لیاقت علی خان سے عمران خان کا سفر

خان لیاقت علی خان ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم تھے جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سب سے زیادہ 3 مرتبہ اور بے نظیر بھٹو کو اس عہدے پر دو مرتبہ فائز ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وزیراعظم کو مملکت کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت حاصل ہے جو اپنی کابینہ کے ذریعے امور مملکت چلاتا ہے، اب تک 21 سربراہان اس عہدے پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

خان لیاقت علی خان ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم تھے جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو سب سے زیادہ 3 مرتبہ اور بے نظیر بھٹو کو اس عہدے پر دو مرتبہ فائز ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

[pullquote]1۔ لیاقت علی خان :[/pullquote]

مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے خان لیاقت علی خان 14 اگست 1947 کو ملک کے پہلے وزیراعظم منتخب ہوئے جو 4 سال 2 ماہ اور 2 روز تک اس عہدے پر خدمات انجام دیتے رہے۔

16 اکتوبر 1951 کو ایک تقریب کے دوران انہیں گولی مار کر شہید کیا گیا جس کے بعد وزارت عظمیٰ کے لیے خواجہ ناظم الدین کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔

[pullquote]2۔ خواجہ ناظم الدین :[/pullquote]

خواجہ ناظم الدین نے 17 اکتوبر 1951 کو پاکستان کے دوسرے وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف لیا اور وہ ایک سال اور 6 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے۔

مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے خواجہ ناظم الدین کی حکومت 17 اپریل 1953 کو اس وقت کے گورنر جنرل ملک غلام محمد خان نے ختم کی۔

[pullquote]3۔ محمد علی بوگرا :[/pullquote]

محمد علی بوگرا نے ملک کے تیسرے وزیراعظم کی حیثیت سے 17 اپریل 1953 کو عہدے کا حلف لیا اور 2 سال تین ماہ اور 26 دن تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔

[pullquote]4۔ چوہدری محمد علی :[/pullquote]

مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے چوہدری محمد علی 12 اگست 1955 کو وزیراعظم منتخب ہوئے اور ایک سال ایک ماہ اس عہدے پر رہنے کے بعد انہی کی جماعت نے 12 ستمبر 1956 کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عہدے سے فارغ ہوئے۔

[pullquote]5۔ حسین شہید سہروردی :[/pullquote]

مسلسل 4 وزرائے اعظم مسلم لیگ سے منتخب ہوتے رہے لیکن ملک کے پانچویں وزیراعظم حسین شہید سہروردی کا تعلق عوامی لیگ سے تھا۔

حسین شہید سہروردی نے 12 ستمبر 1956 کو وزارت عظمیٰ کا حلف لیا اور ایک سال، ایک ماہ اور 5 دن تک اس عہدے پر خدمات انجام دیں ، انہوں نے پارٹی پر کنٹرول کم ہونے اور اتحادیوں کی حمایت چھوڑنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

[pullquote]6۔ ابراہیم اسماعیل چندریگر :[/pullquote]

ابراہیم اسماعیل چندریگر نے 17 اکتوبر 1957 سے 16 دسمبر 1957 تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر خدمات انجام دیں اور وہ تقریباً 55 روز تک ملک کے وزیراعظم رہے۔

مسلم لیگ کے ابراہیم اسماعیل چندریگر کو اکثریتی جماعت ریپبلکن پارٹی اور عوامی لیگ کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا اور وہ ایک ماہ اور 29 تک وزیراعظم رہے۔

[pullquote]7۔ فیروز خان نون :[/pullquote]

فیروز خان نون کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے تھا اور انہوں نے 16 دسمبر 1957 کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ساتویں وزیراعظم کی حیثیت سے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا اور وہ 9 ماہ اور 21 روز تک اس منصب پر فائز رہے۔

[pullquote]8۔ نورالامین :[/pullquote]

نورالامین ملکی تاریخ کی کم ترین مدت تک وزیراعظم رہے، 1971 کی جنگ کے دوران انہیں صرف 13 روز تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہنے کا شرف حاصل ہوا، وہ 7 دسمبر 1971 سے 20 دسمبر 1971 تک وزیراعظم پاکستان رہے۔

[pullquote]9۔ ذوالفقار علی بھٹو :[/pullquote]

پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے 14 اگست 1973 کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا اور 5 جولائی 1977 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

ذوالفقار علی بھٹو مجموعی طور پر تین سال 10 ماہ اور 21 دن وزیراعظم پاکستان رہے جنہیں اس وقت کے آرمی چیف ضیاالحق نے مارشل لا لگا کر عہدے سے ہٹایا۔

[pullquote]10۔ محمد خان جونیجو :[/pullquote]

1985 میں غیرجماعتی انتخابات کے نتیجے میں محمد خان جونیجو آزاد حیثیت میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور 24 مارچ 1985 کو وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا اور 29 مئی 1988 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

محمد خان جونیجو کو اس وقت کے صدر نے آئین کی آٹھویں ترمیم کے تحت خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے عہدے سے ہٹایا ، اس طرح وہ 3 سال 2 ماہ اور 5 دن تک وزیراعظم پاکستان رہے۔

[pullquote]11۔ بے نظیر بھٹو :[/pullquote]

بے نظیر بھٹو 2 دسمبر 1988 کو پاکستان اور اسلامی ممالک کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیراعظم منتخب ہوئیں اور وہ 6 اگست 1990 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

بے نظیر بھٹو ایک سال 8 مہا اور 4 روز تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہیں۔

[pullquote]12۔ نواز شریف :[/pullquote]

مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف پہلی مرتبہ 6 نومبر 1990 کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے اور وہ 18 جولائی 1993 تک اس منصب پر فائز رہے، جن کی حکومت اس وقت کے صدر غلام اسحاق ڈار نے آئین کے آرٹیکل 58 ٹو بی کے ذریعے ان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔

نواز شریف دو سال 7 ماہ اور 4 دن تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے، انہوں نے اپنی حکومت کے خاتمے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور عدالت عظمیٰ کی جانب سے حکومت بحالی کے حکم کے بعد انہوں نے ایک معاہدے کے تحت عہدے سے استعفیٰ دیا، اسی معاہدے کے تحت اس وقت کے صدر نے بھی اپنے عہدے سے استفعیٰ دیا۔

[pullquote]13۔ بے نظیر بھٹو :[/pullquote]

بے نظیر بھٹو 19 اکتوبر 1993 کو دوسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئیں اور اس مرتبہ بھی وہ اپنی 5 سالہ مدت پوری نہ کرسکیں اور صدر فاروق لغاری نے 5 نومبر 1996 میں ان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔

بے نظیر بھٹو اس مرتبہ 3 سال اور 17 روز تک وزیراعظم پاکستان رہیں۔

[pullquote]14۔ نواز شریف :[/pullquote]

نواز شریف 17 فروری 1997 کو دو تہائی اکثریت سے ملک 14ویں اور دوسری مرتبہ وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے لیکن اس مرتبہ بھی وہ اپنی مدت پوری نہ کرسکے اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے ان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔

نواز شریف اپنے دوسرے دور حکومت میں 2 سال 7 ماہ اور 25 روز تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہے۔

[pullquote]15۔ میر ظفراللہ خان جمالی :[/pullquote]

مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے میر ظفراللہ جمالی ملک کے 15ویں وزیراعظم کی حیثیت سے منتخب ہوئے، انہوں نے 23 نومبر 2002 کو اپنے عہدے کا حلف لیا اور 26 جون 2004 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

ظفراللہ جمالی ایک سال 7 ماہ اور 3 روز تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر رہے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر عہدہ چھوڑا۔

[pullquote]16۔ چوہدری شجاعت حسین :[/pullquote]

قومی اسمبلی نے 30 جون 2004 کو چوہدری شجاعت حسین کو ملک کے 16ویں وزیراعظم کی حیثیت سے انتخاب کیا، وہ 26 اگست 2004 تک اس عہدے پر فائز رہے، انہوں نے ایک ماہ اور 27 روز تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہنے کے بعد استعفیٰ دیا۔

[pullquote]17۔ شوکت عزیز :[/pullquote]

مسلم لیگ ق سے تعلق رکھنے والے شوکت عزیز نے 28 اگست 2004 کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور وہ 15 نومبر 2007 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

شوکت عزیز پہلے پاکستانی وزیراعظم تھے جنہوں نے پارلیمانی مدت ختم ہونے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوئے، وہ 3 سال 2 ماہ اور 18 روز تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہے۔

[pullquote]18۔ یوسف رضا گیلانی :[/pullquote]

2008 کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کے بعد یوسف رضا گیلانی نے 25 مارچ وزارت عظمیٰ کا حلف لیا اور 19 جون 2012 تک اس عہدے پر فائز رہے، انہیں سپریم کورٹ نے توہین عدالت کے جرم میں نااہل کیا اور اس طرح وہ 4 سال 2 ماہ اور 25 روز تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔

19۔ راجا پرویز اشرف :

پیپلز پارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے نااہل ہونے کے بعد راجا پرویز اشرف نے 22 جون 2012 کو 19ویں وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے حلف لیا اور 9 ماہ اور 2 دن تک اس عہدے پر فائز رہے۔

راجا پریوز اشرف نے پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ حکومت مکمل ہونے کے بعد عہدے سے سبکدوش ہوئے۔

[pullquote]20۔ نواز شریف :[/pullquote]

2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کے بعد نواز شریف ملکی تاریخ میں تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہوئے، وہ تین مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہنے والے واحد پاکستانی ہیں۔

نواز شریف نے 5 جون 2013 کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا اور 4 سال ایک ماہ اور 23 روز تک اس عہدے پر رہے، جنہیں سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے پر نااہل کیا۔

[pullquote]21۔ شاہد خاقان عباسی :[/pullquote]

مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے شاہد خاقان عباسی نے یکم اگست 2017 کو وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا اور 10 ماہ تک اس عہدے پر فائز رہے۔

شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ ن کا دور حکومت مکمل ہونے کے بعد 31 مئی 2018 کو عہدے سے سبکدوش ہوئے۔

[pullquote]ناصر الملک (نگراں وزیراعظم)[/pullquote]
یکم جون 2018 سے اب تک

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ممکنہ طور پر 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات وقت پر نہیں ہوں گے تاہم چیف جسٹس (ر) ناصر الملک کے بطور نگران وزیراعظم کا حلف لیتے ہی بالآخر تمام قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں اور انتہائی خوش اسلوبی کے ساتھ نگراں حکومت کو انتقال اقتدار کا عمل مکمل ہوا۔

جسٹس (ر) ناصر الملک نے اپنے عدالتی کیریئر کا آغاز 1994 میں کیا اور 6 جون کو وہ پشاور ہائی کورٹ کے جج مقرر ہوئے اور 2004 تک اسی منصب پر رہے، بعد ازاں صوبائی حکومت کی منظوری کے بعد 31 جولائی 2004 کو جسٹس (ر) ناصر الملک پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر ہوئے جبکہ 2005 میں انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان منتقل کردیا گیا۔

اس کے علاوہ 30 نومبر 2013 سے 6 جولائی 2014 تک انہوں نے قائم مقام چیف الیکشن کمشنر پاکستان کے فرائض بھی سرانجام دیئے اور 6 جولائی 2014 کو جسٹس (ر) ناصر الملک نے پاکستان کے 22 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا اور 16 اگست 2015 تک اپنے منصب پر فائز رہے۔

بعد ازاں 5 جون 2018 کو نگراں حکومت کے دوران حکومتی امور چلانے کے لیے نگراں وفاقی کابینہ کے 6 اراکین نے حلف اٹھایا اور ان ارکان سے بھی صدرِ مملکت ممنون حسین نے حلف لیا تھا، اس نگراں وفاقی کابینہ میں محمد اعظم خان، اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے سابق سفیر عبداللہ حسین ہارون، محمد یوسف شیخ، مسز روشن خورشید، سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر اور بیرسٹر سید علی ظفر شامل تھے۔

نگراں حکومت نے 25 جولائی 2018 کو ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کا اپنا وعدہ پورا کیا۔

[pullquote]22 عمران خان[/pullquote]

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے عمران خان نے 17 اگست 2018 کو وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا

25 جولائی 2018ء کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کی 115 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور ملک کی سب سے بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی۔ ان نتائج کے بعد یہ امکان بڑھ گیا تھا کہ وفاق میں اگلی حکومت تحریک انصاف کی ہی ہوگی۔ لیکن اس عمل کو پورا کرنے کے لیے اسے چند ووٹوں کی ضرورت تھی جس کے لیے پی ٹی آئی نے آزاد امیدواروں کے ساتھ ساتھ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل)، مسلم لیگ (ق)، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور عوامی مسلم لیگ کو ساتھ ملایا اور یوں اتحادیوں کی مدد سے عمران خان 176 ووٹ لے کر ملک کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔

https://www.youtube.com/watch?v=4JfSzveQE-A

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے