اگر گاڑی کا ٹائر تیز رفتاری میں پھٹ جائے یا پنکچر ہو جائے تو کیا کیا جائے؟

کچھ عرصہ قبل ہمارے سابقہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائن ایک حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ وجہ تیز رفتاری میں ٹائر پھٹنا بنی۔ گاڑی بم پروف تھی مگر پھر بھی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔

مجھے یہ بات واضح کرنی ہے کہ ایسی صورت میں اگر ڈرائیور اپنے اوسان بحال رکھے تو بہت بڑے حادثے سے بچا جا سکتا ہے۔

اسکے لئے چھ سادہ سے سٹیپس ہیں جس سے دو منٹ کے اندر اندر گاڑی کو محفوظ حالت میں روکا جا سکتا ہے۔

1۔ ٹائر پھٹنے پر گھبرائیے نہیں اور خود کو فوری طور پر چوکس کریں اور اعصاب کو نارمل کریں اور اعتماد کے ساتھ اس سیچوایشن کو سنبھالیں۔ کیونکہ اس وقت آپکی گاڑی بے قابو ہو رہی ہوگی تو آپکا قابو میں رہنا لازمی ہے۔ سب کچھ آپکے کنٹرول میں ہے اور اب آپ نے گاڑی کو بھی قابو کرنا ہے۔

2۔ سٹیرنگ وھیل کو مضبوطی سے دونوں ہاتھوں سے پکڑ لیں۔ کسی بھی قسم کے کٹ مارنے یا موڑنے کی کوشش نہ کریں۔( اگر ممکن ہو تو ہیزرڈ لائیٹ کا بٹن دبا دیں۔ مگر ضروری نہیں ہے) اپنے شیشوں کی مدد سے پیچھے کی ٹریفک پر توجہ مرکوز کریں اور سڑک پر دھیان رکھیں۔ گاڑی کی حرکت کو محسوس کریں کہ وہ کس جانب پل کر رہی ہے یا کھنچ رہی ہے۔ جس طرف کا ٹائر پھٹا ہے گاڑی اسی طرف کو مڑے گی یا کھنچے گی۔ لہذا آپکی سٹیرنگ پر گرفت مضبوط ترین ہونی چاہیئے۔

3۔ دھیرے دھیرے ایکسلریٹر سے پاوں ہٹائیں اور کبھی بھی بریک نہ لگائیں ۔۔ بریک نہیں لگانی! کیونکہ 95 فیصد امکان ہے کہ جونہی آپ بریک لگائیں گے گاڑی الٹ جائے گی۔ گاڑی کی سپیڈ خود کم ہوتی جائے گی اور آپ کو اس وقت یہ خیال رکھنا ہوگا کہ سڑک پر موجود دیگر گاڑیوں سے خود کو کیسے بچانا ہے۔( رم کے نقصان پر توجہ نہ دیں کیونکہ آپ کی جان قیمتی ہے رم نہیں)۔

4۔ گیئر کو نیوٹرل میں ڈال دیں اور اپنے سٹیرنگ کو قابو میں رکھیں مضبوطی کے ساتھ اور نظر اور توجہ سڑک پر رکھیں۔

5۔ اس وقت تک آپکی سپیڈ اوریجنل سپیڈ کے تناسب سے کافی کم ہو کر لگ بھگ 60 کلومیٹر تک آ پہنچے گی۔ یہ وقت ہے جب آپ آہستہ آہستہ بریک لگا سکتے ہیں مگر یک دم نہیں ۔۔ مقصد ہے سپیڈ کو کم کرنا نہ کہ روکنا۔ اب آپ گاڑی کو سڑک کے کنارے کی طرف لے جانے کی پوزیشن میں ہیں اور اشارہ بھی دے دیں تاکہ پیچھے سے آنے والی گاڑیوں کو آپ کی حرکت کا اندازہ ہو سکے۔ گاڑی کو اپنے بائیں جانب لے جا کر روکنے کیلئے تیار ہو جائیں۔

6۔ اب آپ بالآخر محفوظ ہیں اور گاڑی کو روک سکتے ہیں۔ گاڑی کو روکیں اور انجن بند کر دیں۔ ہیزرڈ لائٹ جلا دیں۔ اور اتر کر گاڑی کے پھٹے ہوئے ٹائر کا جائزہ لیں۔ کئی بار رگڑ لگنے سے ٹائر کو آگ بھی لگ سکتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو سب مسافروں کو گاڑی سے اتار دیں اور اگر آپ کے پاس آگ بجھانے کا آلہ ہے تو فوری طور پر اس کی مدد سے آگ بجھائیں۔ ورنہ پانی یا مٹی سے بھی یہ کام کیا جا سکتا ہے۔ اگر کسی وجہ سے آگ بجھانا ممکن نہ ہو تو گاڑی سے دور ہٹ جائیں اور کسی بھی دوسری گاڑی سے مدد طلب کریں کہ شاید آگ بجھانے کا آلہ مل جائے۔ پینک یا خوف زدہ نہ ہوں کیونکہ ابھی ابھی آپ نے اپنی اور اپنے ساتھیوں کی جان بچا لی ہے۔ اگر آگ نہیں لگی تو گاڑی اور ٹائر کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر ٹائر بدلیں۔

آخری بات ۔ یاد رکھیں کہ ڈرائیور کا تجربہ کار ہونا اور مضبوط اعصاب کا ہونا لازمی ہے۔ اناڑی ڈرائیور ہمیشہ خوف زدہ ہو کر بریک لگاتے ہیں اور گاڑی الٹ جاتی ہے جس سے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ یہ بات یاد رکھیں کہ ایسے موقع پر گاڑی میں موجود سب لوگ ڈرے ہوئے ہونگے۔ کسی کی مت سنیں اور صرف سڑک پر اور گاڑی پر توجہ مرکوز رکھیں۔۔کیوں کہ ڈرائیور آپ ہیں وہ نہیں ۔

اب آپ کے ذمے ہے کہ اس انفارمیشن کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں اور جتنا ہو سکے لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کریں۔ ہو سکتا ہے آپکی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بچ جائیں۔ میں نے اپنا کام کر دیا ہے آپ اپنا کر دیں ۔ صدقہ جاریہ ہے۔

اللہ پاک ہمیں اپنی حفظ و امان میں رکھیں اور کسی بھی قسم کے حادثے سے محفوظ رکھیں۔ آمین۔

نوٹ : گاڑی کے ٹائروں پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرنا تھوڑے سے بھی کمزور ہو جائیں تو فوری طور پر بدل دیں۔ آپ کی جان قیمتی ہے۔ ٹائر تو گھستے ہیں، سو بدلنے تو پڑتے ہیں ۔۔ !

آپکا خیر اندیش

WHAT TO DO WHEN YOU HAVE A TYRE BURST / BLOWOUT WHILE STILL IN MOTION (SPEED)

The unfortunate death of Chairman joint chiefs of staff committee General Khalid Shamim Wyan in an accident occasioned by a tyre burst sometime ago and the fact that we have many untrained drivers, it has become pertinent for me to write this.

There are 6 simple steps to take within a maximum of 2 minutes and you will be safe, these by the grace of God I have been familiar with for decades. They are as follow:

(1) DON’T PANIC in the event of a tyre burst , calm yourself down fast because your car will start misbehaving and you need to take charge.

(2) Hold FIRMLY to your steering wheel with both hand, NO VIGOROUS TURNING, as you concentrate on the road and your mirrors, in seconds study the movement pattern of the car. Your car will naturally swerve to the direction of the burst tyre.

(3) Gradually take off your foot from the accelerator, DON’T EVER ATTEMPT TO PRESS THE BRAKES, IF YOU DO, YOU HAVE A 95% CHANCE OF A SOMERSAULT. The car will decelerate gradually while you concentrate on the road to avoid collision with any other road user.

(4) Disengage the gears of the car by shifting to neutral (N) as you still maintain a firm grip on the steering wheel and put your eyes on the road.

(5) After a while depending on your initial speed, your car comes to a speed less than 60km/h when it is now safe to GRADUALLY apply the brakes and navigate to the side walk

(6) Ultimately, it is now safe to put the car to a complete stop and turn off the engine. You have just saved yourself and passengers from untimely death.

NOTE:
Of course, everyone in the car will be in a panic mode BUT this is NOT THE TIME TO LISTEN TO THEM, it is TIME TO CONCENTRATE.

Please, don’t just read share on your page and copy to other platforms, you may just be about to save a life.

I pray that God will continue to keep us safe as we use the roads. Aameen.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے