الیکشن کمیشن پر کسی ادارے یا شخصیت کا کوئی دباؤ نہیں، بابریعقوب

اسلام آباد: سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ ہے جو بغیر دباؤ کے کام کررہا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے تحت کام کررہا ہے اور انتخابی عمل بھی آئین پاکستان کے تحت کروایا جا رہا ہے، اس لئے کسی کو کوئی شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہئے، الیکشن کمیشن کو تمام اختیارات حاصل ہیں، تمام ادارے ہم سے تعاون کررہے ہیں اور ہماری ہدایات کے مطابق کام کررہے ہیں، ہمارے اوپر کسی ادارے کا دباؤ نہیں ہے، فوج نے سیکورٹی کے لیے اپنے اہلکار فراہم کردیے، عدلیہ نے آر اوز کی ذمہ داریوں کے لیے اپنے ججز دے دیے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانبداری سے متعلق الزامات مسترد کرتے ہیں، الیکشن کمیشن غیر جانبدار ادارہ ہے جو بغیر دباؤ کے کام کررہا ہے، سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن سے روکنے کے الزامات الیکشن کمیشن کو دباؤ میں رکھنے کا حربہ ہے لیکن ہم دباؤ میں نہیں آتے ہیں، کسی بھی جگہ لیول پلیئنگ نہ ملنے کا فوری نوٹس لیتے ہیں اور ایکشن لیتے ہیں۔ وزارت داخلہ نے خط لکھا تھا کہ کچھ امیدوار اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل ہیں جس پر ان امیدواروں کو نوٹس جاری کیا جاچکا ہے وہ پرسوں الیکشن کمیشن میں پیش ہونگے۔

بابر یعقوب نے کہا کہ الیکشن کیلئے ضروری سامان ریٹرننگ افسروں کا پہنچا دیا گیا ہے، ہر حلقے میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگادئیے گئےہیں جو 25 جولائی کو فنکشنل ہوں گے، پوسٹل بیلٹ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے خاص طریقہ وضع کیا گیا ہے، پوسٹل بیلٹ مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی، الیکشن کمیشن پوسٹل بیلٹ کا سرپرائز آڈٹ کرے گا اور چیک کیا جائے گا کہ پوسٹل بیلٹ کی ترسیل درست اور گنتی قانون کے مطابق ہوئی ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولنگ کا کام شروع اور ختم کروانا پریذائیڈنگ افسرکی ذمہ داری ہے، ووٹر ووٹ ڈالنے ضرور آئیں ہم نے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے ہیں اور مجموعی طور پر ساڑھے 8 لاکھ اہلکار و افسران پولنگ اسٹیشنز کے اندر و باہر تعینات ہوں گے۔ 2013 کے مقابلے میں پولنگ اسٹیشنز میں مجموعی طور پر بہتری نظر آئےگی اور ٹرن آؤٹ پہلے سے زیادہ بہتر ہوگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے