’سنسکاری‘ آلوک ناتھ پر بھی ریپ اور ہراساں کرنے کا الزام

بولی وڈ فلموں اور ہندی ڈراموں میں سنسکاری بابوجی کا کردار ادا کرنے والے آلوک ناتھ پر بھی لکھاری، پروڈیوسر اور ہدایت کار ونتا نندا نے ہراساں اور ریپ کرنے کا الزام عائد کردیا۔

ونتا نندا کی فیس بک پر شیئر کردہ ایک پوسٹ میں انہوں نے 20 سال قبل اپنے ساتھ ہوئے ایک خوفناک واقعے کا ذکر کیا، جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے آلوک ناتھ پر سخت تنقید کرنا شروع کردی۔

ونتا نندا نے اپنی پوسٹ میں 90 کی دہائی میں بننے والے ڈرامے ’تارا‘ کی بات کی، جس کے بعد انہوں نے آلوک ناتھ کا نام لیے بغیر ان پر الزام لگایا کے وہ اس پروگرام کی مرکزی اداکارہ نونین نشان کو ہراساں کرتے تھے۔

اپنی طویل پوسٹ میں ونتا نے آلوک ناتھ کا نام ایک جگہ بھی نہیں لیا اور کہا کہ وہ ایک روز شوٹنگ کے دوران نشے کی حالت میں سیٹ پر موجود تھے، جب نونین نے انہیں غیر مناسب رویے کے بعد تھپڑ مارا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ایک تقریب کے دوران انہیں بےہوش کرنے کی کوشش بھی کی گئی، جس کے بعد انہیں ذیادتی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد وہ لوگوں کے سامنے آنے سے بھی ڈرنے لگیں۔

ونتا نندا نے یہ بھی کہا کہ اس موقع پر ان کے کئی دوستوں نے ان کا ساتھ بھی دیا، تاہم آج وہ کھل کر اپنی کہانی سب کے سامنے لائیں ہیں۔

ونتا نے اپنی پوسٹ کے آخر میں بتایا کہ جس شخص کا ذکر انہوں نے اپنی پوسٹ میں کیا اسے فلم اور ٹیلی ویژن انڈسٹری میں سب سے زیادہ سنسکاری ہونے کے طور پر جانا جاتا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے آلوک ناتھ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

بعدازاں این ڈی ٹی وی کو دیے ایک انٹرویو میں پروگرام ’تارا‘ کی مرکزی اداکارہ نونین نشان نے ونتا نندا کی پوسٹ کا سپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ہر اس خاتون اور مرد کا ساتھ دوں گی جو می ٹو مہم کا سہارا لیتے ہوئے اپنے لیے کھڑا ہورہا ہے، مجھے ونتا سے ہمدردی ہے، میں نے جس شخص کو تھپڑ مارا اس نے مجھے چار سال تک ہراساں کیا، مجھے اس شو سے بھی نکال دیا گیا، جس کے بعد انڈسٹری کے افراد نے مجھے شرمندہ کیا‘۔

بولی وڈ کی نامور اداکارائیں ریچا چڈا اور سوارا بھاسکر بھی ونتا نندا کے سپورٹ میں سامنے آئیں۔

62 سالہ آلوک ناتھ کا شمار ہندی ٹیلی ویژن انڈسٹری اور بولی وڈ کے نامور اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے۔

وہ ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’ویوا‘ اور ’میرے یاد کی شادی ہے‘ جیسی فلموں کا حصہ بن چکے ہیں۔

آلوک ناتھ ’سپنا بابل کا‘ اور ’یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے‘ جیسے ڈراموں میں بھی کام کرچکے ہیں۔

سنی اینڈ ٹی وی آرٹس ایسوسی ایشن (سنٹا) نے بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے ونتا نندا کو یقین دلایا کے وہ آلوک ناتھ پر کیس کریں، جس کے بعد سنٹا ان کی مدد ضرور کرے گا، جبکہ وہ آلوک ناتھ کو شوکاس نوٹس بھی بھیجنے کو تیار ہیں۔

ہولی وڈ کے بعد بولی وڈ میں خواتین می ٹو مہم کا سہارا لیتے ہوئے لوگوں کے ساتھ اپنی کہانیاں شیئر کررہی ہیں۔

اداکارہ نتشری دتہ وہ پہلی ہیں جنہوں نے بولی وڈ میں می ٹو مہم کا سہارا لیتے ہوئے نانا پاٹیکر پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے