ہم داعش میں شامل ہونا چاہتے تھے ۔ دوپاکستانیوں کی کہانی

داعش

کراچی …….داعش میں شامل ہونے کے خواہشمند کراچی کے 2 نوجوان ملک سے نکلتے ہی پکڑے گئے، واپسی پر گرفتار ہوئے تو بتایا کہ داعش نے کس طرح اپنی طرف راغب کیا۔ان کی کہانی جیو نیوز کے پروگرام’’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں پیش کی گئی ۔

گرفتار افراد میں سے زین شاہد ناظم آباد جبکہ بلال رند بوٹ بیسن کا رہائشی ہے، دونوں نوجوان ٹوئٹر کے ذریعے شام میں داعش سے رابطے میں آئے،دونوں کو موبائل فون ایپلیکیشن شیور اسپاٹ پر یکجا کیاگیا۔

بلال رند دبئی جبکہ زین شاہد سعودی عرب میں پیدا ہوا، دبئی کے خوشحال گھرانے سے تعلق رکھنے والا بلال امریکن یونیورسٹی دبئی میں زیر تعلیم رہا جبکہ سعودی عرب کے بینکر کے گھر میں آنکھ کھولنے والے زین شاہد نےکراچی کی نجی یونیورسٹی میں داخلہ لیا ،تاہم پڑھائی چھوڑ دی۔

دونوں نوجوان ایک دوسرے کونہیں جانتے تھے، لیکن ان کا رابطہ کرایا گیا اور پہلی ملاقات بوٹ بیسن کی مسجد میں ہوئی ۔ دونوں کو انسانی اسمگلرز کی مدد سے ایران سے ترکی پہنچنے کو کہا گیا اور ترکی سے داعش کے کارندوں نے انھیں شام لےجانے کی پیشکش کی تھی۔

دونوں نوجوانوں نے انسانی اسمگلر حسین کو فی کس 2لاکھ 60ہزار ادا کیے، غیر قانونی زمینی اور سمندری راستے سے ایران پہنچے ، اسمگلرز نے ایک ہفتہ سیف ہاوس میں رکھا پھر ایرانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوکر پاکستان ڈی پورٹ ہوئے، کراچی پہنچنے پر محکمہ انسداد دہشتگردی نے گرفتار کر لیا۔

سی ٹی ڈی ونگ کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ دونوں نوجوانوں کی گرفتاری معاشرے کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے، والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو گمراہی سے بچانے کے لیے گھر، محلے، تعلیمی اداروں اور اطراف کا خیال اہلخانہ، دوستوں، اساتذہ کرام اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سب ہی کو رکھنا پڑےگا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے