کراچی: گھر سے ناراض لڑکی کا ریپ، 3 افراد گرفتار

کراچی پولیس نے گلشن معمار میں فارم ہاؤس سے بے ہوشی کے حالت میں ریپ کا نشانہ بننے والی لڑکی بازیاب کرکے 3 افراد کو حراست میں لے لیا۔

سینیئر سپرنڈنٹ پولیس ( ایس ایس پی ) ملیر منیر شیخ نے بتایا کہ شہر قائد کے علاقے گلشن معمار میں افغان کیمپ کے قریب فارم ہاؤس سے بے ہوشی کی حالت میں لڑکی کو بازیاب کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ نرما نامی لڑکی لانڈھی کی رہائشی ہے اور وہ گھر والوں سے ناراض ہو کر دوستوں کے ساتھ فارم ہاؤس گئی تھی، جہاں رات کو وہاں موجود فیضان نامی نوجوان نے اسے کولڈ ڈرنگ میں نشہ آوراشیاء ملا کر پلائی۔

ایس ایس پی ملیر کے مطابق نرما پر غنودگی طاری ہوئی تو ملزم فیضان نے اس کا ریپ کرنے کی کوشش کی، تاہم لڑکی کی مزاحمت پر ملزم نے خاموش کرانے کے لیے اس کا گلا گھونٹ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکی سے زیادتی اور گلاگھونٹے پر فیضان اور دیگر دوستوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی اور ملزم فیضان لڑکی نرما کو مردہ سمجھ کر موقع سے فرار ہوگیا۔

منیر شیخ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس نے نرما کو نیم مردہ حالت میں ہسپتال منتقل کیا جبکہ ساتھ ہی فارم ہاؤس پر موجود فیضان کے 3 دوستوں کو حراست میں لے لیا۔

ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ موقع سے فرار ہونے والے ملزم فیضان کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

دوسری جانب سے بازیاب کی گئی لڑکی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس سے ریپ کی تصدیق ہوگئی۔

ایم ایل او عباسی شہید ہسپتال ڈاکٹر سامیعہ نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے ریپ ثابت ہوگیا، لڑکی کو ریپ سے قبل نشہ آور گولیاں بھی دی گئیں تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ کیمائی معائنے کیلیے لڑکی کے خون کے نمونے بھیج دیے ہیں، جس کی رپورٹ کے بعد معلوم ہوگا کہ کون سی گولیاں دی گئیں۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اسے مشروب پلایا گیا، جس کے بعد اس پر بے ہوشی طاری ہوئی اور بے ہوشی ہونےسے قبل تک کا اسے یاد ہے۔

ادھر اس واقعے پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی ) سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی نے فارم ہاؤس میں لڑکی سے ریپ کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر سے واقعہ کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ طلب کرلی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے