پاکستان اور سعودی عرب دوستی

پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی لازوال اور انتہائی گہری ہے۔یہ دوستی ایمان اور محبت کے رشتوں میں گندھی ہوئی ہے۔پاکستان کے قیام کے روز اول سے سعودی عرب ہمارا حلیف اور دوست ملک ہے۔سعودی عرب ویسے بھی پوری دنیا کے مسلمانوں کی محبت اور عقیدت کا مرکز ہے۔اس لیے کہ وہاں خانہ کعبہ اور مسجد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔مدینہ منورہ میں شاہ فہد قرآن کمپلکس ہے جہاں پر بہت بڑی تعداد میں قرا ن کریم کی اشاعت ہوتی ہے۔اور 31 زبانوں میں ترجمہ کروا کر پوری دنیا میں تقسیم کیا جا تا ہے۔

حرمین شریفین میں پوری دنیا سے آئے ہوئے حجاج اور معتمرین کے لیے آل سعود کی حکومت نے قابل قدر کام کیا ہے۔اسی طرح حرمین کی جو توسیع اور سہولیات میں جو اضافہ کیا گیا ہے وہ تاریخی ہے۔منی مزدلفہ عرفات میں ٹرین کی سہولیات کے بعد مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان بھی فاسٹ اسپیڈ ٹرین شروع کر دی گئی ہے جس سے حجا ج اور معتمرین کو بہت آرام دہ اور جلد سفر کی سہولیات حاصل ہو گئی ہیں۔

پاکستان اور سعودی دوستی کی انمٹ نقوش ہیں۔پاکستان میں کوئی قدرتی آفت ہو یا کوئی پریشانی ،سعودی حکومت نے بڑھ چڑھ کے ساتھ دیا۔سعودی عرب کی دوستی کسی طبقے اور سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں بلکہ عوام کے ساتھ ہے۔

پاکستان میں موجودہ سفیر نواف بن سعیدالمالکی نے دونوں ممالک کو قریب لانے میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔سی پیک جیسے منصوبے میں سعودی عرب کو شریک کرنا ان کا اہم کارنامہ ہے۔جس کے کے وہ بہت پہلے سے کوشاں تھے۔
اسی طرح ریاض میں سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کی ایک بڑی مجلس میں انھوں نے یہ سعودی سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان آئیں اور یہاں آ کر سرمایہ کاری کریں۔یہ ان ک بہت بڑا تعاون ہے۔پاکستان میں کوئی بھی حکومت ہو ،سعودی عرب نے اپنا ہاتھ کبھی بھی نہیں کھینچا۔

سعودی عرب کے قومی دن کے حوالے سے تحریک دفاع حرمین شریفین پاکسان کے زیر اہتمام پاکستان سعودی دوستی کے حوالے سے ایک بہت خوبصورت سیمینار منعقد ہوا جس میں بلا تخصیص پاکستان کی تمام قومی قیادت نے شرکت کی۔اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ بھائی اور دوست تھے اور رہیں گے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذھبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری اور پاکستان کی دینی سیاسی قیادت نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوستی محبت اور ایمان کا لازوال رشتہ ہے اور سعودی حکومت نے ہر دور میں پاکستان اور پاکستانی عوام کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔کانفرنس کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر مذھبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری اور سعودی عرب کے قائمقام سفیر حبیب اللہ بخاری تھے ۔جبکہ میزبان تحریک دفاع حرمین شریفین پاکسان کے صدر مولنا علی محمد ابو تراب تھے۔اسٹیج سیکرٹری اور پروگرام آرگنائزر پروفیسر حافظ سجاد قمر تھے۔

کانفرنس میں صدر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر احمد یوسف الدریوش ‘ امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث سینٹر پروفیسر ساجد میر ، سابق ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری، جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، سعودی کلچرل اتاشی ڈاکٹر علی بن محمد، سعودی مذہبی امور ڈائیریکٹر عبد الرحمن طوعم، سعودی مکتب دعوت کے ڈائیریکٹر ابو محمد، ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یسین زئی ،پروفیسر حافظ سجاد قمر، تحریک دفاع حرمین شریفین کے، سیکرٹری جنرل مولنا فضل الرحمن خلیل ،شیعہ علما کونسل کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف واحدی، مولنا قاضی عبدالرشید ، مولنا پیر چراغ الدین شاہ، مولنا عبدالجلیل، مولنا عبدالمجید ہزاروی مولنا عبدالکریم، تحریک انصاف ک سی ای سی کے ممبر جمیل عباسی، قاری محبوب الرحمن، مفتی جمیل فارقی، سردار زاھد منان سمیت دیگر مذھبی سیاسی اور سماجی رہنماوں نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر مذھبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب اس بات کو ثبوت ہے کہ ہمارے نزدیک سب سے زیادہ اہمیت سعودی عرب کی ہے۔سعودی حکومت نے ہر دور میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔سعودی عرب ہمارا قبلہ اور پوری دنیا کے مسلما نوں کا مرکز ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کی جان اور دو قالب ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی حکومت کا اعتدال اور رودا ری کو فرو غ دینا قابل ستائش ہے ۔پاکستان کی طرح سعودی عرب بھی دہشت گردی کا شکار ہوا ہے۔لیکن شاہ سلمان اور سعودی حکومت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جو کردار ادا کیا۔اس کو پوری دنیا نے تسلیم کیا اور ہم بھی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ تحریک دفاع حرمین نے مختلف سیاسی ، مذہبی اور سماجی لوگوں کو اکٹھا کیا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہنا چاہئے ۔مختلف مسالک کے درمیان اعتدال اور رواداری کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔انھوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور حکومت اور علماء کے درمیان رابطے کا کام کرے گی اور علماء و مشائخ عظام سے رہنمائی لیتی رہے گی۔سعودی سفیر کی نیابت میں ڈاکٹر احمد یوسف الدریوش نے کہا کہ شاہ سلمان اور ولی عہد اور سعودی عوام پاکستان کے ساتھ بھرپور محبت کرتے ہیں۔اور پوری دنیا کے مسلمانوں کا ساتھ دینا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حجاج اور معتمرین کی خدمت سعودی حکومت اپنا فرض سمجتھی ہے۔انھوں نے کہا کہ حرم شریف کی توسیع اور سہولیات میں اضافہ اس کی دلیل ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دوستی اور محبت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث سینٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ سعودی عرب نے کبھی بھی کسی مشکل میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑا۔انھوں نے کہا کہ ہم نور الحق قادری کو خوش آمدید کہتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ وزارت مذہبی امور کو زندہ اور فعال رکھیں گے۔ان کے پیشرو سردار محمد یوسف اچھی مثالیں چھوڑ کے گئے ہیں۔

صدر تحریک دفاع حرمین شریفین مولنا علی محمد ابو تراب نے کہا کہ ہم سعودی حکومت کو ہر سال کی طرح اس دفعہ بھی بہترین حج انتظامات پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔اور وزیر مذھبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری کو بھی مبارک باد پیش کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ موجودہ دور میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں مذید اضافہ ہو گا۔
سابق ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور نے کہا کہ سعودی حکومت کی تعلیم کے لیے بھی قابل قدر خدمات ہیں پاکستان کے طلباء کی بہت زیادہ خواہش رہتی ہے کہ وہ سعودی جامعات میں داخلہ لیں۔سعودی حکومت پاکستانی طلباء کی اس خواہش کو بھی مد نظر رکھے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ سعودی عرب ہمارے دل میں ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کا مرکز ہے۔ ڈی جی رابطہ عالم اسلامی عبدہ عتین نے کہا کہ پاکستان کے عوام ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔اور ہمارے عزیز دوست اور بھائی ہیں۔پاکستان اور سعودی عرب دوستی محبت کے لازوال رشتوں میں گندھےہوئے ہیں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے