عمران خان وزیراعظم پاکستان بدلتی سیاست کا محور

عمران خان جب کرکٹ کے میدانوں کو خیر آباد کہنے والا تھا تو اسے اپنی والدہ ماجدہ کی وفات کا منظر اور کینسر جیسے موزی مرض کی وہ تکلیف اس کی آنکھوں میں گھومنے لگی جو اس کی والدہ کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی تھی اس نے ٹھان لی کہ وہ اپنی والدہ شوکت خانم کی یاد میں ایک کینسر ہسپتال قائم کرے گا ہسپتال کی تعمیر نے اس کو زندگی کے مشن سے آشنا کردیا دیکھتے ہی دیکھتے وہ اپنے اس خواب کی تکمیل میں کامیاب ہوا خواب دیکھنا ہر زی شعور انسان کا حق ہے یقیناً کچھ خواب قوموں کی زندگیوں کو بدل دیتے ہیں عمران خان نے اینی جد جہد کو جاری رکھا حالات سے سمجھوتہ نہیں کیا اس کے گھر میں بھی ایک طوفان آیا اسے اپنی شریک حیات جو دولت اور حسن کی دولت سے مالا مال تھی اس سے علیحدگی اختیار کرنی پڑی وجہ یہ تھی کہ عمران پاکستان سے بے حد محبت کرتا ہے اور پاکستان سے باہر ٹھہرنے کو گناہ سمجھتا ہے جمائما کا اصرار تھا کہ وہ برطانیہ میں مستقل قیام کرے کھرب پتی اپنے سسر سرجیمیز گولڈ سمتھ کا کاروبار اور دولت سنبھالے لیکن وہ سیاست کی کٹھن راہوں پر چل نکلا تھا ۔

"یقین محکم، عمل پہیم، محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں ”

سیاست میں کودنے کا فیصلہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا تحریک انصاف کی بنیاد رکھ کر عمران نے تبدیلی کا آغاز کردیا اس نے انتھک محنت سے اس نظریئے کو غلط ثابت کیا کہ وہ کوششوں کے باوجود تھک کر گھر بیٹھ جائے گا آج یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس نے ہر ناکامی کے بعد سبق حاصل کیا اور اپنی تحریک اور جہد مسلسل کو جاری رکھا پاکستانی سیاست کو حقیقی تقاضوں کے مطابق متاثر کرنے والی عمران کی شخصیت اپنا لوہا منوا رہی ہے آج پاکستان کی بدلتی سیاست کا محور عمران خان ہے اس کا نظر یہ ہے
یہ جو 18،17 آگست کا سورج ایک نئی امید اور نئی صبح کے ساتھ پوری آب و تاب کے ساتھ طلوع ہوا ہے یہ بڑی تکالیف اور مشکلات کو جھیلنے کے بعد تعمیر پاکستان کی جانب پیش قدمی کی نوید ہے –

"صبا کرتی ہے بوئے گل سے اپنا ہم سفر پیدا
اگر عثمانیوں پر کوہ غم ٹوٹا تو کیا غم ہے
کہ خون صد ہزار انجم سے ہوتی یے سحر پیدا
جگر خوں ہو تو چشم دل میں ہوتی ہے نظر پیدا ”

وہ لوگ جو مکافات عمل کی وجہ سے سے سیاست کے افق سے غائب ہو رہے ہیں انہوں نے اس شخص کی کردار کشی میں میں انتہا کردی یہودی ایجنٹ، بدکردا، طالبان خان، یو ٹرن ماسٹر، بیرونی ملکوں کا ایجنٹ نجانے کیا کیا بہتان تراشیوں کے اور القابات سے اسے نوازا گیا مطلب صاف ظاہر ہے عمران خان کا نعرہ کرپشن کا خاتمہ ہے سٹیس کو ختم کرنا یے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں اور مورثی سیاست دانوں کو اس نے چراہوں، گلی محلوں اور سڑکوں پر سب کے سامنے بے نقاب کردیا ہے وہ اس کا راستہ روکنا چاہتے ہیں اسی لئے سب اس کے خلاف گینگ اپ ہو گئے ہیں اور اسے مستقبل میں ناکام کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گئے –

ہمیشہ حق کا بول بالا ہوتا ہے اور جھوٹ سرنگوں ہوتا ہے چونکہ جھوٹ مٹنے کے لئے ہو تا ہے وہ مٹ کر رہتا ہے
نومنتخب وزیراعظم عمران خان کو ہنگامی اور فوری بنیادوں پر چیلنجز درپیش ہیں جن پر اقدامات کے لئے کاونٹ ڈاون آج سے شروع ہوجائے گا

1-ڈوبتی معیشت کو سنبھالا دینا

2-خارجہ پالیسی کی از سر نو تشکیل

3-اداروں کی مضبوطی

4-گڈ گورننس

5-کرپشن کے خلاف جہاد –

6-سول ملٹری تعلقات کی بہتری-

7-ڈیموں کی تعمیر

8-تعلیم اور صحت پر توجہ

9-پولیس کو غیر سیاسی بنانا

10-وی آئی پی کلچر کا خاتمہ

11-سرکاری محکموں میں کفایت شعاری

12-پاکستانی سفارت خانوں میں پروٹوکول، افسر شاہی اور بیجا اخراجات پر کنٹرول

13-نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنا

14- پاکستان کی لوٹی ہوئی رقوم بیرونی ممالک سے واپس لانا

15-اسلامی اقدار کا تحفظ

مملکت خداداد پاکستان کی معیشت کو تباہ کرنے والے سابق وزیر خزانہ جو ان دنوں لندن کے پارکوں میں سیر سپاٹے کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں کاش ان کا بھی کوئی حساب ہو پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان کے لئے دنیا بھر میں نیک تمناؤں اور حمایتیوں کی تعداد میں لاکھوں میں ان کی مقبولیت میں بے حد اضافہ ہوا ہے جشن کا سماں ہے دوسری ملکوں کے لوگ بھی اس کی تعریف کرتے ہیں
اور اپنے ملک کے لئے اورسیزز پاکستانی سب کچھ کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن یہ سب کچھ ملک کی حالت سدھارنے سے مشروط ہے کسی بھی باشعور قوم کے افراد کی وفاداری ملک اور قوم سے ہوتی ہے جو ملک کے لئے اچھا کرے گا وہی یاد رکھا جائے یعنی بلندیوں پر پہچنا قدرے آسان ہدف ہے مگر بلندیوں پر قائم رکھنا بہت مشکل مرحلہ ہے اس دفعہ پاکستانیوں کو یقین ہے کہ ان کا وزیراعظم دولت اور شہرت کی ہرس و لالچ سے بے نیاز ہے قائداعظمؒ کے پاکستان کو ایک عظیم تر ملک بنانے کے لئے قوم کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے