مولانا فضل الرحمان کا ازسر نو شفاف انتخابات کا مطالبہ،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھیں گے

اسلام آباد: مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف متحدہ مجلس عمل اور ن لیگ کی جانب سے اسلام آباد میں بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) نے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات مسترد کر دیے۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کا مینڈیٹ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں نے 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ انتخابات چلانے کے لیے تحریک چلائیں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے تمام ثبوت موجود ہیں لیکن میڈیا چلا نہیں سکے گا .

https://www.youtube.com/watch?v=L17DWiwqdgc

مولانا فضل الرحمان کہا کہ دیکھیں گے کہ یہ کس طرح سے اس ایوان کو چلاتے ہیں، ان لوگوں کو ایوان میں داخل ہونے نہیں دیں گے، چور لٹیروں کو اس مقدس آیوان میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں جمہوریت کی بقا چاہتے ہیں، جمہوریت کو یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ان کے کے مطابق اے پی سی میں شریک تمام جماعتوں نے ازسرنو شفاف انتخابات کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ تحریک چلانے کے معاملے پر متفق ہوں لیکن حلف نہ اٹھانے کے حوالے سے پارٹی رہنماوں سے مشاورت کروں گا اور جلد اگلا لائحہ عمل جاری کریں گے۔ پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کو پیغام بھیجا ہے کہ پی پی آپ کے مؤقف کے ساتھ ہیں لیکن آج پارٹی کا مشاورتی اجلاس بلارکھا ہے جس کی وجہ سے پی پی رہنما اے پی سی میں شریک نہیں ہوسکتے۔

https://www.youtube.com/watch?v=pgl5GDIXxhg

 

علاوہ ازیں قومی وطن پارٹی کےسربراہ آفتاب شیر پاؤ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ،سردار مہتاب، خرم دستگیر، امیر جماعت اسلامی سراج الحق، مولانا فضل الرحمان، اکرم درانی، وزیر اعظم آزاد کشمیر، گورنر سندھ محمد زبیر، ایم کیو ایم کے فاروق ستار و دیگر اے پی سی میں شریک ہیں۔

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وفاق میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کیا ہے .بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ نتائج مسترد کرتے ہیں .لیاری والے ان کے لاڈے ہیں اور وہ لیاری والوں کے لاڈلے ہیں . بلاول نے سخت لہجے میں کہا کہ وہ اب بتائیں گے کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے .

[pullquote]مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد انتخابی نتائج میں دھاندلی کے سبب پارٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوگئے.[/pullquote]

آفاق احمد

کراچی سے خبر ہے کہ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد انتخابی نتائج میں دھاندلی کے سبب پارٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوگئے۔آفا ق احمد نے کہا کہ انتخاب کی ایسی نظیر کہیں نہیں ملتی۔الیکشن میں بہت ساری انجنئیرنگ کی گئی ہے۔ہم سازشوں کو ناکام بنانے میں ناکام رہے۔کارکنان مجھ سے بہتر چیئرمین منتخب کرلیں۔جو میں نے پچھلی نیوز کانفرنس میں کہا تھا وہ سچ ثابت ہوا۔میں نے کہا تھا یہ کنٹرول انتخابات ہیں پھر بھی ہم نے حصہ لیا۔میں نے یہ بات بھی کہی تھی کے باہر کے لوگوں کو لانا چاہتے ہیں۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ شہر ان کے ہاتھوں سے چھینا جارہا ہے۔میری باتوں پر دھیان نہیں دیا گیا اور آج یہ شہر ہاتھوں سے نکل گیا۔میں نے ہمیشہ کہا کہ ہمارے ساتھ ایجنسیاں نہیں ہیں یہ داغ بھی دھل گیا۔

آفاق احمد کی جانب سے چیئرمین شپ چھوڑنے کے اعلان پر کارکنان کی جانب سے شدید مخالف کی گئی اور نعرے بازی کی اور کنان رونے لگ گئے۔آفاق احمد نے کارکنان نے اصرار کے باوجود استعفیٰ واپس لینے سے انکار کر دیا۔ آفاق احمد نے کی پارٹی چیئرمین شپ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں نتائج کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔میں فیصلے تبدیل کرنے والا فرد نہیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کو اب نئی قیادت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کارکنان سے کہا کہ مجھے فاروق ستار نہ بناو میں نے فیصلہ کرلیا تو کرلیا۔مجھ سے بہتر چیئرمین منتخب کرلیں۔ آفاق احمدنے کہا کہ میں کارکنوں کے ساتھ رشتہ ختم نہیں کرہا۔میں اپنے نظریے پر قائم ہوں۔ہم سازشوں کو ناکام بنانے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ دوسری پارٹی کے لوگوں کو بھی اپنا لیڈرز کا احتساب کرنا چاہیے۔میں نے کہا تھا یہ کنٹرول انتخابات ہیں پھر بھی ہم نے حصہ لیا۔سب ہی شکایت کررہے ہیں .

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری قوتوں کے ساتھ ہیں ۔ووٹ کی قدر و قیمت ختم ہورہی ہے ۔یہ تاثر ختم ہونا چاہیے کہ ہم نے ووٹ دیا اور ڈبے سے نکلا نہیں ہے۔مہاجر قومی موومنٹ اس ملک اور شہر کی بہتری کے لیے جو کرسکی کرے گی۔1986 والا ماحول تھا اور لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے نکلے تھے۔ہمارے لوگوں کی یہ شکایت بھی تھی کہ مہاجر قومی موومنٹ کا کارڈ لیکر جانے پر پولنگ اسٹیشن میں جانے نہیں دیا جارہا ہے۔

آفاق احمد نے کہا کہ عمران خان نے انقلابی تبدیلوں کا وعدہ کیا ہے۔جو وعدے کیے ہیں اس پر عمل کریں گے تو ہم ان سے تعاون کریں گے۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ ڈیفنس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے