مسئلہ کشمیر تین نسلوں سے اقوام متحدہ کی مستقل ناکامی بنا ہوا ہے: وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب

nawaz1

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر تین نسلوں سے اقوام متحدہ کی مستقل ناکامی بنا ہوا ہے اور کشمیریوں کو شامل کئے بغیر یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاسکتا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کا لازمی حصہ ہیں اور انہیں شامل کئے بغیر یہ مسئلہ حل نہیں کیا جاسکتا جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے جس کا حل ضروری ہے، پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کرتا ہے جب کہ ہمارا اولین ہمسایہ پاکستان اورخطے میں امن نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، دنیا میں کئی جگہ لوگوں کو حق خود ارادیت نہیں دیا جب کہ کچھ ملکوں نے عوام کے حق خودارایت کو کچل رکھا ہے، فلسطینی اور کشمیری جابرانہ تسلط کا شکار ہیں جب کہ فلسطین کا مسئلہ مزید سنگین ہوچکا ہے تاہم پاکستان فلسطین کواقوام متحدہ کا مکمل رکن بنائے جانے کی حمایت کرتا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کو امن اقدامات کے لئے 4 تجاویز بھی پیش کیں جن میں کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر مکمل جنگ بندی کے لئے 2003 کے معاہدے کا احترام کیا جائے، پاکستان اور بھارت کسی صورت ایک دوسرے کو طاقت کے استعمال کی دھمکی نہ دیں جب کہ بھارت کشمیر سے فوج کے انخلا کے اقدامات یقینی بنائے اور دونوں ممالک غیر مشروط طور پر سیاچن اور گلیشئیر سے فوجیں ہٹا لیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ دنیا میں تباہ جنگوں کے بعد صورتحال بہتر بنانے کے لئے بنائی گئی تھی جسے بنے 70 سال ہوچکے ہیں تاہم دنیا میں اب بھی دہشت گردی بڑھ رہی ہے، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے، آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خلاف دنیا کا سب سے بڑا آپریشن ہے، دنیا سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں تاہم غربت اور جہالت کو ختم کئے بغیر دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جاسکتا جب کہ دنیا کو داعش کی شکل میں ایک نئی دہشت گردی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قومی حکومت کےمثبت نتائج سامنےآئے اور پاکستان افغانستان میں امن و استحکام چاہتا ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دنیا کے کئی خطوں میں مسلمانوں کے ساتھ  زیادتیاں ہورہی ہیں ، عالمی برادری کو مسلمانوں کے خلاف امتیازی رویے کو روکنا ہوگا، پاک چین اقتصادی راہداری سے پورے خطےمیں خوشحالی آئےگی اور خطے میں ترقی کے لئے چین کی اقتصادی اور معاشی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے