نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کی منظوری دے دی

لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزيراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کی منظوری دے دی۔

نیب لاہور آفس کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ قانون پر عملدرآمد ضروری ہے، جو نہیں کرے گا، اسےکرایا جائے گا۔

ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں بلکہ تحقیقات کے لیے قانون کے مطابق بھجوائے جا رہے ہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کےخاتمےکے لیے نیب الیکشن سے پہلے بھی کام کر رہا تھا اور یہ کارروائی الیکشن کے بعد بھی جاری رہےگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگ الیکشن مہم بھی چلائیں اور جب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے