دوا میں آلودگی کی نشاندہی، والسارٹن 22 ممالک سے ری کال

دل کے امراض اور بلڈ پریشر کو کنٹرول رکھنے والے دوا Valsartan میں شامل ایک کیمیکل میں آلودگی کی نشاندہی کے بعد پاکستان سمیت دیگر 22 ممالک کے مریضوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

دوا کو تجویزکرنے والے امراض قلب کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں Valsartan دواکا نعم البدل موجود ہے اور اس حوالے سے مریضوںکو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، Valsartan دوامیں شامل ایک (خام مال ) جوچائنا کی Zhejiang Tianyu Pharma Co,Ltd سے درآمدکیا گیا ہے صرف مذکورہ کمپنی کے اس ایک اجزا میں آلودگی ، نجاست کا انکشاف ہوا ہے۔جسے طبی زبان میں NDMAکہا جاتا ہے۔

ماہرین علم الادویہ کا کہنا ہے کہ NDMA آلودہ کیمیکل ہے جوکینسر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اوریہ بات ادویہ کے کیمیائی تجربے گاہوں سے ثابت شدہ ہے، ان ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودہ کیمیکل سے Carcinogenic کینسر ہوتا ہے، اس انکشاف کے بعد پاکستان سمیت دنیاکے22ممالک سے چائناکی مذکورہ کمپنی کے اس خام مال (کیمیکل) سے تیارکی جانے ادویہ کو ری کال کرنے کی ہدایت دی گئی، یہ ہدایت یورپی میڈیسن ایجنسی نے دی ہے اس حوالے سے یورپی میڈیسن ایجنسی نے 5جولائی کو باقاعدہ مکتوب بھی جاری کیا تھا جس کے بعد پاکستان کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈی آر اے)نے 8 جولائی کو پاکستان کے تمام فیڈرل ڈرگ انسپکٹروں اورپاکستان میں چائنا کی مذکورہ کمپنی کی مذکورہ خام مال سے تیارکی جانے والی دواکو مارکیٹ سے واپس لینے کے احکام جاری کردیے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ابتدائی طورپر Valsartan میں استعمال کیاجانے والا مذکورہ کیمیکل درآمدکرنے والی 13فارماکمپنیوںکوبھی ہدایت جاری کی کہ دواکی تیاری اور ترسیل فوری طورپرروک دی جائے، پاکستان میں چائنا کی مذکورہ کمپنی Zhejiang Tianyu Pharma Co,Ltd سے درآمدکیے جانے والے مذکورہ کیمیکل سے تیارکی جانے والیValsartan دواکے حوالے مریضوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑگئی جبکہ قومی اداریکے معالجین ڈاکٹر حمید اللہ و دیگر کا کہنا ہے کہ یورپی میڈیسن ایجنسی کی جانب سے مذکورہ دوا کو ری کال کیے جانے کے بعد دوا استعمال کرنے والے مریضوں کی بڑی تعداد نے فون کالز پر رابطے شروع کردیے اورمریض دواکا متبادل معلوم کر رہے ہیں لیکن اس بات کی تصدیق بھی ضروری ہے کہ کیمیکل میں یہ آلودگی صرف اور صرف چائنا کی مذکورہ کمپنی سے درآمد کرنے والے کیمیکل میں تصدیق کی گئی ہے جبکہ یہ کیمیکل دنیا کی دیگر فارما کمپنیاں بھی تیارکررہی ہیں جس میں تاحال کسی قسم کی کوئی آلودگی کی نشاندہی نہیں ہوئی۔

ادھر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عبید علی کا کہنا ہے کہ دوا کو واپس لینے کی روایت اچھی ہوتی ہے کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہنے کیلیے چھوٹا نقصان فائدہ مند ہوتا ہے اوریہ اقدام مضبوط سسٹم کی نشاندہی بھی کرتا ہے ان کا کہنا تھا کہ چائنا کی مذکورہ کمپنی نے ازخود اپنے خام مال میں آلودگی کی نشاندہی کی ہے جو شعبہ طب میں بڑی اہمیت رکھتی ہے مذکورہ کمپنی نے اپنے پی تیار کیے جانے والے خام مال میں آلودگی کی نشاندہی کی ہے جو خٰوش آئند بات ہے کیونکہ چائنا کیZhejiang Tianyu Pharma Co,Ltd کمپنی دنیا بھرمیں ادویہ میں استعمال کیے جانے والا خام مال سپلائی کرتی ہے اور مذکورہ کمپنی کی ساکھ دوا ساز اداروں میں بہت مضبوط بھی ہے لیکن پاکستان میں بیرون ممالک سے درآمدکیے جانے والے خام مال کی ری چیکنگ کا نظام بھی ہونا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیمیکل دیگر چائنا کی کمپنیاں بھی بناتی ہیں۔ ادھر کسٹم ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ چائنا کی مذکورہ کمپنی سے 13پاکستانی فارما کمپنیاں مذکورہ خام مال درآمدکرتی ہیں جن کی تفصیلات ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو دے دی گئی ہیں۔ دریں اثنا امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے بھی مذکورہ کیمیکل سے تیار ہونے والی دوا کو ری کال کے احکام جاری کردیے ہیں۔

پاکستان میں ویلسارٹن دوا مختلف ناموں سے 19 برانڈ میں دستیاب ہے

ماہرین امراض قلب کاکہنا ہے کہ پاکستان میں ویلسارٹن دوا مختلف ناموں سے 19برانڈ میںدستیاب ہے، ان میں سے 12 فارما کمپنیاں چائنا کمپنی یعنی Zhiejhiang Huahai کمپنی سے خام مال درآمدکر رہی ہیں۔

12جولائی کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے مذکورہ چائناکی کمپنی سے خام مال میں آلودگی کے انکشاف کے بعد کارروائی کرتے ہوئے ایک درجن سے مقامی فارما کمپنیوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنا اسٹاک مارکیٹ سے واپس منگواکر تلف کردیں ، ان 12 کمپنیوں کے وہ batches جو Zhiejhiang Huahai کے خام مال سے بنے تھے انھیں نقصان دہ ہیں ۔ پاکستانی فارماکمپنیاں اپنا خام مال مختلف ممالک سے درآمدکرکے ادویہ بناتی ہیں، پاکستان کے علاوہ امریکا اوریورپ کے ترقی یافتہ ممالک بھی اسی طرح اپنا خام مال چائنا سے منگواتے ہیں۔

ویلسارٹن کا بھی اسی طرح خام مال چائناکی مختلف کمپنیوں سے دنیا بھر میں درآمدکیا جاتا ہے ، 5 جولائی کو یورپی میڈیسن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیاتھا جس کے مطابق چائناکی ایک کمپنی Zhiejhiang Huahai سے درآمد کیے گئے ویلسارٹن (Valsartan) میں ایک Impurity (اضافی کیمیکل) NDMI کی نشاندہی کی گئی جو کینسرکا باعث ہے اور اس کو انسانی صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا اس کے ساتھ ساتھ یورپی میڈیسن ایجنسی نے یورپ کے 22 ممالک کی ان تمام کمپنیوں سے جو اپنا خام مال Zhiejhiang Huahai سے درآمد کر رہی تھیں انھیں فوری طور پر اپنی دوا مارکیٹ سے واپس منگواکر تلف کرنیکا فیصلہ سنایا۔

بعض فارما کمپنیوں کاکہنا ہے کہ لیکن اس کا اطلاق ویلسارٹن Zhiejhiang Huahai کے علاوہ دیگرکمپنیوں سے درآمدکرنے والی کمپنیوں پرنہیں ہوتا تاہم ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ دیگرکمپنیوں کے درآمدکیے جانے والے کیمیکل کو اب ری چیک کیاجائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے