نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدرنے جیل میں "خانقاہ” آباد کر لی .

‫نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر گذشتہ روز اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سلمان تاثیر کو فائرنگ کر کے قتل کرنے والے ملک ممتاز حسین قادری کے سیل میں گئے جہاں انہوں نے نعت خوانی کی۔ آج کیپٹن صفدر نے ممتاز قادری کی روایت پر عمل کرتے ہوئے وہاں ختم پڑھا اور دعا کی ۔

کیپٹن صفدر اسلام آباد کی نواحی بستی بہارہ کہو میں واقع ملک ممتاز حسین قادری کے مزار پر بھی تین بار حاضری دے چکے ہیں اور انہوں نے ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد ان کے سب سے بڑے بھائی ملک سفیر اعوان کو فون کر کے ان سے معافی بھی مانگی تھی . ملک سفیر اعوان نے ان سے کہا تھا کہ مرنے سے پہلے تک تو وہ میرا بھائی تھا ، اب وہ سارے مسلمانوں کا بھائی بن چکا ہے ۔ اس لیے مجھ سے معافی مانگنے کے بجائے تمام مسلمانوں سے معافی مانگیں ۔ ممتاز قادری اپنے گیارہ بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹے تھے ۔

کیپٹن صفدر ممتاز قادی کے زبردست حامی ہیں ۔ انہوں نے قومی اسمبلی میں بھی ممتاز قادری زندہ باد کے نعرے لگائے تھے ۔ معروف صحافی اعزاز سید کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ ” مذہب ان کا ذاتی معاملہ ہے اور وہ اس میں کسی کی بھی مداخلت قبول کرتے ہیں اور نا ہی پسند کرتے ہیں ” .

جیو نیوز سے وابستہ صحافی اعظم خان کے مطابق ایک عرس کے موقع پر جب ان سے کہا گیا کہ جس وزیر اعظم نے ممتاز قادری کو پھانسی لگوائی ہے ، آپ ان کے داماد ہیں تو کیپٹن صفدر نے بے ساختہ کہا کہ” جو وزیر اعظم اپنی کرسی نہیں بچا سکتا ، وہ ممتاز قادری کو پھانسی کیسے دلوا سکتا ہے ؟؟۔ اس قسم کے فیصلے "کہیں اور ” ہو تے ہیں "۔

ممتاز قادری کے مزار پر ہفتے میں ایک بار سوموار کے روز عصر سے مغرب کی نماز تک قرآن کا ختم اور نعت خوانی ہوتی ہے جس کے بعد نماز مغرب ، دعا اور لنگر کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ یہ سلسلہ جیل میں قید کے دوران ممتاز قادری نے خود شروع کیا تھا جو ان کی پھانسی کے بعد اب ان کے مزار پر جاری ہے ۔

کیپٹن صفدر نے جیل میں ممتاز قادری کی روایت کو زندہ کرتے ہوئے آج ختم القرآن اور دعا کا اہتمام کیا ۔ کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کیپٹن صفدر یہ سب کچھ بریلوی مکتب فکر میں اپنا ووٹ قائم اور بحال رکھنے کے لیے کر رہے ہیں تاہم حقیقت یہ ہے کہ کیپٹن صفدر کا تعلق مانسہرہ کی نواحی بستی کھواڑی سے ہے اور ان کا خاندان روایت پسند مذہبی خاندان ہے ۔ ان کے دادا کی کھواڑی میں گدی تھی اور وہ دم درود کرتے تھے . مانسہرہ کے ٹھاکرہ اسٹیڈیم میں بریلوی مسلک کی تبلیغی جماعت ” دعوت اسلامی ” کا 1995 میں پہلا اجتماع منعقد کرانے میں بھی کیپٹن صفدر نے نمایاں کردار ادا کیا تھا .

اڈیالہ جیل میں قید ان کے سسر میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف بھی ایک دور میں شدید مذہبی رحجان رکھتے تھے. مذہبی رحجانات کی وجہ سے ہی وہ سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف سخت بیانات بھی دیا کرتے تھے اور انہیں بھارتی اور اسرائیلی ایجنٹ کہہ کر مخاطب کرتے تھے .

اخبار کا عکس

مزارات پر حاضریاں دینے سے لیکر لنگر کی تقسیم تک دونوں بھائی کافی متحرک رہتے تھے . نواز شریف نے ایک بار کابینہ کے اجلاس میں مولانا طارق جمیل سے خطاب بھی کروایا تھا اور ان کے ساتھ ہی تبلیغی جماعت میں سہہ روزہ پر بھی گئے تھے. ان کی تشکیل البدر مسجد ایبٹ آباد سے ہوئی تھی .

نواز شریف کو اپوزیشن امیر المومنین بننے کے شوقین کے طعنے بھی دیا کرتی تھی .دونوں بھائی ماڈل ٹاؤن کی اتفاق مسجد میں علامہ طاہر القادری کا خطاب سب سے پہلے اور پہلی صف میں بیٹھ کر سنا کرتے تھے . انہوں نے تنظیم منہاج القرآن کے بانی علامہ طاہر القادری کو اپنے کندھوں پر بٹھا کر طواف بھی کرایا ، انہیں مشکل اور دشوار گذار راستوں سے اٹھا کر غار حرا بھی لیکر گئے تھے . مسلم لیگ میں مزارت سے وابستہ لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہےاور کئی بڑے پیر خانے ان کی حمایت کرتے تھے اور ان سے وابستہ لوگوں کو انتخابات میں ٹکٹ بھی ملتے تھے تاہم اب یہ سلسلہ کمزور پڑچکا ہے .

نواز شریف کے بارے میں اب کہا جاتا ہے کہ وہ لبرل نظریات کو معاشرے میں فروغ دینا چاہتے ہیں . انہوں نے بحثیت وزیر اعظم ہندؤں اور مسیحیوں کی عبادت گاہوں کا دورہ کیا جس کی وجہ سے مذہبی حلقوں نے ان پر شدید تنقید کی . لاہور میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پر حملے کے بعد احمدیوں کو بھائی کہنے پر بھی ان کے خلاف مذہبی طبقات نے شدید پروپیگنڈا کیا گیاتھا .

[pullquote]باقی آئندہ [/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے