نندی پور ریفرنس: بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف کی ضمانت منظور

اسلام آباد: احتساب عدالت نے نندی پور پاور پلانٹ ریفرنس میں نامزد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

احتساب عدالت میں آج نندی پور پاور پلانٹ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران ریفرنس میں نامزد سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور ڈاکٹر بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

مختصر سماعت کے بعد عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

بعدازاں نندی پور پاور پلانٹ ریفرنس کی سماعت 2 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ‘مجھے خود بڑی حیرت ہے کہ اس کیس میں میرا نام کہاں سے آگیا؟ میرے خلاف بنائے گئے کیس کا سر پیر نظر نہیں آرہا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے جج رحمت حسین جعفری نے رپورٹ تیار کی ہے، رپورٹ پڑھ لیں تو اس کیس کے حقائق سمجھ آئیں گے’۔

راجہ پرویز مشرف نے مزید کہا کہ ‘ہمارے وکلاء اس کیس کو لڑیں گے اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی اٹھائیں گے’۔

نندی پور پاور پلانٹ ریفرنس

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے رواں ماہ 4 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پروجیکٹ میں تاخیر پر بطور سابق وزیر قانون و انصاف کرپشن کا ریفرنس دائر کیا تھا۔

نیب کی جانب سے کرپشن کا ریفرنس دائر ہونے پر بابر اعوان نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اس ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو بھی بطور سابق وزیر پانی و بجلی، بابر اعوان کے ساتھ نامزد کیا گیا۔

اس کے علاوہ جن افراد کو اس ریفرنس میں نامزد کیا گیا، ان میں سابق سیکریٹری قانون مسعود چشتی، جسٹس (ر) ریاض بطور سیکریٹری قانون، سابق سینئر جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر ریاض، سابق سیکریٹری پانی بجلی شاہد رفیق اور سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود شامل ہیں۔

نیب کے مطابق 2011 میں سپریم کورٹ کے حکم پر رحمت حسین جعفری کی سربراہی میں نندی پور کمیشن قائم کیا گیا تھا، جسے منصوبے کی تاخیر کی وجوہات جاننےکی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

نیب حکام نے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نندی پور پاور پروجیکٹ کی منظوری دی تھی، منصوبے کی منظوری 329 ملین ڈالر کی لاگت سے دی گئی اور منظوری کے بعد منصوبے کا کنٹریکٹ 28 جنوری 2008 کو کیا گیا، یہ کنٹریکٹ نادرن پاور جنریشن اور ڈانگ فینگ الیکٹرک کارپوریشن چائنا کے درمیان ہوا، لیکن اس منصوبے میں تاخیر سے 27 ارب روپے کا نقصان ہوا۔

تاہم بابر اعوان نے ریفرنس دائر ہونے پر اپنے ردعمل میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ رحمت جعفری کمیشن نے نہ ان کا نام لیا، نہ الزام عائد کیا اور نہ ہی انہیں لایا گیا۔

بابر اعوان کا مزید کہنا تھا کہ ان کے خلاف تمام کارروائی 2 کالی بھیڑوں نے سیاسی مخالفت پر کی، جس کے ثبوت وہ دکھائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے