ملاکنڈ کے پہاڑوں میں چکور,کالےتیتر اور بھورے تیتر خاموش ہو گئے تھے

ملاکنڈ ڈویژن کے گھنے و سرسبز جنگلات ‘ حسین وادیوں ‘ دریاؤں ‘ ندی نالوں ‘ جھیلوں اور پہاڑوں کی سر زمین ہونے کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے دوسرے ڈویژن کے مقابلہ میں منفرد حیاتیات سے مالا مال ہے.

جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور غیر قانونی شکار کی وجہ سے ملاکنڈ کے پہاڑوں میں چکور,کالےتیتر اور بھورے تیتر خاموش ہو گئے تھے لیکن مالاکنڈ وائلڈ لائف نے انکے تحفظ اور نسل کشی سے بچانے کیلئے موثر اقدامات کئے جس سے ایک بار پھر یہ خوبصورت آوازیں کانوں میں سنائی دینے لگ گئی ہیں

مالاکنڈ ڈویژن وائلڈ لائف رینج افیسر سید غفران نے آئی بی سی اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مالاکنڈ کے پہاڑوں میں چکور, کالاتیتر اور بھورےتیتروں کی تعداد اب بہت زیادہ ہو گئی ہے،

پہلے جنگلات کٹ گئے تھے اور غیر قانونی شکار بھی عروج پر تھا جس سے چکور,کالا تیتر اور بھورے تیتر ختم ہونے کو تھے.لیکن مالاکنڈ وائلڈ لائف نے اس کی تحفظ اور نسل کشی سے بچانے کیلئے موثر اقدامات کئے جس کی وجہ سے اب ان کی تعداد واپس بڑھ گئی ہیں.

رینج آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ جنگلی حیات کو تحفظ دینے کے لیے مختلف منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے. مختلف سکولوں میں وقتافوقتا آگاہی پروگرامز کرتے ہیں. جس کا مقصد آنے والے نسلوں کو خطرات اور نسل کشی سے آگاہ کرنا ہیں.

ان کا کہنا تھا کہ مالاکنڈ کے پہاڑوں میں "کلیج پیزنٹ” ہوا کرتا تھا جو اب ان پہاڑوں میں ناپید ہے ,اب "مالاکنڈ وائلڈ لائف پارک” نے کلیج پیزنٹ پر کام شروع کیا تاکہ اس کی تعداد کو بڑھایا جا سکے.

ریونیوکے حوالے سے کہنا تھا کہ مالاکنڈ ڈویژن کو 2017 میں 12 لاکھ روپے کا ٹاسک ملا جس کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرکے 12 لاکھ 25 ہزارروپے خزانے میں جمع کئے.ان میں تقریباً 300 سے زائد شکاریوں کو لائسنسز دیئے گئے.

انہوں اپنے پیغام میں کہا کہ پہاڑوں میں پھلدار درخت لگائیں اور جہاں پانی کا راستہ ہو وہاں پانی کو جمع کرنے کیلئے جگہ بنائیں تاکہ مالاکنڈ کے پہاڑوں پربھی پرندوں کے لیے جگہ ہو _

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے