مولانا فضل الرحمان متحدہ اپوزیشن کےمشترکا متوقع صدارتی امیدوار

جمیعت علمائے اسلام ف کی دو روزہ مجلس عاملہ کا اجلاس اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی نئی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں جے یو آئی ف کی مجلس عاملہ کے اراکین نے شرکت کی .

اجلاس میں صدارتی امیدوار پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان جاری تناو پر تفصیلی گفت گو کی گئی . اجلاس میں آج رات متحدہ مجلس عمل کے اجلاس کے ایجنڈے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا .اجلاس کے دوران ہی پیپلز پارٹی کی قیادت نے مولانا فضل الرحمان کو بتایا کہ وہ پیپلز پارٹی صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن کا نام واپس نہیں لے گی . گذشتہ روز مری میں آل پارٹیز کانفرنس کے دوران صدراتی امیدوار کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان اختلاف کا اظہار کیا گیا . اجلاس میں یہ طے پایا کہ پیپلز پارٹی مشاورت کے بعد مولانا فضل الرحمان کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرے گی . پیپلز پارٹی نے آصف علی زرداری کو اے پی سی میں ہونے والی گفتگو سے آگاہ کیا جس کے بعد آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں اعتزاز احسن کا نام واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا . مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو پیپلز پارٹی کے فیصلے سے آگاہ کیا .

جے یو آئی ف کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے دوران یہ تجویز سامنے آئی کہ مولانا فضل الرحمان کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے بجائے صدارتی انتخابات میں حصہ لیں . جے یو آئی ف کی عاملہ نے مولانا فضل الرحمان کو صدارتی امیدوار نامزد کر دیا تاہم فیصلے کا باقاعدہ اعلان متحدہ مجلس عمل کے اجلاس میں مشاورت کے بعد کیا جائے گا .

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات کی وجہ سے مولانا فضل الرحمان کا نام متحدہ اپوزیشن کے لیے قابل قبول ہو سکتا ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کو مشترکا صدراتی امیدوار بننے کے لیے ابھی بہت سے "پاپڑ” بیلنے ہوں گے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے