13 سالہ طالبہ نے محمد علی ہیومینیٹیرین ایوارڈ حاصل کرلیا

سوات کی طالبہ

فضل خالق
۔ ۔ ۔ ۔
 
کینٹکی: خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے تعلق رکھنے والی ایک اور نوجوان طالب علم کو پاکستان میں بچوں کی شادیوں کے خلاف کام کرنے پر نامور بین الاقوامی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
 
13 سالہ حدیقہ بشیر ملالہ یوسفزئی کے بعد سوات سے تعلق رکھنے والی دوسری نوجوان طالب علم ہیں جنہیں بین الاقوامی پذیرائی ملی ہے۔ انہیں تیسرے محمد علی ہیومینیٹیرین ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
 
انہیں یہ ایوارڈ امریکا میں گلوبل ٹائز کی صدر جنیفر کلنٹن کی جانب سے دیا گیا۔ حدیقہ اپنے علاقے میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرتی ہیں جبکہ وہ اب تک بچوں کی متعدد شادیاں بھی رکوا چکی ہیں۔
 
حدیقہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی سب سے کم عمر شخصیت ہیں۔
 
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے حدیقہ نے کہا کہ انہیں یہ ایوارڈ حاصل کرکے بے حد خوشی ہوئی ہے اور ان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ سفر اکیلے طے نہیں کیا بلکہ متعدد افراد نے ان کی اس میں مدد کی ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ اس ایوارڈ سے ان کے اس عزم کو مزید تقویت ملے گی ، ان کا ماننا ہے کہ ایک دن پاکستان سے ہر قسم کے تشدد اور ناانصافی کا خاتمہ ہوجائے گا۔
 
55feaadb17448
حدیقہ نے کہا کہ ان کی فیملی نے انہیں ہمیشہ بہت سپورٹ کیا خاص طور پر ان کے انکل عرفان حسین بابک نے جو کہ ‘گرلز یونائیٹڈ فار ہیومن رائیٹس’ نامی گروپ کے شریک بانی ہیں جبکہ وہ ‘دی اویکننگ’ کے بھی بانی ہیں۔
 
حدیقہ بشیر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی کی جانب سے یہ ایوارڈ جیتنا ان کے لیے خوشی کا باعث ہے۔
 
حدیقہ کی والدہ ساجدہ افتخار نے کہا کہ وہ صرف ان کی نہیں، پورے پاکستان کی بیٹی ہیں۔ اس ایوارڈ سے حدیقہ کے حوصلے میں مزید اضافہ ہوگا۔ اب وہ کم عمری میں اور زبردستی شادیوں کے خلاف مزید جرت سے کام کریں گی اور ہم اس مشن میں ان کے ساتھ ہیں۔
 
حدیقہ کے والد افتخار حسین نے کہا کہ انہیں اپنی بیٹی پر فخر ہے کہ وہ اپنی تعلیم اور بچوں کی شادیوں کے خلاف اپنے مشن میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔
 
انہوں نے بتایا کہ حدیقہ ضلع کے ہر گھر میں جایا کرتی تھیں اور بچوں کی شادیوں کے خلاف لوگوں کو آگاہی فراہم کرتی تھیں۔
Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے