا تعلق سوڈان سے ہے اور وہ ڈیلاس کے نواحی علاقے میں رہائش پذیر ہے۔ احمد کے والد محمد الحسن محمد کے مطابق ’’ میرا بیٹا بہت ذہین ہے‘‘۔ الحسن محمد سیاستدان ہیں اور وہ سوڈان کے صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔ احمد کے والدین نے اس موقع پر ان کا ساتھ دینے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ارونگ نامی علاقے کے پولیس سربراہ لیری بوئڈ کے مطابق احمد کی گرفتاری کا تعلق اس کے پس منظر اور مذہب سے نہیں تھا۔ ’’یہ ایک بہت ہی مشکوک آلہ تھا اور اس پر ہمارا ردعمل ایسا ہی ہوتا۔‘‘

وائرڈ نامی جریدے نے اپنے رپورٹ میں اس واقعے پر طنزیہ انداز میں لکھا ہے کہ ’’آپ کس طرح ایک ایسی گھریلو ساختہ گھڑی بنا سکتے ہیں، جو بم نہ ہو؟ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے سربراہ مارک زوکر بیرگ نے لکھا’’ محمد ایجاد کرتے رہو۔ مجھے تم سے ملنے کی خواہش ہے۔‘‘اس کے علاوہ گوگل نے اپنے سائنس فیئر کے لیے احمد کو دعوت دی ہے جبکہ کینیڈا کے ایک خلا نورد کرس ہیڈ فیلڈ نے بھی انہیں ٹورانٹو میں ہونے والے’’سائنس ورائٹی شو‘‘ میں شرکت کے بلایا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے