پاکستان میں جنگلات کی خوفناک حد تک کمی:یوم آزادی کے موقع پر زبردست شجرکاری مہم

پاکستان دنیا کے ان ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں جنگلات تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ ملک میں جنگلات پر تحقیق کرنے والے سرکاری تدریسی ادارے پاکستان فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کےمطابق ملک میں 90 کی دہائی میں 35 لاکھ 90 ہزار ہیکٹر رقبے پر جنگلات پر تھے جو دو ہزار کی دہائی میں کم ہو کر اب 33 لاکھ 20 ہزار ہیکٹر تک تک پہنچ گئے ہیں۔

ٹیم سر عام شجرکاری میں مصروف ہے

فارسٹ انسٹی ٹیوٹ کا کہنا ہے کہ 2002 میں جنگلات کے رقبے میں اضافہ ہوا اور ملک میں پانچ اعشاریہ ایک فیصد رقبہ جنگلات پر محیط ہے۔تاہم اقوام متحدہ سمیت دیگر اہم غیر ملکی ادارے ان اعداد و شمار کو درست نہیں مانتے۔ ان کے مطابق پاکستان میں گذشتہ ایک دہائی سے مسلسل ہر سال جنگلات کا رقبہ کم ہو رہا ہے۔ جس کے تحت یہ رقبہ کل رقبے کے تین فیصد تک رہ گیا ہے۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ پاکستان دنیا کے ان سات ممالک میں شامل ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہے اور جہاں ان کے تباہ کن اثرات سے ہر سال ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

پاکستان میں ہر سال یومِ آزادی کے موقع پر لوگ پرچم اور جھنڈیاں لگا کر جشن مناتے ہیں مگر اس برس اس دن کی مناسبت سے منائے جانے والے جشن کو ایک نیا رخ دیا گیا ہے.

[pullquote]پاک فوج کا یوم آزادی پر قوم کو تحفہ، ایک کروڑ درخت لگانے کا اعلان[/pullquote]

پاک فوج نے یوم آزادی کے موقع پر قوم کو تحفے کے طور پر ایک کروڑ درخت لگانے کا اعلان کیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی اہلیہ نے ملک گیر‘سرسبزوشاداب پاکستان’مہم کا آغاز کیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق آج پاک فوج نے ملک بھر میں 20 لاکھ پودے لگائے اور عوام سے قومی مہم میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ درخت زندگی ہیں، درخت لگائیں زندگی بچائیں۔سربراہ پاک فوج نے کہا کہ ملک بھر میں ہر ایک کو پودے لگانے کو ترجیح دینی چاہیے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں مون سون سیزن میں ایک کروڑ پودے لگائے جائیں گے، قومی اور صوبائی سطح پر شہری محکموں کی معاونت سے پودے لگائے جائیں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ شہر کاری مہم میں ماحولیاتی ایجنسیوں، محکمہ جنگلات اور زراعت کا تعاون بھی شامل ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ آج ہم ایک قومی مقصد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، ملک کو زیادہ سے زیادہ درختوں کی اشد ضرورت ہے۔

معروف صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے بھی لاہور میں پودا لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز کیا . اس موقع پر انہون نے اپنا پیغام بھی ریکارڈ کرایا

اے آر وائے نیوز کے اینکر اقرار الحسن سید کی ٹیم سر عام نے منتخب شہروں میں پودے بھی لگائے اور پاکستانی پرچم بھی آویزاں کئے .

اے آر وائے نیوز کے میزبان اقرار الحسن شجرکاری میں مصروف ہیں

 

 

 

 

 

 

 

 

[pullquote]خیبر پختونخوا میں بلین ٹری منصوبہ [/pullquote]

عمران خان بلین ٹری منصوبے کا معائنہ کرتے ہوئے

خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت کی جانب ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے شجر کاری کی مہم ’بلین ٹری سونامی’ کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا . اس منصوبے کے تحت اب تک صوبہ بھر میں 94 کروڑ درخت لگائے گئے .

ماحولیات کے تحفظ کےلیے سرگرم عالمی ادارے آئی سی یو ان کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا کا شمار دنیا کے ان صوبوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ‘بون چیلنج’ کے تحت 350000 ہیکٹر رقبے پر پودے لگانے کا ہدف پورا کیا ۔سنہ 2013 میں بلین ٹری سونامی منصوبے کے لیے ٹاسک فورس بنائی گئی تھی ۔ تاہم اس منصوبے کا باقاعدہ آغاز 2015 میں تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کیا تھا۔

منصوبے پر کام کرنے والے گرین گروتھ انسٹیٹویشن کے چیئرمین ملک امین اسلم کے مطابق شجر کاری ہزارہ، مالاکنڈ اور جنوبی اضلاع میں کی گئی ہے. 21 مختلف قسم کے درخت اگائے گئے ہیں جن میں کیکر، لاچی، شیشم اور روبینیہ قابل ذکر ہے۔یہ درخت ان علاقوں میں لگائے گئےہیں جہاں پہلے جنگلات کا وجود ہی نہیں تھا .

 

پاکستان اسلامک مشن کے سربراہ مولانا سید اکبر علی شاہ شجر کاری مہم کا آغاز کررہے ہیں

ماحولیات پر تحقیق کرنے والی عالمی ادارے آئی یو سی این کی رپورٹ کے مطابق بلین ٹری سونامی منصوبے کے تحت خیبر پختونخوا کا شمار دنیا کے ان صوبوں میں ہونے لگا ہے جس نے عالمی معاہدے ‘ بون چیلنج’ کے تحت 350000 ہیکٹر رقبے پر پودے لگانے کا ہدف پورا کیا ہے۔ بون چیلنج ایک عالمی معاہدہ ہے جس کے تحت دنیا کے درجنوں ممالک سنہ 2020 تک 150 ملین ہیکٹر رقبے پر جنگلات میں اضافہ کریں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے