قومی اسمبلی کی 11 اور 24 صوبائی نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ

اسلام آباد: قومی اور صوبائی اسمبلی کی 35 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے چاروں صوبوں میں پولنگ کا عمل جاری ہے۔

قومی اسمبلی کی 11 اور صوبائی اسمبلی کی 24 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے شہری حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشنز پر آرہے ہیں جب کہ پولنگ عملہ بھی اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے موجود ہے۔

تمام حلقوں پر پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

جن حلقوں پر پولنگ ہورہی ہے اس میں اسلام آباد کی نشست این اے 53 سمیت پنجاب میں قومی اسمبلی کی 9، سندھ اور خیبرپختونخوا میں ایک ایک حلقہ شامل ہے۔

پنجاب اسمبلی کی 11، سندھ اور بلوچستان کی دو دو جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر 35 حلقوں میں 92 لاکھ 83 ہزار 74 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن کے لیے 7 ہزار 489 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں اور ایک ہزار 727 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

پنجاب کے حلقہ پی پی 87 میانوالی اور پی پی 296 راجن پور پر امیدوار بلا مقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں۔

[pullquote]سمندر پار پاکستان بھی انتخابی عمل کا حصہ[/pullquote]

ترجمان الیکشن کمیشن ندیم قاسم کے مطابق ضمنی انتخابات میں پہلی بار 7 ہزار 364 سمندر پار پاکستانی آئی ووٹنگ کے ذریعے حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیونکہ یہ پائلٹ پراجیکٹ ہے اس لیے اگر اس میں کوئی تکنیکی مسئلہ نہ آیا تو الیکشن کمیشن کی منظوری کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹوں کو گنتی میں شامل کیا جا سکتا ہے ورنہ ان کو گنتی میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

[pullquote]این اے 103 میں پولنگ کے عمل میں تاخیر[/pullquote]

فیصل آباد کے این اے 103 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 282 میں پولنگ کا عمل شروع نہ ہوسکا جب کہ پی پی 103 پولنگ اسٹیشن نمبر 134 پر بھی پولنگ کے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے۔

پریزائیڈنگ آفیسر کا کہنا ہے کہ پولنگ ایجنٹ نہ پہنچنے کے باعث پولنگ شروع نہیں ہوسکی ہے۔

[pullquote]قومی اسمبلی کے 2 حلقوں پر سب کی نظریں[/pullquote]

لاہور کے دو حلقوں پر ملک بھر کے عوام کی نظریں ہیں جن میں این اے 131 پر مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق اور تحریک انصاف کے ہمایوں اختر کے درمیان مقابلہ ہے۔

این اے 124 میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مقابلہ تحریک انصاف کے غلام محی الدین سے ہے جب کہ گجرات سے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہیٰ کے بیٹے مونس الٰہی میدان میں ہیں۔

[pullquote]سیاسی رہنماؤں نے کہاں ووٹ کاسٹ کیا؟[/pullquote]

کراچی کے حلقے این اے 243 میں چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال نےگلشن اقبال پولنگ اسٹیشن نمبر74 میں ووٹ کاسٹ کیا۔

کراچی سے ایم کیوایم کے امیدوار عامر چشتی نے پولنگ اسٹیشن نمبر 111 میں ووٹ کاسٹ کردیا۔
گجرات کے حلقہ این اے 69 سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار مونس الٰہی نے گورنمنٹ اسکول ستارہ گڑھ میں ووٹ کاسٹ کیا۔

پارٹی کےصدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے میونسپل ماڈل اسکول مسلم آباد میں ووٹ کاسٹ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنا ووٹ این اے 53 اسلام آباد کے پولنگ اسٹیشن موہڑہ نور اسکول بنی گالہ میں کاسٹ کیا۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کے علی نواز اعوان امیداور ہیں۔ وزیراعظم کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور پولنگ اسٹیشن کو ووٹرز سے خالی کرالیا گیا۔

لاہور کے اہم ترین حلقے این اے 131 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سعد رفیق نے بھی ووٹ کاسٹ کردیا۔

اسپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر نے پولنگ اسٹیشن ہائی اسکول مرغز صوابی میں ووٹ ڈالا۔

[pullquote]الیکشن کمیشن کی ہدایات[/pullquote]

پولنگ اسٹیشن جانے سے قبل ووٹرز ز اپنے ووٹ کی معلومات قومی شناختی کارڈ نمبر 8300 پر ایس ایم ایس کر کے حاصل کر سکتے ہیں۔

موبائل فون، کیمرہ اور تصویر کھینچنے والی ڈیوائس پولنگ اسٹیشن کے اندر لے جانے کی ممانعت ہے اور شناختی کارڈ کے بغیر پولنگ اسٹیشن پر آنے والے شہری ووٹ کاسٹ نہیں کرسکیں گے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ زائد المیعاد اصل شناختی کارڈ پر بھی ووٹ ڈالا جا سکتا ہے، میڈیا کارکنان بھی صرف جن کے پاس اجازت نامہ ہے وہ کیمرہ پولنگ اسٹیشن کے اندر لے جا سکتے ہیں تاہم موبائل فون کی اجازت ہر گز نہیں ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی و صوبائی حلقوں کی شکایات 0519217131 پر درج کرائی جا سکتی ہیں اور ووٹرز اپنی شکایات بذریعہ فیکس ان نمبروں پر 0519217132 ،0519217134 بھی درج کرا سکتے ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شکایات سیل میں پولنگ اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر شکایات درج کرائی جا سکتی ہیں اور شکایتی سیل دو شفٹوں میں کام کرے گا۔

واضح رہے کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کُل 661 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، جن میں 16 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہوئے اور 645 کے منظور ہوئے جو انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 35 حلقوں میں 92 لاکھ، 83 ہزار 74 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے جبکہ 51 ہزار 235 انتخابی عملہ خدمات سر انجام دے گا۔

[pullquote]25 جولائی کو بعض حلقوں پر ووٹنگ نہ ہونے کی وجوہات[/pullquote]

25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات قومی و صوبائی اسمبلیوں کی بعض نشستوں پر ووٹنگ ملتوی کردی گئی تھی جس میں قومی اسمبلی کا حلقہ این 60 راولپنڈی مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حنیف عباسی کی سزا کے بعد انتخاب ملتوی کیا گیا۔

بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 35 میں سراج رئیسانی کی شہادت کے باعث ووٹنگ ملتوی کی گئی جب کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 78 میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلور کی شہات کی وجہ سے 25 جولائی کو انتخاب ملتوی کیا گیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کی نشست پی کے 99 پر تحریک انصاف کے امیدوار اکرام اللہ گنڈا پور کی شہادت پر 25 جولائی کو ووٹنگ ملتوی کی گئی تھی۔

وزیراعظم عمران خان کی چھوڑی گئی قومی اسمبلی کی 4 نشستوں پر بھی انتخابات ہورہے ہیں جن میں این اے 53 اسلام آباد، این اے 131 لاہور، این اے 243 کراچی اور این اے 35 بنوں کی نشست شامل ہے۔

این اے 103 فیصل آباد میں آزاد امیدوار کی خودکشی اور پی پی 103 فیصل آباد پر امیدوار کے انتقال پر الیکشن ملتوی کیا گیا۔

پی پی 87 میانوالی میں امیدوار احمد خان، پی کے 99 ڈی آئی خان اور پی ایس 87 ملیر کراچی میں بھی امیدواروں کی وفات پر 25 جولائی کو الیکشن ملتوی ہوا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے