بھارت: بچی سے کئی ہفتے تک ’زیادتی‘ کرنے والے 17 ملزمان گرفتار

بھارت میں پولیس نے کئی ہفتوں تک 11 سالہ بچی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 17 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق قوت سماعت سے محروم بچی کو جنوبی شہر چنئی میں ایک بڑے غیر رہائشی اپارٹمنٹ بلاک میں مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

پولیس نے کہا کہ گرفتار افراد میں رہائشی عمارت کے سیکیورٹی گارڈز، پلمبر اور لفٹ آپریٹر شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 66 سالہ لفٹ آپریٹر نے نے پہلی بار بچی پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اسکول سے واپس آکر کمپلیکس میں سائیکل چلا رہی تھی۔

لفٹ آپریٹر نے دیگر افراد کو مبینہ طور پر مدعو کیا جو باہمی طور پر بچی سے زیادتی کی ویڈیو بناتے رہے، جبکہ ملزمان نے بچی کو سکون کے انجیکشنز لگائے اور منشیات والی سافٹ ڈرنک بھی پلائی۔

مقامی پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ’معاملے کے تمام پہلو سامنے لانے کے لیے مزید تحقیقات کی جارہی ہے، جبکہ متاثرہ بچی کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔‘

مقامی رپورٹس کے مطابق ملزمان بچی سے زیادتی کے لیے اسے کمپلیکس کے زیر زمین حصے، چبوترے، جِم اور عوامی ریسٹ رومز میں لے گئے۔

معاملہ اس وقت سامنے آیا جب بچی نے اپنے والدین کو بتایا جنہوں نے پولیس کو شکایت درج کرائی۔

بھارت میں جنسی زیادتی کا خوفناک ریکارڈ ہے جہاں 2016 میں بچوں پر حملوں کے لگ بھگ 19 ہزار واقعات پیش آئے، لیکن زیادہ تر ایسے واقعات پولیس کے علم میں کبھی لائے ہی نہیں جاتے۔

رواں سال جنوری میں اسی طرح کے ایک حملے نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جب 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد کئی روز تک ایک مندر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور نشہ آور اشیا کھلائی گئیں، جس سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔

اسی واقعے کے بعد بھارت میں 12 سال سے کم عمر بچیوں سے زیادتی کے مجرمان کو سزائے موت دینے کا قانون متعارف کرایا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے