چین تجارتی اصلاحات اور اوپننگ اپ پالیسیز کے تسلسل کیلئے پرعزم

(خصوصی رپورٹ):۔ چین کی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے قومی سطع پر اصلاحات اور اوپننگ اپ پالیسیز کا تسلسل وہ بنیادی عوامل ہیں جن کی پشت پناہی اور سپورٹ چین کے عوام پر عزم انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ جدید دور ک تقاضوں کے مطابق چین کی ڈیویلپمنٹ اور ترقی کی رفتار کے تسلسل اور متوازن انداز میں اسے یقینی بنا کر رکھا جا سکے اور عالمی اور قومی سطع پر چین کی حمیت اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔گزشتہ چالیس سالوں میں چین نے کامیابی سے ایک تاریخی تبدیلی کو یقینی بنایا ہے اور چین کو ایک مرتکزبندوبستی معیشت سے ایک متحرک سوشلسٹ اقتصادی مارکیٹ میں کامیابی سے تبدیل کیا گیا ہے، یوں گزشتہ چار دہائیوں میں چین ایک بند اور نیم بند ملک سے تبدیل ہوکر ایک ایسے ملک میں تبدیل ہو چکا ہے جو بیرونی دنیا کو چین میں ہر شعبہ زندگی کے حوالے سے خوش آمدید کہتا ہے۔ اس طرح سے چین میں قومی سطع پراقتصادی اور سیاسی سطع پربہت ہی قابلِ قدر اور نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ملکی عوام میں ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی ترقی اور مستحکم ترقی کی کوششوں کی اہمیت اجاگر ہوئی ہے۔ آج چین دنیا کی دوسری بڑی اقتصادی طاقت ہے اور عالمی سطع پر مصنوعات کی تجارت کا سب سے بڑا مرکز چین ہی ہے اور غیر ملکی زرِ مبادلہ کے حوالے سے دنیا میں سب سے بڑا اسٹاک بھی چین کے پاس موجود ہے۔اسی طرح چین میں قومی سطع پر گزشتہ چار دہائیوں میں لگ بھگ 700ملین لوگوں کو غربت کی انتہائی سطع پر اٹھا کر انکے معیارِ زندگی کو بہتر کیا گیا ہے اس طرح سے عالمی سطع پر انتہائی غربت کی سطع پر شرح میں ستر فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ چین میں ایک وسیع تر آبادی کا معیارِ زندگی ہر گزرتے دن کیساتھ بہتری کی جانب گامزن ہے، گزشتہ کئی سالوں سے عالمی سطع پر اقتصادی گروتھ کے حوالے سے چین کی شراکت اوسط تیس فیصد سے زائد ہے اس طرح سے گزشتہ کئی سالوں سے چین عالمی معیشت کی بحالی اور عالمی سطع پر ڈیویلپمنٹ کے مواقعوں کی فراہمی کے حوالے سے چین ایک متحرک کردار ادا کر رہا ہے، اصلاھات اور اوپننگ اپ پالیسیز کا تسلسل دیکھا جائے تو اقتصادی ترقی کے قوانین اور انسانی سماج کی ترقی سے بہت حد تک مطابقت رکھتے ہیں اور معیشت میں مارکیٹ نظام ایک ایسا میکنزیم ہے جس سے وسائل کی بہترین انداز میں مختص کیا جا سکتا ہے اس طرح سے چین نے اصلاحات اور اوپننگ اپ لایسیز کے ملاپ سے سوشلسٹ مارکیٹ معیشت کا ایک ایسا میکنزیم تشکیل دیا ہے جو مارکیٹ میعشت اور سوشلسٹ نظام کے اعلی اسلوب کو یقینی بناتے ہوئے لوگوں کی بنیادی زندگی میں بہتری کو یقینی بناتا ہے اس طرح سے مارکیٹ کو وسائل کو مختص کرنے کے حوالے سے ایک کلیدی کردار اور نمایاں پوزیشن حاصل ہو جاتی ہے اور یوں تمام امور کی انجام دہی کے حوالے سے ایک کلیدی کردار حکومت کے پاس بھی رہتا ہے۔چین گزشتہ کئی دہائیوں سے باہمی مفادات پر مبنی ایک ایسے پالیسی میکنزیم کو جاری رکھے ہوئے ہے جس سے سب کو یکساں انداز میں اقتصادی اور سماجی ثمرات حاصل ہو رہے ہیں اور دیگر ممالک کیساتھ ملکر چین بین الاقوامی تعلقات کی بہتری کے حوالے سے ایک ایسا کردار ادا کر رہا ہے جس کے تحت تمام دوست ممالک مشترکہ مفادات اور مشترکہ مستقبل کے ایک تعلق میں ایک ودسرے سے منسلک ہو جائیں گے، 2017میں عالمی اقتصادی فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی شئی جنپہنگ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ چین بیرونی دنیا کیساتھ اوپننگ اپ پالیسی کے تسلسل کے لیے پر عزم ہے تاکہ بین الاقوامی سطع پر ممالک ایک دوسرے کئساتھ مشترکہ مستقبل کے حوالے سے مخلص ہوں ، اسی طرح رواں سال 2018میں بوائو فورم برائے ایشیا سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جنپگ نے خطاب کرتے ہوئے چار بنیادی نکات کو اجاگر کیا انہوں نے کہا کہ سہولت کاری کیساتھ مارکیٹ تک رسائی یقینی بنائی جائے، سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک بہتر اور مستحکم ماحول یقینی بنایا جائے، انٹی لیکچوئل پراپرٹی حقوق کے تحفظ کے لیے میکنزیم کو بہتر انداز میں ٹھوس بنیادوں پرمضبوط کیا جائے اور درامدات کو بڑھانے کے حوالے سے ضروری اور فوری اقدامات یقینی بنائیں جائیں ، چین کو بیرونی سطع پر آج جن مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے انہیں دیکھتے ہوئے یقینی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ اگر چین اصلاھات اور اوپننگ اپ پالیسیز کے تسلسل کو جاری رکھتا ہے تو چین کا مستقبل بہت تابناک ہے اس ضمن میں چینی حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جو چیلنجز بیرونی سطع پر چین کا درپیش ہے چین کبھی بھی اوپننگ اپ پالیسی میکنزیم کو ترک نہیں کریگاخصوصا ایک ایسے وقت جب بیشتر مغربی ممالک کو اینٹی گلو بلائزیشن، تجارتی و سرمایہ کاری تحفطات، آبادی سے متعلق مسائل کا سامنا ہے ان تمام تر مسائل کی موجودگی میں چین نے اصلاحات اور اوپننگ اپ پالیسی کے تسلسل کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے