کیا سبزی خوری آپ کے لیے مفید ہے؟

حالیہ برسوں میں سبزی خوری کے فیشن میں بےتحاشا اضافہ ہوا ہے، جس کی بڑی وجوہات صحت کے بارے میں تشویش، جانوروں کی فلاح و بہبود اور ماحول کا تحفظ ہیں۔

ایسے لوگوں کے لیے انگریزی میں دو اصطلاحات رائج ہیں: ’ویجیٹیرین‘ اور ’ویگن۔‘ ویجیٹیرین وہ ہوتے ہیں جو گوشت تو نہیں کھاتے لیکن انڈے، دیسی گھی اور دودھ استعمال کر لیتے ہیں۔ دوسری طرف ویگن کٹر سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں سے حاصل کردہ ہر چیز بشمول انڈے، گھی، دودھ، حتیٰ کہ شہد تک سے پرہیز کرتے ہیں۔

برطانیہ میں گذشتہ چار برسوں میں کٹر سبزی خوروں کی تعداد میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔

کیا اس کا واقعی کوئی فائدہ ہے؟

بی بی سی کے پروگرام ‘مجھ پر یقین کرو، میں ڈاکٹر ہوں،’ کے ڈاکٹر گائلز ییو نے خود ایک مہینے تک کٹر سبزی خور بن کر دیکھا کہ ان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ کتنا مشکل کام ہے۔

ڈاکٹر ییو کو معلوم ہوا کہ یہ جاننا آسان نہیں کہ کس چیز میں جانوروں سے حاصل کردہ مصنوعات شامل ہیں اور کس میں نہیں۔

انڈے، دودھ اور گوشت تو صاف ظاہر ہے جانوروں سے آئے ہیں، لیکن بعض قسم کے پاستا اور شرابیں ایسی ہیں جن کے بارے میں انھیں معلوم نہیں تھا کہ ان کا ماخذ جانور ہیں۔

دوسری طرف خدشہ تھا کہ سبزی کھانے سے کہیں جسم کے لیے درکار ضروری غذائی اجزا کی قلت نہ ہو جائے۔

ایسا ہی ایک جزو وٹامن ڈی ہے جو سبزیوں میں نہیں پایا جاتا۔ اس کی ضروری مقدار حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹر ییو کو فورٹی فائیڈ سویا دودھ، مالٹے کا رس اور سیریئل کھانا پڑے۔

اس کے علاوہ آئیوڈین کی کمی ایک اور مسئلہ ہے جو دودھ سے پرہیز کرنے والوں کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔ اس کے لیے بھی سپلیمنٹ استعمال کرنا پڑے گا۔

یہی حال وٹامن بی12 کا ہے۔ یہ سبزیوں، بیجوں یا خشک میووں میں نہیں ہوتا، اس لیے اس کے بھی سپلیمنٹ لینا ہوتے ہیں۔

کیا اس کے صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ سبزی خوری واقعی صحت کے لیے مفید ہے۔

پتہ چلا کہ سبزی خوروں یا کٹر سبزی خوروں میں دل کی بیماری اور کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم مجموعی طور پر موت کے خطرے میں کچھ زیادہ فرق نہیں پڑتا۔

دوسرے الفاظ میں سبزی خوری سے عمر لمبی نہیں ہوتی، البتہ زندگی صحت مندانہ گزرتی ہے۔

لیکن یہاں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا واقعی یہ فرق سبزی خوری کی وجہ سے ہے یا اس کا باعث کچھ اور ہے؟

جو لوگ اپنی صحت کے بارے میں اتنے فکر مند ہوں کہ وہ گوشت ترک کر دیں، وہ ویسے بھی اپنی صحت کا زیادہ بہتر خیال رکھتے ہیں۔ اس لیے ہو سکتا ہے کہ ان کی صحت کا غذا سے کوئی تعلق ہی نہ ہو۔

تو پھر ڈاکٹر ییو کا کیا بنا؟

ایک مہینے کی کٹر سبزی خوری کے بعد ان کا وزن چار کلو کم ہو گیا۔ اس کے لیے علاوہ ان کا کولیسٹرول بھی 12 فیصد گر گیا۔

کیا وہ اب سبزی خوری جاری رکھیں گے؟

وہ کہتے ہیں کہ ’مکمل طور پر تو نہیں، البتہ ارادہ ہے کہ ہر مہینے چند دن سبزی خوری کروں۔

‘مجھے تسلیم کرنا پڑ رہا ہے کہ میں شروع میں ایک مہینے کی سبزی خوری کے معاملے پر تھوڑا فکرمند تھا۔ لیکن پھر میں نے کھانا بنانے کے چند نسخے سیکھے، اور پھر مجھے اس میں مزا آنے لگا۔’

البتہ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ‘میں نے انڈوں کی کمی سب سے زیادہ محسوس کی۔’

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے