پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور کی انتخابی مہم کے دوران خود کش دھماکے سے 20 افراد شہید جبکہ 60 سے زائد زخمی ہو گئے ،
اطلاعات کے مطابق اے این پی کے امیدوار ہارون بلور انتخابی مہم کے سلسلے میں مصروف تھے کہ ان کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوا جس سےوہ شہید ہو گئے۔
https://www.youtube.com/watch?v=EJRBsabXVPw
زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا جارہا جبکہ پشاور میں ہسپتال ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کا نشانہ اے این پی کے امیدوار ہارون بلور ہی تھے۔
بیرسٹر ہارون بلور پشاور میں 2012 میں خود کش دھماکے کا نشانہ بننے والے اے این پی کے سینئر رہنما بشیر بلور کے صاحبزادے تھے۔ ان کے والد صوبائی وزیر تھے جو22 دسمبر 2012 میں خود کش حملے میں شہید ہو گئے تھے .
پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ گذشتہ سات برس کے دوران اے این پی کے اڑھائی سو سے زائد کارکنان کو شہید کیا ہے .
پی کے 78 سے اے این پی کے امیدوار ہارون بلور کے اہلخانہ نے ان کی شہادت کی تصدیق کردی ہے۔
[pullquote]’دھماکے میں 8 کلو ٹی این ٹی استعمال کیا گیا‘[/pullquote]
قاضی جمیل نے بم ڈسپوزل یونٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 8 کلو ٹی این ٹی کا استعمال کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہارون بلور کی سیکیورٹی پر دو پولیس اہلکار مامور تھے۔
اے آئی جی بم ڈسپوزل شفقت ملک نے خودکش حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اچھے معیار کا دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق خود کش حملہ آور کارنر میٹنگ میں پہلے سے موجود تھا اور اس نے دھماکا اس وقت کیا جب ہارون بلور کی آمد پر آتش بازی کی جا رہی تھی۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال ذوالفقار علی بابا خیل نے بتایا کہ ہارون بلور کے بیٹے دانیال بلور محفوظ ہیں۔
[pullquote]خودکش حملے کی مذمت[/pullquote]
پاکستان مسلم لیگ کے صدر میاں شہباز شریف نے ہارون بلور کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس پر گہرے دکھ اور غم.کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ سوگواران کے غم میں برابر کی شریک ہے اور دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں صبر جمیل ادا کرے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہارون بلور کی شہادت سے ہمارے دہشت گردی کے خلاف عزم مزید پختہ ہوا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نے ملک میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے بہت کام کیا ہے اور ملک میں امن قائم کیا ہے۔
انہوں نے ہارون بلور کی شہادت کو ایک قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں اور ایسے واقعات ہمارے عزم اور حوصلہ کو متزلزل نہیں کرسکتے۔
قائد مسلم لیگ ن میاں نوازشریف نے بھی خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد جمہوریت کا راستہ روکنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد کل بھی ناکام ہوئے تھے اور آج بھی ناکام ہوں گے، ہم سوگواران کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اے این پی کی کارنر میٹنگ میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک دشمن عناصر دہشتگردی سے پاکستان اور جمہوریت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وطن کو دہشتگردی سے محفوظ کرنا سب کی ذمہ داری ہے، پیپلزپارٹی دہشتگردی کےشکار ہر پاکستانی کے ساتھ کھڑی رہےگی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے دشمن دہشتگردی کے ذریعے ملک اور جمہوریت پر حملہ آور ہیں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ سیاسی اختلافات کتنے ہی شدید ہوں گردنیں مارنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا کہ نہتے لوگوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے انسان کہلانے کے مستحق نہیں، واقعے کے ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔
نگران وزیراعظم ناصرالملک نے بھی واقعے کی مذمت کی۔
[pullquote]حملہ سیکورٹی اداروں کی کمزوری ہے، چیف الیکشن کمشنر[/pullquote]
چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ سیکورٹی اداروں کی کمزوری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملہ شفاف الیکشن کے خلاف سازش ہے، تمام امیدواروں کو یکساں سیکورٹی فراہم کرنے کے احکامات دیے گیے۔
سردار محمد رضا نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو امیدواروں کی فول پروف سیکورٹی کے احکامات دیے گئے۔