نیوز رپورٹ
:
قومیں یکجہتی و تکثیریت کے ذریعے ترقی کے منازل طے کرتی ہیں ۔ڈپٹی اسپیکرجعفراللہ
ہمیشہ دوسروں کے احساسات اورجذبات کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ پروفیسر مہرداد
ہم نے مملکت پاکستان کے لیے اپنی خدمات پیش کرنی ہے۔ خادم حسین سلیم

گلگت(خصوصی رپورٹ : امیرجان حقانی) فاطمہ جناح ویمن ڈگری کالج گلگت میں یوم آزادی کے حوالے سے ایک بہت بڑے پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔یوم آزادی کے حوالے سے ڈائریکٹریٹ آف کالجز نے تقریری اور تحریری مقابلوں کا انعقاد کیا جس میں جی بی کے تین ڈویژونوں کے کالجز میں مقابلہ ہوا اور تینوں ڈویژن کے کالجز کے طلبہ وطالبات نے حصہ لیا۔تقریب کے مہمان خصوصی ڈپٹی اسپیکر قانون ساز اسمبلی جعفراللہ تھے جبکہ میر محفل سابق سیکرٹری ایجوکیشن پروفیسر مہرداد تھے۔ یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ جب قومیں آپس میں دست و گریباں ہوں تو خوشیاں ناخوش ہوتی ہیں۔ ہمیں آپس میں الجھ کر برباد ہونے کے بجائے ہر فرد کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرکے اپنے حصے کا شمع جلانا چاہیے۔ ترقی یافتہ ممالک نے ایک قوم بن کر اپنے ملکوں میں خوب ترقی کی جبکہ ہم نے یکجہتی اور تکثیریت کے بجائے ناچاکی اور تعصب کے ذریعے تنزلی کا راستہ چن لیا جو بہت ہی غلط اور خوفناک ہے۔ ہم یکجہتی اور تعمیر کے بجائے لسانیت، عصبیت اور فرقہ واریت کا درس دیتے ہیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے مفکرین پاکستان اور بانیان پاکستان کی کوششوں کو خوب سراہا اور ان کے نقش قدم پر چلنے کی تلقین کی۔ حکومت گلگت بلتستان کی طرف سے پوری قوم کو مبارک باد دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ شرپسندوں نے دیامر میں شرپسند می کا مظاہرہ کیا ،اسکول جلائے،لیکن دیامر کی پوری قوم مبارک باد کے مستحق ہے کہ انہوں نے یک زبان ہوکر ان دہشت گردوں کا بائیکاٹ کیا اور حکومت پاکستان اور ریاست پاکستان کا ساتھ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2018ء کے آرڈر میں وہ تمام اختیارات دیے گئے ہیں جو دیگر صوبوں کو حاصل ہیں۔ ہم دیامر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر کے تعلیم دشمنوں کو یہ پیغام دینا چاہیے ہیں کہ ہم کسی صورت دہشت گردوں اور تعلیم دشمنوں کو پنپنے نہیں دیں گے ، دیامر کے عمائدین، علماء کرام اور عوام کے ساتھ مل کر ان دہشت گردوں کا قلع قمع کردیں گے۔ ڈپٹی اسپیکرنے شہید ہونے والے پولیس کے جوانوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا اور قومی اداروں کے خلاف مہم چلانے اور غلط زبان استعمال کرنے والوں کی بھی مذمت کی اور پاک آرمی کی ملک و ملت کے لیے دی جانے والی قربانیوں کو بھی تحسین کیا۔

تقریب کے میر محفل پروفیسر مہرداد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ دوسروں کے احساسات و جذبات کا خیال رکھ کر کام کیا جائے تو قومیں بہت جلد ترقی کرتی ہیں۔دنیا کا جدید نظریہ ہمیشہ دوسروں سے سیکھنا ہے لہذا بحیثیت استاد و طلبہ ہمیں سیکھنے کے عمل کو مسلسل جاری رکھنا چاہیے۔ سیکرٹری ایجوکیشن خادم حسین سلیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم میں سے ہر ایک نے یہ سوچنا ہے کہ ہم نے وطن کے لیے کیا کرنا ہے ؟ ہم نے بحیثت شہری،بحیثیت ایک استاد، آفسیر، وزیر اور طالب علم اس مملکت پاکستان کی کیا خدمت کرنی ہے اس کا تعین کرنا ازحد ضروری ہے۔ اس کے بغیر نہ ترقی ممکن ہے نہ ہی تبدیلی ،لہذا اپنا کردار با احسن و خوبی نبھانا ہوگا۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن کالجز پروفیسر منطور کریم نے یوم آزادی کی تقریب کے حوالے سے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں، ڈائریکٹر ایجوکیشن نے نمائندہ خصوصی اور میڈیا کمیٹی کے ممبر امیرجان حقانی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حتی المقدور کوشش کی ہے کہ پروگرام جتنا بہتر ہو کامیاب بنایا جاسکے۔ ایجوکیشن ڈائریکٹریٹ تمام کمیٹیوں کے ذمہ داران اور کالجز کے پرنسپل صاحبان اور پروفیسروں نے بھرپور تعاون کیا جس کی وجہ سے بہترین پروگرام کے انعقادمیں آسانی ہوئی۔ اور طلبہ میں تقریر و تحریر کے مقابلے کا انعقاد کیا تھا۔ تقریری مقابلوں میں ڈگری کالج مناور گلگت کے طالب علم حسنین قاسمی نے پہلی پوزیشن، گورنمنٹ ڈگری کالج برائے طالبات گاہکوچ کی طالبہ بی بی عطیہ نے دوسری پوزیشن جبکہ گورنمنٹ ڈگری کالج فار ویمن گلگت کی طالبہ طوبی بہرام نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔تحریری مقابلے میں پہلی پوزیشن ڈگری کالج گلگت فار ویمن کی طالبہ فاطمہ جبیں نے حاصل کی جبکہ دوسری پوزیشن گورنمنٹ انٹرکالج بسین کے طالب علم کامران اللہ طیب نے اور تیسری پوزیشن ثمانہ خاتون طالبہ ڈگری کالج برائے طالبات اسکردو نے حاصل کی۔پروفیسر موسی کلیم، پروفیسر عبدالعزیز اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن عنایت اللہ نے تقریری مقابلے میں ججز کے فرائض انجام دیے۔ پروفیسر موسی کلیم نے نتائج کا اعلان کیا۔تلاوت کلام الہی انٹرکالج بسین کے طالب علم امداداللہ،فاطمہ جناح کی طالبہ عنبر زہراء نے نعت نبی اور ارم فاطمہ نے ملی نغمہ پیش کیا جبکہ گورنمنٹ ڈگری کالج غذر کی الشبہ اینڈ گروپ اور الینہ اینڈ گروپ نے مختلف ملی نغمے پیش کرکے سامعین کے دل جیت لیے ۔ محمود آباد کالج کے طالب علم مظاہرحسین نے بھی ملی نغمہ پیش کیا۔اس تقریب میں ریڈیوپاکستان گلگت کے ڈائریکٹر جاوید باجوہ اور اس کی ٹیم، سیکرٹری اطلاعات فداحسین، سیکرٹری قانون رحیم گل، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ثناء اللہ اور سیکرٹری ہیلتھ سعید اللہ نیازی نے خصوصی شرکت کی۔ اشتیاق احمد یاد اور میڈم حسن آراء نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض انجام دیے جبکہ امیرجان حقانی نے میڈیا کمیونکیشن کے فرائض بخوبی نبھائے،پروفیسراعجاز احمد نے صدر مملکت ممنون حسین کی طرف سے منطور کردہ پیغام کا خلاصہ پیش کیا اور پیغام پاکستان کو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔اشتیاق احمد یاد نے محکمہ ایجوکیشن،سیکرٹری ایجوکیشن، ڈائریکٹریٹ اور کالجز کی طرف سے تمام طلبہ و طالبات، سیکرٹریز، صحافی برادری، معززمہمانان گرامی ، سیکورٹی عملہ اور دیگر ذمہ داروں کاخصوصی شکریہ ادا کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے